ETV Bharat / state

اردو اکادمی دہلی کے زیر اہتمام مشاعرہ جشن جمہوریت کا انعقاد

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 22, 2024, 2:58 PM IST

Mushaira Organized on democracy Day organized by Urdu Akademi Delhi
Mushaira Organized on democracy Day organized by Urdu Akademi Delhi

Jashne Jamhuriat Mushaira in Delhi دہلی میں اردو اکادمی دہلی کے زیر اہتمام مشاعرۂ جشنِ جمہوریت کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ اس مشاعرہ میں عظیم الشان شاعر منور رانا کے انتقال پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

نئی دہلی: اردو اکادمی دہلی کے زیر اہتمام’’ مشاعرہ جشن جمہوریت‘‘ چاندنی چوک میں منعقد ہوا، جس میں وزیر خوراک و رسد عمران حسین نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی جب کہ مہمان اعزازی کی حیثیت سے دہلی کے ڈپٹی میئر آل محمد اقبال نے بھی شرکت کی۔ مشاعرہ کی صدارت پروفیسر شہپر رسول نے فرمائی جب کہ نظامت کے فرائض معروف ناظم مشاعرہ ریاض ساغر نے انجام دی۔ مشاعرہ کے آغاز میں عظیم الشان شاعر منور رانا کے انتقال پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ بعد ازاں استقبالیہ کلمات ادا کرتے ہوئے دہلی اردو اکادمی کے سکریٹری محمد احسن عابد نے کہا کہ اکادمی کا یہ تاریخی اور روایتی مشاعرہ رہا ہے، جسے لال قلعہ کا مشاعرہ کہا جاتا ہے، آزادی کے بعد ملک پہلے وزیر اعظم آنجہانی پنڈت جواہر لعل نہرو نے اس کی تجدید کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

جماعت اسلامی ہند کی جانب سے احمدآباد میں آل انڈیا مشاعرہ کا اہتمام

انہوں نے مزید کہا کہ دہلی اردو اکادمی کو پچھلے کئی سالوں سے لال قلعہ میں مشاعرہ کرنے کی اجازت نہیں مل پارہی ہے ایسا نہیں کہ ہم نے اس کے لیے کوشش نہیں کی ہماری بے انتہا کوشش کے باوجود بھی ہمیں لال قلعہ میں اس مشاعرے کو منعقد کرنے کی اجازت نہیں ملی اس لیے ہم نے ایسے مقام پر اس مشاعرہ کو کرنے کا فیصلہ کیا جو تاریخی حیثیت رکھتا ہو اور جہاں شاعری سننے والے آسانی سے پہنچ سکیں اس لیے مشاعرہ کا انعقاد تاریخی ٹاؤن ہال کے سبزہ زار میں کیا جا رہا ہے۔ میں آپ سب کا ممنون ہوں اور امید ہے کہ آپ اس مشاعرہ سے محظوظ ہوں گے۔ مہمان خصوصی وزیر خوراک و رسد عمران حسین نے کہا کہ ہر سال یوم آزادی اور جشن جمہوریت کے مشاعرہ کا انتظار عوام بڑی بے صبری سے کرتے ہیں۔ دہلی اردو اکادمی اس کا اہتمام کرتی ہے جس کے لیے وہ مبارک باد کی مستحق ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جشن جمہوریت کا مشاعرہ لال قلعہ میں ہوتا تھا لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر یہ ممکن نہیں ہو سکا۔ میں مختلف ریاستوں سے تشریف لانے والے شعرائے کرام کا استقبال کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ یہ مشاعرہ بیحد شاندار اور کامیاب ہوگا۔ 2015 کے بعد دہلی حکومت نے اور دہلی اردو اکادمی نے اردو زبان کے فروغ کے لیے جتنا کام کیا ہے وہ کسی سے چھپا نہیں ہے۔ اس شاندار مشاعرہ کے اہتمام کے لیے دہلی اردو اکادمی کی جتنی ستائش کی جائے کم ہے۔

آل محمد اقبال نے کہا کہ جشن جمہوریت کا یہ مشاعرہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے جس کا انتظار نہ صرف دہلی والے ہی بلکہ پورا ہندوستان کیا کرتا تھا کیوں کہ اس مشاعرہ میں جہاں دہلی کے شعرا کی نمائندگی ہوتی ہے وہیں ہندوستان کے مختلف علاقوں کے نامور شعرائے کرام بھی مشاعرہ میں اپنا کلام سناتے تھے۔

