کولکاتا:مغربی بنگال میں لوک سبھا انتخابات کے مدنظر سیاسی گہماگہمی زوروں پرہے۔مغربی بنگال میں تمام سیاسی جماعتیں اپنی طرف ایڑی چوٹی کا زور لگا رہیں ہیں۔سی پی آئی ایم اور کانگریس لوک سبھا انتخابات میں کھاتہ کھولنے کے لئے پرعزم ہیں۔اس مرتبہ لوک سبھا انتخابات میں ضلع مرشدآباد میں دو ہیوی ویٹ سیاسی رہنما انتخابی میدان میں ہیں۔
بہرامپور پارلیمانی حلقہ سے موجودہ رکن پارلیمان اور کانگریس کے سنئیر رہنما ادھیر رنجن چودھری امیدوار ہیں جبکہ مرشدآباد پارلیمانی حلقے سے سی پی ایم کے سرکردہ رہنما محمد سلیم انتخابی میدان میں قسمت آزما رہے ہیں۔
محمد سلیم نے ای ٹی وی بھارت بنگلہ سے خصوصی بات چیت میں کہاکہ تشہیری مہم کے دوران عام لوگوں نے کھل کر ان کی حمایت میں آگے آ رہے ہیں۔لوگوں کی بھر پور حمایت مل رہی ہے۔اگر یہ حمایت ووٹوں میں تبدیل ہو جاتی ہے۔بی جے پی اور ٹی ایم سی دوونوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی اور ترنمول کانگریس مخالف ووٹوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ہمیں ان ہی لوگوں کے پاس جا رہے ہیں جو بی جے پی اور ترنمول کانگریس سے ناراض ہیں۔ہم ان کے ووٹوں کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔سچائی یہ ہے کہ بی جے پی اور ترنمول کانگریس نے لوگوں کو مایوس کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ووٹر آئی ڈی کارڈ کے بغیر ووٹ کیسے ڈالیں؟ - Lok Sabha Elections 2024
ان کا کہنا ہے کہ ادھیر رنجن چودھری نے ان کی حمایت کی۔مرشدآباد میں ادھیر رنجن شودھری ہی سب سے بڑا سیاسی رہنما ہیں۔مرشدآباد ضلع میں ادھر رنجن چودھری کو عام لوگوں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ان کی مدد سے لوک سبھا انتخابات میں مثبت نتیجہ برآمد ہوسکتا ہے۔