ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پارلیمانی انتخابات 2024: کشمیر میں خاندانی سیاست کو فروغ - SONRISE IN KASHMIR POLITICS

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 7, 2024, 2:23 PM IST

Updated : May 7, 2024, 6:16 PM IST

Dynastic Politics Prevails in Kashmirوادی کشمیر میں بھی سیاسی جماعتوں میں اقربا پروری کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ سیاسی لیڈران اپنی اولاد کے لیے پارلیمانی انتخابات کی مہم کے ذریعے پلیٹ فارم مہیا کر رہے۔ تاہم سیاسی میدان میں قدم جمانے کے خواہاں یہ بچے کشمیری زبان بولنے سے بھی قاصر ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر فرحت کی رپورٹ۔

پارلیمانی انتخابات: کشمیر میں خاندانی سیاست کو فروغ
پارلیمانی انتخابات: کشمیر میں خاندانی سیاست کو فروغ (فائل فوٹوز)

سرینگر (جموں کشمیر) : وادی کشمیر میں تین پارلیمانی نشستوں پر 13 مئی سے انتخابات منعقد ہونے جا رہے ہیں۔ لیکن ان انتخابات سے قبل ہی وادی کی سیاسی جماعتوں کے لیڈران کے بیٹوں اور بیٹیوں کا داخلہ ہو چکا ہے۔ نیشنل کانفرنس (این سی)، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) میں خاندانی سیاست کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ہی سیاست میں قدم رکھا تاہم اُس وقت وہ یہ کہنے سے کترا رہی تھی کہ وہ اپنی ماں کے نقش قدم پر چلے گی۔ موجودہ پارلیمانی انتخابات کی مہم میں وہ اپنی والدہ کے لیے انتخابی سرگرمیوں میں مشغول ہے۔ 35 برس کی التجا مفتی اپنی والدہ کی میڈیا ایڈوائیزر ہیں۔ التجا، سوشل میڈیا پر کافی سرگرم ہے۔ کشمیری زبان نہ بول سکنے کے باعث وہ اردو میں ہی الیکشن ریلیوں سے خطاب کر رہی ہیں اور راجوری میں ایک جلسے کے دوران انہوں نے گوجری زبان میں بھی گوجر آبادی سے جڑنے کی کوشش کی۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے دو بیٹوں نے بھی سیاست میں قدم رکھا۔ وہ گزشتہ برس دسمبر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے مقدمے کی سماعت کے دوران اپنے والد کے ساتھ سپریم کوٹ کے باہر تصویر میں نمودار ہوئے۔ آج کل عمر کے دونوں فرزند - زامر اور ظاہر - پارلیمانی انتخابات کی مہم کے سلسلے میں اپنے والد کی شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ یہ دونوں نوجوان نیشنل کانفرنس کے کارکنان کے ساتھ انتخابی ریلیوں میں تصاویر اور سیلفیز لیتے رہتے ہیں۔ تاہم میڈیا کے ساتھ بات کرنے سے وہ ابھی کترا رہے ہیں۔ عمر عبداللہ کے ان دونوں بیٹوں نے قانون کی تعلیم حاصل کی ہے، لیکن والد کی طرح یہ بھی کشمیری زبان میں بات نہیں کر پا رہے۔

سابق کانگریس لیڈر غلام نبی (بٹ) آزاد جنہوں نے تقریباً نصف صدی بعد کانگریس ترک کر اپنی سیاسی تنظیم تشکیل دی ہے، کے فرزند صدام آزاد نے بھی سیاست میں قدم رکھا۔ صدام اپنے والد کی جماعت ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی کے امیداروں کے لئے الیکشن مہم چلا رہے ہیں۔ صدام پیشے سے تاجر ہیں اور وہ بھی شوشل میڈیا پر کافی سرگرم ہے۔ صدام آزاد میڈیا کے ساتھ زیادہ گفتگو نہیں کر رہے ہیں اور انکو بھی کشمیری بولتے ہوئے ابھی تک نہیں سنا گیا ہے۔

ان جماعتوں میں نیشنل کانفرنس میں سب سے زیادہ باپ بیٹوں کی داغ بیل ہے۔ نیشنل کانفرنس میں کم از کم نو ایسے لیڈران ہیں جنہوں نے پارٹی میں بیٹوں کے لیے راہ ہموار کر دی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے فرزند عمر عبداللہ سر فہرست ہے۔ پارٹی کے جنرل سیکرٹری علی محمد چرالو (ساگر) کے فرزند سلمان ساگر نیشنل کانفرنس یوتھ ونگ کے صوبائی صدر ہے۔ سلمان کی عمر 44 برس سے زائد ہے۔

سابق رکن اسمبلی کولگام، مرحوم علام نبی ڈار کے بیٹے عمران نبی ڈار نیشنل کانفرنس کے ترجمان ہیں۔ غلام نبی ڈار سنہ 2006 میں کولگام میں ایک گرینڈ حملے میں مارے گئے تھے۔ بارہمولہ سے نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ و سابق وزیر اکبر لون کے فرزند ہلال لون بھی سونہ واری اسمبلی حلقے میں کافی سرگرم ہے۔ وہ آنے والے اسمبلی انتخابات لڑنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔

سابق بیریوکریٹ و ایم ایل سی غلام قادر پردیسی کے فرزند احسان پردیسی نیشنل کانفرنس کے لالچوک اسمبلی حلقے کے انچارج ہیں۔ سرینگر کے عیدگاہ سے سابق رکن اسمبلی مبارک گل کے فرزند یونس گل بھی نیشنل کانفرنس میں کافی سرگرم عمل ہیں۔ وہ نیشنل کانفرنس کے یوتھ ونگ کے نائب صدر رہ چکے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے سابق وزیر اور سینئر لیڈر محمد شفیع اوڑی کے فرزند ڈاکٹر سجاد اوڑی بھی اوڑی حلقہ اسمبلی سے انچارج ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے سابق وزیر مرحوم عبدالغنی ویری کے فرزند بشیر احمد ویری بھی بجبہاڑہ حلقہ اسمبلی کے انچارج ہے۔ تنویر صادق جو نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ ہے کے والد مرحوم صادق علی نیشنل کانفرنس کے خزانچی رہ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یہ اقربا پروری نہیں، میرے بیٹے کو کارکردگی پر ایم پی کا ٹکٹ ملا:

اس کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے کئی لیڈران ایسے ہیں جن کے فرزند پارٹی کی تقاریب میں موجود رہتے ہیں لیکن انکو ابھی پارٹی کی ذمہ داری نہیں سونپی گئی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی (سوگامی) کے فرزند سعادت ناصر وانی، میاں الطاف کے بیٹے میاں مہر علی اکثر و بیشتر پارٹی کی تقاریب میں دیکھے جاتے ہیں یا اپنے والدین کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیوں میں موجو رہتے ہیں۔

Last Updated : May 7, 2024, 6:16 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.