ETV Bharat / state

24 فروری سے حاجی ملنگ درگاہ پر عرس کا انعقاد

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 23, 2024, 12:39 PM IST

Haji Malang Dargah ممبئی میں واقع تاریخی زیارت گاہ حاجی ملنگ کی درگاہ پر آئندہ 24 فروری سے سالانہ عرس کا اہتمام کیا جائے گا۔ درگاہ ٹرسٹی نے کہا کہ سالانہ عرس کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ڈیڑھ سے دو لاکھ زائرین کی آمد متوقع ہے۔

چوبیس فروری سے حاجی ملنگ درگاہ پر عرس کا انعقاد
چوبیس فروری سے حاجی ملنگ درگاہ پر عرس کا انعقاد
چوبیس فروری سے حاجی ملنگ درگاہ پر عرس کا انعقاد

ممبئی: مہاراشٹر کے وزیر اعلٰی ایکناتھ شندے کے ذریعہ حاجی ملنگ درگاہ کو لیکر متنازع بیان کے بعد حاجی ملنگ درگاہ کو لے کر بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔اسی درمیان اس بار حاجی ملنگ کی درگاہ پر آئندہ 24 فروری سے سالانہ عرس کا اہتمام کیا جائے گا۔ درگاہ ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سے دو لاکھ زائرین کی آمد کی اُمید کی جاتی ہے۔درگاہ ٹرسٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا متنازعہ بیان سے عرس پر کوئی فرق نہیں پڑے والا زائرین کی آمد ہمیشہ سے یہاں رہی ہی اور وہی تعداد وہیں ہجوم اس بار بھی دیکھنے کو ملے گا۔جلوس کا جب آغازکیا جائے گا تو اسی دن یہاں شیوسینا کارکنان کے ذریعے آرتی کی جاتی ہے۔ آرتی میں ایکناتھ شندے بھی شامل ہوتے ہیں۔

اس بار شندے حاجی ملنگا درگاہ پر آئیں گے یا نہیں یہ اب تک نہیں پتہ چل سکا۔لیکن ان کا حالیہ متنازع بیان کے بعد مہارشٹر کی سیاست میں جس طرح سے طوفان آیا ہے اُسے دیکھتے ہوئے اب ہر ایک کی نگاہیں انپر ٹکی ہوئی ہیں۔ آپ کو بتا دیں کی وزیر اعلیٰ ایک ناتھ شندے نے حال ہی میں حاجی ملنگ درگاہ کو لیکر ایک بیان دیا تھا اپنے بیان میں اُنہوں نے اس درگاہ کو آزاد کرانے کی بات کہی تھی۔1980 میں شیوسینا لیڈر آنند دیگھے نے اس درگاہ کو لیکر ایک تحریک چلائی تھی دگھے کے مطابق یہاں ایک مندر تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شرد پوار دھڑے کا نیا انتخابی نشان 'بگل بجاتا آدمی'، پارٹی نے کہا، یہ ہمارے لیے عزت کی بات

جب کہ تاریخ میں اس جگہ کو لیکر شواھد موجود ہیں ریکارڈ کے مطابق یہ درگاہ 12 ویں صدی سے موجود ہےاور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مراٹھا برہمن کاشی ناتھ کھیٹکر کو مراٹھا دور حکومت میں درگاہ کی دیکھ بھال کی ذمےداری بھی سونپی گئی تھی۔

چوبیس فروری سے حاجی ملنگ درگاہ پر عرس کا انعقاد

ممبئی: مہاراشٹر کے وزیر اعلٰی ایکناتھ شندے کے ذریعہ حاجی ملنگ درگاہ کو لیکر متنازع بیان کے بعد حاجی ملنگ درگاہ کو لے کر بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔اسی درمیان اس بار حاجی ملنگ کی درگاہ پر آئندہ 24 فروری سے سالانہ عرس کا اہتمام کیا جائے گا۔ درگاہ ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سے دو لاکھ زائرین کی آمد کی اُمید کی جاتی ہے۔درگاہ ٹرسٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا متنازعہ بیان سے عرس پر کوئی فرق نہیں پڑے والا زائرین کی آمد ہمیشہ سے یہاں رہی ہی اور وہی تعداد وہیں ہجوم اس بار بھی دیکھنے کو ملے گا۔جلوس کا جب آغازکیا جائے گا تو اسی دن یہاں شیوسینا کارکنان کے ذریعے آرتی کی جاتی ہے۔ آرتی میں ایکناتھ شندے بھی شامل ہوتے ہیں۔

اس بار شندے حاجی ملنگا درگاہ پر آئیں گے یا نہیں یہ اب تک نہیں پتہ چل سکا۔لیکن ان کا حالیہ متنازع بیان کے بعد مہارشٹر کی سیاست میں جس طرح سے طوفان آیا ہے اُسے دیکھتے ہوئے اب ہر ایک کی نگاہیں انپر ٹکی ہوئی ہیں۔ آپ کو بتا دیں کی وزیر اعلیٰ ایک ناتھ شندے نے حال ہی میں حاجی ملنگ درگاہ کو لیکر ایک بیان دیا تھا اپنے بیان میں اُنہوں نے اس درگاہ کو آزاد کرانے کی بات کہی تھی۔1980 میں شیوسینا لیڈر آنند دیگھے نے اس درگاہ کو لیکر ایک تحریک چلائی تھی دگھے کے مطابق یہاں ایک مندر تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شرد پوار دھڑے کا نیا انتخابی نشان 'بگل بجاتا آدمی'، پارٹی نے کہا، یہ ہمارے لیے عزت کی بات

جب کہ تاریخ میں اس جگہ کو لیکر شواھد موجود ہیں ریکارڈ کے مطابق یہ درگاہ 12 ویں صدی سے موجود ہےاور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مراٹھا برہمن کاشی ناتھ کھیٹکر کو مراٹھا دور حکومت میں درگاہ کی دیکھ بھال کی ذمےداری بھی سونپی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.