ETV Bharat / sports

والد کارگل جنگ کے ہیرو تھے بیٹا رانچی ٹیسٹ کا ہیرو نکلا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 28, 2024, 3:58 PM IST

Dhruv Jurel Life Story بھارتی وکٹ کیپر بلے باز دھرو جریل نے رانچی ٹیسٹ میں بھارت کے ڈوبتے جہاز کو نہ صرف بچایا بلکہ اسے ساحل تک پہنچایا بھی۔ جوریل اپنا صرف دوسرا ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں اور اس 23 سالہ کھلاڑی کا ٹیم انڈیا تک پہنچنے کا سفر آسان نہیں رہا۔ کارگل جنگ کے ہیرو کا بیٹا رانچی ٹیسٹ کا ہیرو بن کر ابھرا ہے۔

Dhruv Jurel
Etv Bharat

حیدرآباد: رانچی میں اپنا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے دھرو جوریل نے انگلینڈ کے خلاف مشکل وقت میں شاندار اننگز کھیل کر یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ذہنی طور سے کتنا مضبوط کھلاڑی ہے۔

دراصل بھارت اور انگلینڈ کے درمیان رانچی میں کھیلے جا رہے چوتھے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی پہلی اننگز کے 353 رنز کے جواب میں بھارت کی پہلی اننگز کافی پیچھے تھی اور اس کے 177 رنز کے اسکور پر ہی 7 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے شائقین کے ساتھ ساتھ کرکٹ ماہرین بھی یہ سمجھ رہے تھے کہ بھارت کی پہلی اننگز بہت جلد ختم ہو جائے گی اور انگلینڈ بڑی برتری حاصل کر لے گا۔

لیکن اسی وقت اپنا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیل رہے وکٹ کیپر بلے باز دھرو جوریل کیریز پر ڈٹے رہے۔ اور انہوں نے 90 رنز کی فائٹ بیک اننگز کھیل کر ٹیم انڈیا کو ایک بڑے بحران سے بچایا۔ اس دوران جوریل نے کلدیپ یادو کے ساتھ 8ویں وکٹ کے لیے 76 رنز کی اہم شراکت داری کی اور پھر 9ویں وکٹ کے لیے آکاش دیپ کے ساتھ 40 رنز کی شراکت داری کرکے بھارت کو پہلی اننگز میں باعزت اسکور تک پہنچا دیا۔

جوریل کی شاندار اننگز کی بدولت انگلینڈ پہلی اننگز میں صرف 46 رنز کی برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ اس کے بعد 192 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے دوسری اننگز میں بھی بھارتی ٹیم کے 120 رنز پر 5 وکٹ کھو چکی تھی۔ بھارت کو جیت کے لیے ابھی 72 رنز درکار تھے، اس مشکل وقت میں بھی ٹرننگ پچ پر ایک بار پھر دھرو جوریل اہم کھلاڑی بن کر ابھرے اور شبھمن گل کے ساتھ چھٹے وکٹ کے لیے 72 رنز کی شراکت داری کرکے بھارت کو 5 وکٹوں سے جیت دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اسی وجہ سے اس نوجوان کھلاڑی کو رانچی ٹیسٹ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔

Dhruv Jurel
وکٹ کیپر بلے باز دھرو جریل

اس شاندار اننگز کے بعد سے دھرو جوریل کا نام سب کے ہونٹوں پر ہے، لیکن اس کامیابی کو حاصل کرنے کے لیے جوریل نے بہت محنت کی تب جا کر جوریل آج سب کی آنکھوں کا تارا بنا ہوا ہے۔ جوریل کا اب تک کا سفر بہت مشکل رہا ہے، اس کی ماں نے اپنے زیورات بیچ کر اسے کرکٹ کٹ دلائی تھی۔

والد کارگل جنگ کے ہیرو تھے: دھرو جوریل 21 جنوری 2001 کو اتر پردیش کے آگرہ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد نیم سنگھ جوریل آرمی میں ایک حوالدار کی پوزیشن پر تھے اور وہ کارگل جنگ کے ہیرو بھی تھے۔ جوریل کے والد کی خاوہش تھی کہ ان کا بیٹا بھی ان کی طرح ملک کی خدمت کرے اور آرمی آفیسر بنے۔ لیکن اس وقت انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کا بیٹا ٹیم انڈیا میں شامل ہو کر ملک کا نام روشن کرے گا۔

Dhruv Jurel
وکٹ کیپر بلے باز دھرو جریل

اسکول کے سمر کیمپ سے کرکٹ کیرئیر کا آغاز: پانچ سال کی عمر میں ہی جوریل ایک حادثے کا شکار ہوگیا جس کی وجہ سے اس کے پیر کی سرجری کرنی پڑی۔ لیکن جوریل ایک جنگجو کا بیٹا تھا، جلد ہی صحت یاب ہو گیا اور پھر اپنے پیروں پر دوڑنے لگا۔ اس کے بعد باپ نے بیٹے کو آرمی سکول میں داخل کروا دیا۔ جوریل نے 8 سال کی عمر میں اسکول میں دو ماہ کے سمر کیمپ میں شمولیت اختیار کی، جہاں اس نے تیراکی کو بطور کھیل منتخب کیا، لیکن کچھ لڑکوں کو چمڑے کی گیند سے کرکٹ کھیلتے دیکھ کر جوریل اس کھیل میں دلچسپی لینے لگا اور کرکٹ کھیلنا شروع کر دیا جہاں سے اس کا کرکٹ کیریئر شروع ہوا۔