یہ تاریخی مشاعرہ لال قلعہ کے سبزہ زار پر ہوا کرتا تھا اور مجھے یاد ہے کہ میں اپنے والد ایم ایل اے شعیب اقبال کے ساتھ اس مشاعرہ کو سننے آتا تھا۔ میں نے اسی اسٹیج سے ہندوستان کے بڑے بڑے شعرائے کرام کو سنا جن میں کیفی اعظمی، بیکل اتساہی، راحت اندوری، بشیر بدر ، نور لکھنؤی اور منور رانا وغیرہ اس مشاعرہ کی شان و شوکت بنا کرتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج منور رانا کی مجھے بیحد یاد آرہی ہے ابھی حال ہی میں ادب کا بہت بڑا خسارہ ہوا ہے جسے ہم فراموش نہیں کر سکتے ۔ میں اس مشاعرہ کے اسٹیج سے اس قلندر شاعر کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ مشاعرہ کا آغاز معروف شاعر شرف نانپاروی نے قومی ترانہ پیش کرکے کیا۔ مشاعرہ سے قبل جناب عمران حسین تمام شعرائے کرام کو پودا اور مفلر دے کر استقبال کیا۔اس کے بعد عمران حسین اور دیگر نے مشاعرہ کی شمع روشن کی۔

قارئین کے ذوق کے لیے منتخب اشعار ذیل میں پیش کیے جا رہے ہیں۔

تم کو پکارتے ہیں ہمیں دیکھتے ہیں لوگ
جیسے کہ ایک ہی ہو ہمارا تمہارا نام
پروفیسر شہپر رسول

اتنے زہریلے ہو گئے کچھ لوگ
سانپ ان کو بدھائی دینے لگے
عقیل نعمانی

دن مہ وسال بنے لمحہ بہ لمحہ بڑھ کر
ہم بھی دیکھیں تو ذرا صدیوں میں ڈھلتے لمحے
رعنا مظہری دہلوی

خدا کے نام پہ رہتا ہے اعتماد مجھے
کبھی بھی لگتا نہیں مجھ کو ڈر اندھیرے میں
شیاما سنگھ صبا

ذرا کپڑے جو کالے پڑگئے ہیں
میرے پیچھے اجالے پڑگئے ہیں
فہمی بدایونی

خشک آنکھیں ہیں اور لب خاموش
ضبط کی ہم نے انتہا کی ہے
مشفق بچھرایونی

ہم سخنور ہیں ہم کو نہ رستے بتا
ہم مسافر نہیں جو بھٹک جائیں گے
ڈاکٹر ندیم شاد

الفاظ کی ادائیگی طرز زبان سیکھ
کرنا اگر ہے عشق تو اردو زبان سیکھ
احمد علوی

ہر ایک برائی کا بدل لے کے کھڑے ہیں
ہم جرم کی دنیا میں غزل لے کے کھڑے ہیں
فیاض فاروقی

تم بھی رات جاگے ہو کیا کسی بھروسے پر
آئینہ ذرا دیکھو ہے خمار آنکھوں میں
شیدا امروہوی

قطرہ بن کر یہاں سورج سے ڈروگے کب تک
آؤ ہم تم کو سکھاتے ہیں سمندر ہونا
ریاض ساغر

بات انسان کے کردار کی ہوتی ہے میاں
ورنہ پیسہ تو طوائف بھی کمالیتی ہیں
محمود اثر

یہ ہے دورہوس مگر ایسا بھی کیا
آدمی کم سے کم آدمی تو رہے
قیصر خالد

آندھیوں کو یہ گماں ہے کہ بجھا دیں گی چراغ
اور چراغ کو یہ ضد ہے کہ اجالا ہوجائے
حنا رضوی حیدر

یہ سوچتے رہنا مجھے پاگل ہی نہ کردے
یہ سوچتے رہنا کہ میں پاگل تو نہیں ہوں
عامر اظہر

لبوں سے پھول کھلانے کا سلسلہ رکھنا
کسی نے کانپتے ہونٹوں سے التجا کی ہے
شرف نانپاروی

رب نے مجھے خلوص کا پیکر بنا دیا
قطرے کی آرزو تھی سمندر بنا دیا
اختر الہٰ آبادی

میں بہت خوش ہوں وجاہت کہ وراثت میری
علم کی دولت ہے نایاب سے تابندہ ہے
وجاہت حسین دائم

غم نہ کر دور تو اپنا بھی کبھی آئے گا
وقت پھر وقت ہے ایک روز بدل جائے گا
سید نظم اقبال

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.