ETV Bharat / international

اسرائیلی فوج میں شامل جنوبی افریقہ کے شہریوں کو گرفتار کیا جائے گا: جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ

author img

By AP (Associated Press)

Published : Mar 14, 2024, 9:44 AM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

غزہ کی حمایت میں جنوبی افریقہ نے ایک اور قدم بڑھاتے ہوئے اسرائیل کی فوج میں شامل جنوبی افریقہ کے شہریوں کو انتباہ دیا ہے کہ جب وہ جنوبی افریقہ واپس آئیں گے، انھیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ: جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کے شہری جو اسرائیلی مسلح افواج میں شامل ہیں یا غزہ میں اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کر لڑ رہے ہیں، انہیں وطن واپس آنے پر گرفتار کر لیا جائے گا۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت میں اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات لگانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان دراڑ مزید گہری ہو گئی ہے۔

جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نالیدی پانڈور نے فلسطینی یکجہتی کے ایک پروگرام میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ پروگرام میں جنوبی افریقہ کی حکمران افریقن نیشنل کانگریس پارٹی کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

نالیدی پانڈور نے لوگوں کو اسرائیل کے پانچ بنیادی حامی ممالک کے سفارت خانوں کے باہر احتجاج کرنے کی بھی ترغیب دی۔ انھوں نے ان ممالک کا نام نہیں لیا لیکن تقریباً یقینی طور پر وہ امریکہ، برطانیہ اور جرمنی کا حوالہ دے رہی تھی۔

پانڈور نے کہا کہ، "میں نے پہلے ہی ایک بیان جاری کر کے ان لوگوں کو خبردار کیا ہے جو جنوبی افریقی ہیں اور اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے ساتھ یا ان کے ساتھ جنگ میں شامل ہیں، ہم تیار ہیں، جب آپ گھر آئیں گے، ہم آپ کو گرفتار کر لیں گے،"

دسمبر میں وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ جنوبی افریقہ کی حکومت کو تشویش ہے کہ اس کے کچھ شہری یا مستقل رہائشی غزہ میں لڑنے کے لیے آئی ڈی ایف میں شامل ہو گئے ہیں۔ وزارت خارجہ نے ایسے افراد کو متنبہ کیا تھا کہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو انہیں افریقہ کے اسلحہ کنٹرول قوانین کے تحت قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ دوہری جنوبی افریقہ-اسرائیلی شہریت رکھنے والوں سے ان کی جنوبی افریقہ کی شہریت چھینی جا سکتی ہے۔ پنڈور کے تبصرے حکومت کے موقف کے واضح طور پر سخت ہونے کی نمائندگی کرتے ہیں۔

یہ واضح نہیں ہے کہ غزہ کی موجودہ جنگ کے دوران کتنے جنوبی افریقی شہری اسرائیل کے لیے لڑ چکے ہیں۔ جنوبی افریقہ میں تقریباً 70,000 افراد کی ایک قابل ذکر یہودی آبادی ہے۔ جنوبی افریقہ کی حکومت موجودہ جنگ سے پہلے ہی فلسطینی عوام کی بھرپور حمایتی اور اسرائیل کی ناقد رہی ہے۔

یہ معاملہ حکمران اے این سی پارٹی اور بہت سے جنوبی افریقیوں کے قریب ہے، جنہوں نے برسوں سے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ نسلی علیحدگی اور جبر کے دور میں جنوبی افریقہ میں سیاہ فام افراد کے ساتھ کیے جانے والے سلوک سے کیا ہے۔

اسرائیل جنوبی افریقہ کے اس الزام کی تردید کرتا ہے کہ اس نے مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں نسل کشی کی ہے۔ اسرائیل نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے اس الزام کو سختی سے مسترد کیا ہے کہ وہ غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ اسرائیل نے جواب میں جنوبی افریقہ پر حماس کے عسکریت پسند گروپ کا نمائندہ ہونے کا الزام لگایا ہے۔

پانڈور نے اس ہفتے فلسطینیوں کی یکجہتی کی تقریب میں سامعین سے کہا کہ وہ "نسل کشی بند کرو" کے الفاظ کے ساتھ پوسٹر بنائیں اور سفارت خانوں کے باہر احتجاج کریں۔ انہوں نے کہا کہ "صرف اس عشائیہ میں نہ آئیں، فلسطینی عوام کی حمایت میں دکھائی دیں۔"

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.