ETV Bharat / state

سرسید لیکچر سیریز کے تحت خطبات - Sir Syed Lecture Series

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 3, 2024, 7:49 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

Sermons under Sir Syed Lecture Series اگنو کے سابق وائس چانسلر پروفیسر رویندر کمار سریواستو نے ”فن اور تعمیراتی ورثہ کے نظریات: علمیات اور نقطہ ہائے نظر“ کے موضوع پر سرسید احمد خاں کی برسی کے موقع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ، سنٹر آف ایڈوانسڈ اسٹڈی میں لیکچر سیریز کے تحت خطبہ پیش کیا۔

علیگڑھ: ”سرسید نے 1857 کی بغاوت کے بعد اپنی علمی و اصلاحی خدمات سے معاشرے میں تکثیریت اور کثرت میں وحدت کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جو سیاسی بحران کے دور میں ان کی دور اندیشی، دانشمندی اور حکمت عملی کا مظہر تھی۔ ایک مؤرخ اور ماہر آثار قدیمہ کے طور پر بھی ان کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان کی کتاب آثار الصنادید دہلی کی یادگاروں پر سب سے زیادہ مستند کاموں میں سے ایک ہے“۔ ان خیالات کا اظہار اگنو کے سابق وائس چانسلر پروفیسر رویندر کمار سریواستو نے ”فن اور تعمیراتی ورثہ کے نظریات: علمیات اور نقطہ ہائے نظر“ کے موضوع پر سرسید احمد خاں کی برسی کے موقع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ، سنٹر آف ایڈوانسڈ اسٹڈی میں لیکچر سیریز کے تحت خطبہ دیتے ہوئے کیا۔

پروفیسر سریواستو نے ہندوستان میں مختلف طبقات کے درمیان بقائے باہمی کو برقرار رکھنے کے لیے سرسید کی جدوجہد کے بارے میں تفصیل سے بات کی اور آثار الصنادید کی روشنی میں ایک مؤرخ اور ماہر آثار قدیمہ کے طور پر ان کے کردار پر روشنی ڈالی۔ ”ڈجیٹل عہد میں تاریخ کی تدریس و تحقیق“ موضوع پر اپنے دوسرے لیکچر میں پروفیسر سریواستو نے کہا کہ ڈجیٹل لرننگ نے علم کو جمہوری بنایا ہے اور معاشرے کے ہر طبقے کے لئے علم تک رسائی آسانی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہاکہ علم کی ترسیل سے طلباء کے اندر تنقیدی فکر کو فروغ ملنا چاہیے۔

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ انٹرنیٹ نے کس طرح علم کی نوعیت اور درس و تدریس کی شکل کو بدل دیا ہے۔ اپنے صدارتی کلمات میں شعبہ کے چیئرمین پروفیسر حسن امام نے سرسید کے بارے میں معلومات حاصل کرنے پر زور دیا اور لاہور میں انارکلی آرکائیوز پر تحقیق کے دوران سرسید کے بارے میں حاصل ہونے والی اہم معلومات کا ذکر کیا۔ انہوں نے ڈجیٹل لرننگ کی اہمیت پر بیان کی جس پر حکومت ہند کی نئی قومی تعلیمی پالیسی میں خاص زور دیا گیا ہے۔

سر سید لیکچر سیریز کے کنوینر پروفیسر پرویز نذیر نے مہمان مقرر کا تعارف کراتے ہوئے کہاکہ سرسید کے علمی مقام اور ان کی میراث کو سمجھنے کے لئے اس طرح کے خطبات اہم ہیں۔ ڈاکٹر نذرالباری نے پروفیسر سریواستو کے دوسرے لیکچر سے قبل تعارفی کلمات پیش کیے۔ پہلے لیکچر میں ڈاکٹر انیسہ اقبال صابر جبکہ دوسرے لیکچر میں ڈاکٹر ثنا عزیز نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ واضح رہے عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بانی سرسید احمد خاں کی وفات 27 مارچ 1898 کو علیگڑھ میں ہوئی تھی۔ سر سید کا شمار جدید ہندوستان کے معماروں میں ہوتا ہے، بلکہ سرسید احمد خاں کو برصغیر کا محسن بھی کہا جاتا ہے۔ سرسید نے بھارتیوں اور بالخصوص ہندوستان کے مسلمانوں کی سر بلندی کے لیے ایک سو پچاس سال قبل جدید تعلیم کا جو خاکہ پیش کیا تھا، اس کی معنویت عہد حاضر کی ضرورت بن گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.