ETV Bharat / state

علیگ برادری کی نظریں الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ پر

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 31, 2024, 3:30 PM IST

Alig community eyes on Allahabad High Court and Supreme Court علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے مستقل وائس چانسلر کے لئے بنائے گئے تین امیدواروں کے پینل کی تشکیل سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ آلہ آباد ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کرکے موجودہ قائم مقام وائس چانسلر سے جواب طلب کیا تھا جس سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کل اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے دوسری طرف اے ایم یو کے اقلیتی کردار کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اپنے سو سال کے سفر میں سب سے نازک دور سے گزر رہی ہے۔ جہاں ایک جانب اس کے اقلیتی کردار کو ختم یا برقرار رکھنے سے متعلق سماعت سپریم کورٹ میں آج ساتویں روز بھی جاری ہیں وہیں دوسری جانب اے ایم یو کے مستقل وائس چانسلر کے لئے اے ایم یو کے ذریعے بنائے گئے تین امیدواروں کے پینل کی تشکیل موجودی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کی وجہ سے روز اول سے ہی سوالوں کے گھیرے میں ہے جس کے سبب معاملہ اے ایم یو کیمپس سے نکل کر الہ آباد ہائی کورٹ اور صدر جمہوریہ تک پہنچ گیا تھا اس سے متعلق کل ہونے ولی سماعت میں فیصلہ سنایا جا سکتا ہے اسی لئے دنیا بھر میں موجود علیگ برادری اور اے ایم یو کے خیر خواہوں کی نظریں سپریم کورٹ اور الہ آباد ہائی کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔

اے ایم یو غیر تدریسی ملازمین بھی اپنی ملازمت کے کنفرمیشن، انکریمنٹ اور اولانس کی بحالی کے مطالبات کو لے کر گزشتہ تقریبا 90 روز سے انتظامیہ بلاک کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں ابھی تک انکے مطالبات کو یونیورسٹی انتظامیہ نے پورا نہیں کیا ہے۔ واضح رہے اے ایم یو ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جس کو اپنی یونیورسٹی کا وائس چانسلر چننے کا حق حاصل ہے۔ جس کے لئے اے ایم یو کی ایگزیکٹیو کونسل نے 30 اکتوبر کو کل 20 امیدواروں میں سے 5 امیدواروں کا پینل تیار کیا تھا، جس میں سے 3 امیدواروں کا پینل اے ایم یو کورٹ کے اراکین نے 6 نومبر کو تیار کرکے صدر جمہوریہ کے پاس کسی ایک کی نامزدگی کے لئے بھیج تو دیا تھا لیکن قائم مقام وائس چانسلر نے اپنا ووٹ دے کر اپنی اہلیہ پروفیسر نعیمہ خاتون کو پینل میں شامل کروایا تھا جس کے سبب وائس چانسلر کےئے امیدواروں کے پینل کی تشکیل روز اول سے ہی سوالوں کے گھیرے میں ہے اور یہ معاملہ یونیورسٹی کیمپس سے نکل کر صدر جمہوریہ اور الہ آباد ہائی کورٹ تک پہنچ گیا تھا۔

مستقل وائس چانسلر پینل کی تشکیل میں قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کی اہلیہ پروفیسر نعیمہ گلریز کا نام بھی شامل ہے، جس کے لئے پروفیسر محمد گلریز نے ایگزیکٹو کونسل کی انتخابی کاروائی میں ناصرف حصہ لیا تھا بلکہ اپنا ووٹ بھی انہیں دیا تھا۔ اسی کے سبب روز اول سے ہی امیدواروں کے انتخابی پینل پر سوال اٹھ ریے ہیں۔ اسی ضمن میں وائس چانسلر کے امیدوار اے ایم یو کے پروفیسر مجاہد بیگ نے الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں منتخب امیدواروں کے پینل پر سوال اٹھائے تھے، اور انہوں نے اس ضمن میں صدر جمہوریہ کو ایک خط بھی لکھا تھا۔ اطلاع کے مطابق مذکورہ معاملے کی اب تک 10 سے زیادہ شکایت صدر جمہوریہ کو بھیجی جا چکی ہیں۔ قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز سمیت دو لوگوں کو 11 دسمبر تک جواب داخل کرنے کی ہدایت الہ آباد ہائی کورٹ نے جاری کردی تھی اس معاملے کی اگلی سماعت کل یعنی یکم فروری کو ہونی ہے۔

اے ایم یو وائس چانسلر پینل:
1۔ پروفیسر ایم یو ربانی، 61 ووٹ
2۔ پروفیسر فیضان مصطفٰی، 53 ووٹ
3۔ پروفیسر نعیمہ گلریز، 50 ووٹ

یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر کے لئے جہاں ایک جانب کیمپس اور اے ایم یو کے خیرخواہوں کی نگاہیں صدر جمہوریہ کی جانب مرکوز ہیں، تو وہیں دوسری طرف آلہ آباد ہائی کورٹ میں ہونے والی یکم فروری کی سماعت نے ان خیرخواہوں کو کشمکش میں ڈال دیا ہے کہ کہیں وائس چانسلر کے پینل کی تشکیل پر سیاہ بادل تو نہیں چھا گئے۔ بہر حال اب دیکھنا یہ ہوگا کہ، کیا یہ کالے بادل بارش کا سبب بنیں گے یا کوئی تیز ہوا کا جھونکا انہیں اڑالے جائے گا۔ اے ایم یو کی 103 سالوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو وائس چانسلر کے لئے پینل میں شامل کیا گیا ہے لیکن وہ خود اپنے شوہر کے فیصلوں کے سبب روز اول سے ہی سوالوں کے گھیرے میں ہیں، ان پر سیاہ بادل اس لئے نظر آنے لگے ہیں کیونکہ اب الہ آباد ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا جس سے متعلق سماعت کل یعنی یکم فروری کو ہونی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.