ETV Bharat / state

پروفیسر شافع قدوائی سرسید اکیدمی کے ڈائریکٹر مقرر

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 22, 2024, 12:40 PM IST

پروفیسر شافع قدوائی
Prof Shafey Kidwai

ساہتیہ اکادمی ایوارڈ یافتہ معروف اسکالر اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پروفیسر شافع قدوائی کو تین سال کی مدد کے لیے سر سید اکیدمی کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔

علی گڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ ابلاغ عامہ میں سینئر استاد اور ساہتیہ اکادمی ایوارڈ یافتہ معروف اسکالر پروفیسر شافع قدوائی کو تین سال کی مدت یا اگلے احکامات تک کے لیے یونیورسٹی کی سر سید اکیدمی کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔ سرسید پر پروفیسر قدوائی کی اب تک کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں، جن میں ان کی 2020 میں روٹلیج کی طرف سے شائع ہونے والی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب ''سر سید احمد خان: ریزن، رلیجن اور نیشن'' بھی شامل ہے۔ ان کی کتاب واضح طور پر ہندوستان کی اجتماعی زندگی میں سرسید کی شراکت پر روشنی ڈالتی ہے، جو محض ایک یونیورسٹی کے بانی نہیں تھے۔
ایک معروف ماہر ابلاغیات، ذو لسانی نقاد، مترجم اور کالم نگار کے طور پر پروفیسر قدوائی کی ادبی حیثیت مسلمہ ہے اور ان کو 2019 میں ملک کا سب سے بڑا ادبی ایوارڈ، ساہتیہ اکادمی ایوارڈ، اردو میں سرسید پر ان کے بصیرت افروز کام ''سوانح سرسید'' کے لیے ہی ملا ہے۔ اس سے قبل انہیں ادب کے لیے مدھیہ پردیش حکومت کے باوقار ایوارڈ، اقبال سمان سے 2017 میں اور اتر پردیش اردو اکادمی کے سب سے بڑے ادبی ایوارڈ، امیر خسرو ایوارڈ سے 2018 میں نوازا جا چکا ہے۔
ان کی ایک اور کتاب، ''اردو ادب اور صحافت: تنقیدی تناظر'' (کیمبرج یونیورسٹی پریس، انڈیا، 2014) میں انہوں نے روشنی ڈالی ہے کہ کس طرح اردو صحافت اور ادب نے انگریزوں کی حکمرانی کا مقابلہ کیا اور اس وقت کے ادیبوں اور صحافیوں نے ہم وطنوں پر زور دیا کہ وہ محکومیت کے خلاف انتھک جدوجہد کریں۔ انگریزی اور اردو میں ان کی اب تک 12 کتابیں شائع ہو چکی ہیں جن میں ''سوانح سرسید''، ''علی گڑھ انسٹی ٹیوٹ گزٹ: ایک تجزیاتی مطالعہ''، ''فکشن مطالعات''، ''میراجی''، ''خبر نگاری''، مائیکل مدھوسودن دت'' اور''آر کے نارائن'' وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے اردو میں ابلاغ عامہ کی کثرت سے استعمال ہونے والی اصطلاحات کو بھی مرتب اور ترجمہ کیا۔ ان کے کتابی تبصرے، دی بک ریویو اور سیاست میں باقاعدگی سے شائع ہوتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Professor Shafey Qadwai Resigned پروفیسر شافع قدوائی نے اے ایم یو کے ایم آئی سی کے عہدے سے استعفیٰ دیا

Sir Syed And Journalism سرسید اور ان کی صحافت پر پروفیسر شافع قدوائی کا خطبہ

انہوں نے ساہتیہ اکادمی کی جنرل کونسل کے رکن کے طور پر دو مرتبہ خدمات انجام دیں اور تین مرتبہ اردو ایڈوائزری بورڈ، ساہتیہ اکادمی کے رکن رہے۔ وہ سرسوتی سمان اور گیان پیٹھ ایوارڈ کے لیے بھاشا کمیٹی (اردو) کے کنوینر اور قومی کونسل برائے فروغ اردو کے جنرل کونسل ممبر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ معروف جریدے روزنِ ریختہ اور کئی دیگر جرائد کے ادارتی بورڈ کے رکن ہیں اور اردو اور انگریزی کے ادبی جرائد میں باقاعدگی سے شائع ہو رہے ہیں۔ پروفیسر قدوائی 1985 سے کمیونیکیشن تھیوریز، کلچرل اسٹڈیز، براڈکاسٹ جرنلزم، فلم اسٹڈیز کی تعلیم دے رہے ہیں انہیں 2005 میں پروفیسر مقرر کیا گیا تھا اور وہ اب تک چار مرتبہ شعبہ ابلاغ عامہ کے صدر شعبہ بھی رہ چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.