سرینگر: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کو جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے لیے 59,363 کروڑ روپے کے عبوری بجٹ پیش کیا، جبکہ اگلے مالی سال کے بجٹ کا تخمینہ 1,18,728 کروڑ روپے متوقع ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی جانب سے لوک سبھا میں پیش کردہ عبوری بجٹ برائے مالی سال 2024-25 کیلئے مجوزہ ’ووٹ آن اکاونٹ‘ کے سلسلے میں کل وصولیوں کا تخمینہ 59,363 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ اس میں ایڈوانس کے طریقوں اور ذرائع کو چھوڑ کر 16568 کروڑ شامل نہیں۔
مالی سال 2024-25 کیلئے ”ووٹ آن اکاونٹ“ کے سلسلے میں ان رسیدوں میں 48,930 کروڑ روپے بطور محصول وصولی اور 10,434 کروڑ روپے کیپٹل رسید کے طور پر شامل ہیں۔
دستاویزات کے مطابق، 2024-25 کے لیے مجوزہ ”ووٹ آن اکاونٹ“ کے سلسلے میں کُل مجموعی وصولیوں کا تخمینہ 75,932 کروڑ روپے ہے، جس میں 16,568کروڑ روپے کی پیشگی طریقوں اور ذرائع کی فراہمی بھی شامل ہے۔
پارلیمنٹ کی منظوری صرف 75.932 کروڑ روپے کے لیے مانگی گئی ہے، جس میں 16,568 کروڑ روپے کی ایڈوانس کے طریقوں اور ذرائع کی فراہمی بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: عبوری بجٹ میں بڑے اعلانات سے پرہیز، انکم ٹیکس سلیب میں کوئی بدلاو نہیں کیا گیا
جموں وکشمیر کا مکمل بجٹ2024 کے عام انتخابات میں نئی حکومت کے منتخب ہونے کے بعد پیش کیا جائے گا۔ موجود دستاویزات کے مطابق مالی سال 2024-25 کے بجٹ کا کُل تخمینہ 1,18,728 کروڑ روپے ہے۔ریونیو اخراجات کا تخمینہ 80.162 کروڑ اور سرمائے کے اخراجات 38,566 کروڑ روپے ہوں گے۔
واضح رہے کہ سنہ 2018 میں صدر راج کے نفاذ کے بعد مرکزی سرکار ہی جموں کشمیر کے لیے پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کررہی ہے۔ منتخب سرکار نے سنہ 2018 جنوری میں آخری بجٹ پیش کیا تھا جب یہاں پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط سرکار تھی اور جموں کشمیر کو ریاست کی حیثیت تھی۔