ماں کو کرکٹ کٹ خریدنے کے لیے زیورات فروخت کرنے پڑے: جوریل کے والد نیم سنگھ جوریل اپنے بیٹے کو کرکٹ میں سپورٹ نہیں کرتے تھے لیکن جوریل کی ماں اس کا ہمیشہ سپورٹ کرتی تھی۔ جب جوریل 12 سال کا تھا تو اس کے والد نے بیٹے کی ڈمانڈ پر کشمیری ولو بیٹ خرید کر دے دیا لیکن جب کرکت کی مکمل کٹ کا مطالبہ کیا تو والد نے صاف انکار کر دیا۔ جس کی وجہ سے بیٹے نے گھر چھوڑنے کی بات کہہ دی، لیکن ماں تو ماں ہوتی ہے بیٹے کے گھر چھوڑنے کو سن کر ماں کے دل میں درد ہوا اور اس نے اپنے زیور فروخت کرکے دھرو کو ایک کرکٹ کٹ بھی دے دی۔

Dhruv Jurel
وکٹ کیپر بلے باز دھرو جریل

اسی وقت جوریل نے فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ اپنی ماں کی قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دے گا۔ تاج شہر آگرہ میں پروفیشنل کرکٹ کے لیے زیادہ سہولت نہیں تھی۔چنانچہ جوریل نے نے نوئیڈا کی ایک کرکٹ اکیڈمی میں شمولیت اختیار کی، جس کے بعد جوریل نے آگرہ سے نوئیڈا تک ہر روز آنے اور جانے کا سفر شروع کیا۔ اس وقت اس کے والدین نے ایک اور قربانی دی اور جوریل کی ماں نوئیڈا شفٹ ہوگئیں جب کہ اس کے والد آگرہ میں ہی اپنی ملازمت جاری رکھے۔

سنہ 2019 انڈر 19 ایشیا کپ چیمپیئن کے کپتان: جوریل کے تیز ریفلیکشن کو دیکھ کر جوریل کے کوچ پرویندر یادو نے انہیں وکٹ کیپنگ کرنے کا مشورہ دیا۔ جوریل نے گھریلو سطح پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنا شروع کیا اور ایک چیمپئن کھلاڑی کے طور پر ابھرا۔ جس کے بعد انہیں 2019 کے انڈر 19 ایشیا کپ میں ٹیم انڈیا کی کمان سونپی گئی اور ان کی کپتانی میں انہوں نے بھارت کو ایشیائی چیمپئن بنایا تھا۔ جس کے بعد وہ آگرہ میں کیپٹن دھرو کے نام سے مشہور ہوگئے۔ جورل کو 2020 انڈر 19 ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کا نائب کپتان بنایا گیا تھا۔

Dhruv Jurel
وکٹ کیپر بلے باز دھرو جریل

سنہ 2022 میں راجستھان رائلز میں شامل: سال 2021 میں جوریل سید مشتاق علی ٹرافی میں اتر پردیش کی ٹیم کے لیے کھیل رہے تھے لیکن اس میں اس نے کچھ خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے۔ لیکن جوریل کی بے خوف بلے بازی نے راجستھان رائلز کا دل جیت لیا، جس کی وجہ سے 2022 میں راجستھان رائلز اس کو خرید لیا۔ راجستھان نے آئی پی ایل 2022 کے لیے جوریل کو 20 لاکھ روپے کی بنیادی قیمت پر خریدا۔ تاہم انہیں پورے سیزن میں بینچ پر ہی بیٹھنا پڑا۔

آئی پی ایل 2023 میں جوریل کا ٹیلنٹ باہر آیا: آخر کار آئی پی ایل 2023 میں دھرو جوریل کا ٹیلنٹ اس وقت باہر آیا۔ جب پنجاب کے خلاف میچ میں انہوں نے صرف 15 گیندوں پر 3 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 32 رنز بنا ڈالے۔ شاید پچھلے سال بھی دھرو کو موقع نہ ملتا اگر آئی پی ایل میں امپیکٹ پلیئر کا قانون لاگو نہ ہوتا۔

دھرو کی دھماکہ خیز بلے بازی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دھرو نے آئی پی ایل 2023 میں 191 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے اور راجستھان رائلز کے مڈل آرڈر کو مضبوطی فراہم کی اور اب ٹیم انڈیا کو ٹیسٹ کرکٹ میں مشکل سے نکال کر جوریل نے اپنی ذہنی طاقت اور تکنیک دونوں کو ثابت کر دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.