اورنگ آباد: اورنگ آباد شہر کے نام کی تبدیلی کی اگلی سماعت 5 جولائی کو ہوگی۔ مہاراشٹر ریاست کی سابقہ مہا وکاس آ گھاڑی اور موجودہ شندے فڑنویس حکومت نے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا اور شہر و ضلع کا نام چھترپتی سنبھاجی نگر رکھا ہے۔ جس پر اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کیے جانے کے خلاف بمبئی ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی تاہم کورٹ نے اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں سنایا اور 5 جولائی کو آئندہ سماعت مقرر کی ہے۔ واضح رہے کہ ریاست کی سابقہ مہا و کاس آ گھاڑی اور موجودہ شندے پھڑنویس حکومت نے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا اور شہر و ضلع کا نام چھترپتی سنبھاجی نگر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
نام تبدیل کرنے کے حکومت کے فیصلے کو شہر کی مختلف تنظیموں اور نمائندگان کی جانب سے بمبئے ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، جس پر سنوائی کا عمل جاری ہے۔ اس معاملے پر ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، تاہم حتمی فیصلہ محفوظ رکھا گیا۔ اسی دوران پٹیشنر سید معین الدین انعامدار کے وکیل ایڈووکیٹ سعید شیخ نے ہائی کورٹ اور ضلع کلکٹر کی روک کے باوجود بھی سرکاری دفاتر کے کام کاج میں اور نگ آباد کا تبدیل شدہ نام استعمال کرنے کی جانب عدالت کی توجہ مبذول کروائی۔ جسے کورٹ نے اپنی نوٹس میں لیا اور آئندہ سماعت میں شامل کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ بمبئے ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضلع کا نام ابھی تبدیلی معاملہ زیر غور ہے تبدیلی نام کا آخر فیصلہ آنے تک اورنگ آباد ضلع کا نام سرکاری دستاویزات پر تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ؤواضح رہے کہ قبل ازیں اورنگ آباد تبدیلی نام معاملہ کی سماعت بامبے ہائی کورٹ نے 28 جون تک بڑھادی تھی۔ اورنگ آباد ضلع پر دیا گیا حکم التواء برقرار رہے گا۔ بتایا گیا تھا کہ 28 جون کی تاریخ بھی رسمی ہوگی لیکن اس کے بعد کی تاریخ پر قطعی سماعت شروع ہوسکتی ہے، مختلف پٹیشن کو لے کر عدالت میں چند اہم مشاہدے کیے گئے تھے۔ واضح رہے کہ اورنگ آباد تعلقہ اور ضلع اسی طرح عثمان آباد تعلقہ اور ضلع تبدیلی نام سے متعلق قانونی عمل آوری نہیں کی گئی۔ تبدیلی نام کے خلاف ریاست بھر سے اعتراضات داخل کیے جا چکے ہیں اور اس کے خلاف پٹیشن بھی عدالت میں زیر غور ہے، لیکن اورنگ آباد شہر تبدیلی نام سے متعلق نئی رٹ پٹیشن پیش کی گئی تھی، جس پر عدالت نے پٹیشنر پر سوالات کی بوچھار کر دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
کارگزار چیف جسٹس متن جمعدار اور جسٹس سندیپ مارنے کی بینچ نے پٹیشنر اور حکومت کے وکیل سے سوال کیا تھا کہ ایک ہی موضوع پر درجنوں پٹیشن آخر کیوں دائر کی گئی ہے، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ سرکار نے کورٹ میں تحریری ضمانت دی کہ اورنگ آباد ضلع اور تعلقہ کا نام اورنگ آباد ہی رہے گا۔ شہر کے تبدیلی نام کے خلاف ہزاروں اعتراض اور حمایت میں درخواستیں پیش کی جاچکی ہیں، اعتراضات کی پٹیشن بینچ میں اور بامبے ہائی کورٹ کی پہنچ میں داخل ہے لیکن اورنگ آباد شہر تبدیلی نام سے متعلق نئی رٹ پٹیشن داخل کی گئی، عدالت نے کہا کہ کئی پٹیشن کی درخواستوں کی وجہ سے وقت ضائع ہوتا ہے، ایک ہی موضوع پر اگر درجنوں پٹیشن داخل کی جائے تب انہیں یکجا کرنے سے سماعت میں آسانی ہوجاتی ہے۔