ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کیا کرگل کے پاس ہے لداخ پارلیمانی نشست کی چابی؟ - Ladakh Parliamentary Seat

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 15, 2024, 7:13 PM IST

Leh Vs Kargil in Ladakh Lok Sabha Election: لداخ پارلیمانی نشست پر 2014 اور 2019 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار نے جیت درج کی تھی، جب کہ اس بار مقابلہ بی جے پی اور کانگریس کے برخلاف نظر آنے کا امکان ہے۔

ا
لداخ میں 20مئی کو ہوگی ووٹنگ (فائل فوٹو)

سرینگر (جموں کشمیر): لداخ پارلیمانی حلقے میں کرگل ضلع اپنے امیدواروں کی نمائندگی اور ووٹرز کی تعداد کی وجہ سے ایک اہم پلئیر کے طور پر ابھر رہا ہے۔ کرگل ضلع میں لیہہ سے 7000 سے زیادہ ووٹ ہیں، تاہم کرگل میں خواتین ووٹرز کی اکثریت ہے۔ لداخ لوک سبھا سیٹ میں 1,84,803 ووٹر ہیں - جو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے واحد ایک پارلیمانی سیٹ ہے جس میں دو لاکھ سے بھی کم ووٹرز ہیں۔ لداخ پارلیمانی سیٹ پر 20 مئی کو پانچویں مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کل رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 92,689 مرد اور 92,114 خواتین ووٹرز ہیں۔ کرگل میں 95,926 ووٹر ہیں جس سے اسے 88,877 ووٹرز کے ساتھ لیہہ ضلع پر انتخابی برتری حاصل ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ لداخ میں رائے دہندگان اکثر مذہب کی بنیاد پر منقسم ہوتے ہیں، لیہہ میں بدھ مت کے ماننے والوں کی اکثریت کے مقابلے میں کرگل ضلع میں شیعہ مسلم آبادی کا غلبہ ہے۔ اس نشست کے لیے مقابلہ کرنے والے تین امیدواروں میں سے دو کا تعلق لیہہ ضلع سے ہے، جبکہ کرگل سے ایک ہی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع کیے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ لیہہ میں ووٹوں کی تقسیم کرگل کے واحد امیدوار کے فائدے کے لیے کام کر سکتی ہے۔

لیہہ کی نمائندگی کرنے والے تاشی گیلسن (بی جے پی) اور سیرنگ نامگیال (انڈین نیشنل کانگریس) ہیں جبکہ کرگل ضلع میں نیشنل کانفرنس (این سی) سے اختلاف کی بنیاد پر علیحدہ ہوئے محمد حنیفہ جان المعروف حاجی حنیفہ کرگل ضلع سے واحد امیدوار ہے۔ دلچسپ امر ہے کہ نیشنل کانفرنس کی کرگل اکائی نے پارٹی قیادت کی طرف سے حاجی حنیفہ کے بجائے کانگریس کے امیدوار سیرنگ نامگیال کی حمایت کرنے کی ہدایات موصول ہونے کے بعد اجتماعی طور پر اپنے عہدوں سے استعفی دے دیا۔ یہ فیصلہ انڈیا بلاک کے اندر نشستوں کے اشتراک کے معاہدے کے حصے کے طور پر کانگریس کو لداخ کی نشست مختص کرنے کی وجہ سے ہوا تھا۔

اس معاہدے کے تحت نیشنل کانفرنس اور کانگریس دونوں نے جموں کشمیر اور لداخ میں لوک سبھا کی تین تین نشستوں پر مقابلہ کرنے پر رضامندی اختیار کی تھی۔ نیشنل کانفرنس نے سرینگر ، بارہمولہ اور اننت ناگ-راجوری حلقوں میں امیدوار کھڑے کیے جن پر کانگریس نے ان کی حمایت کی۔ جبکہ کانگریس نے ادھمپور جموں اور لداخ کی نشستوں پر اپنے امیدوار نامزد کیے جن پر این سے نے ان کی حمایت کی۔ بی جے پی نے 2014 اور 2019 دونوں انتخابات میں لداخ لوک سبھا سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔ ان انتخابات میں کرگل ضلع میں دو امیدواروں کی وجہ سے بی جے پی کو فائدہ حاصل ہوا تھا۔

ادھر، رواں برس انتخابی عمل کو آسان بنانے کے لیے کرگل اور لیہہ میں 598 ووٹنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ کرگل ضلع کے پانچ ووٹنگ اسٹیشنوں پر انتخابی عملے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کو ہوائی جہاز کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔ جبکہ لیہہ کے نوبرا علاقے میں کچھ ووٹنگ اسٹیشنوں کو رسائی کے سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم حکام نے آسان ووٹنگ کو ممکن بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات پر اطمینان اور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹکٹ نہ ملنے پر بی جے پی لداخ ایم پی ناخوش

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.