ETV Bharat / international

اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول چاہتا ہے

author img

By AP (Associated Press)

Published : Feb 24, 2024, 1:31 PM IST

Updated : Feb 24, 2024, 2:06 PM IST

اسرائیل کے وزیر اعظم نتن یاہو نے جنگ کے بعد غزہ سے متعلق نئے منصوبے کا اعلان کر دیا ہے۔ نئے منصوبے کے مطابق اسرائیل غزہ میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول چاہتا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

دیر البلاح، غزہ کی پٹی: غزہ میں جنگ کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم کے منصوبے سے ظاہر ہوتا ہے کہ نتن یاہو حکومت غزہ کی پٹی میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول کی خواہاں ہے۔ اسرائیل کے اس منصوبہ کو فلسطینی رہنماؤں نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ حالانکہ اسرائیل کا یہ منصوبہ جنگ سے تباہ شدہ انکلیو کے لیے امریکہ کے وژن کے خلاف ہے۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو  (Photo: AP)
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو (Photo: AP)

وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے دو صفحات پر مشتمل یہ دستاویز منظوری کے لیے جمعرات کو دیر گئے اپنی سکیورٹی کابینہ کے سامنے پیش کی۔ نیتن یاہو کے منصوبہ پہلی بار یہ نشان زد کرتا ہے کہ اس نے جنگ کے بعد کا ایک باضابطہ وژن پیش کیا ہے۔ اس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل 2007 میں غزہ کی پٹی پر قبضہ کرنے والے عسکریت پسند گروپ حماس کو کچلنے کے لیے پرعزم ہے۔

سروے میں اس بات کا اشارہ ملا تھا کہ فلسطینیوں کی اکثریت حماس کی حمایت نہیں کرتی، لیکن اس گروپ کی فلسطینی معاشرے میں گہری جڑیں ہیں۔ یہودی اور کچھ دیگر ناقدین کا ماننا ہے کہ حماس کو ختم کرنے کا ہدف ناقابل حصول ہے۔ نتن یاہو کے منصوبے میں جنگ کے بعد کسی بھی سیکورٹی خطرے کو ناکام بنانے کے لیے اسرائیلی فوج کے لیے غزہ میں کارروائی کی آزادی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کے اندر ایک بفر زون قائم کرے گا۔ غزہ میں بفر زون کی تجویز امریکی اعتراضات کو ہوا دیے سکتی ہے۔

اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول چاہتا ہے۔۔۔۔ (Photo: AP)
اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول چاہتا ہے۔۔۔۔ (Photo: AP)

اس منصوبے میں غزہ پر مقامی حکام کے زیر انتظام ہونے کا تصور بھی کیا گیا ہے۔ نتن یاہو کے منصوبہ کے مطابق غزہ میں ان ممالک یا اداروں کی دخل اندازی برداشت نہیں کی جائے جو دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی فلسطینی اس طرح کے ذیلی ٹھیکیدار کے کردار سے اتفاق کرے گا۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے اسرائیل فلسطینیوں کے لیے منتخب کردہ مقامی گورننگ باڈیز قائم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول چاہتا ہے۔۔۔۔ (Photo: AP)
اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول چاہتا ہے۔۔۔۔ (Photo: AP)

فلسطینی اتھارٹی نے جمعہ کے روز نتن یاہو کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "نوآبادیاتی اور نسل پرستانہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غزہ پر اسرائیل کے دوبارہ قبضے کے مترادف ہوگا۔ اسرائیل نے 2005 میں غزہ سے اپنے فوجیوں اور آباد کاروں کو واپس بلا لیا تھا لیکن اس علاقے تک رسائی کا کنٹرول برقرار رکھا ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ انہوں نے اس منصوبے کی تفصیلات نہیں دیکھی ہیں۔ لیکن انہوں نے کہا کہ کوئی بھی منصوبہ غزہ کے مستقبل کے لیے امریکہ کے طے کردہ بنیادی اصولوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ غزہ پر اسرائیل کا دوبارہ قبضہ نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

دیر البلاح، غزہ کی پٹی: غزہ میں جنگ کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم کے منصوبے سے ظاہر ہوتا ہے کہ نتن یاہو حکومت غزہ کی پٹی میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول کی خواہاں ہے۔ اسرائیل کے اس منصوبہ کو فلسطینی رہنماؤں نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ حالانکہ اسرائیل کا یہ منصوبہ جنگ سے تباہ شدہ انکلیو کے لیے امریکہ کے وژن کے خلاف ہے۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو  (Photo: AP)
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو (Photo: AP)

وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے دو صفحات پر مشتمل یہ دستاویز منظوری کے لیے جمعرات کو دیر گئے اپنی سکیورٹی کابینہ کے سامنے پیش کی۔ نیتن یاہو کے منصوبہ پہلی بار یہ نشان زد کرتا ہے کہ اس نے جنگ کے بعد کا ایک باضابطہ وژن پیش کیا ہے۔ اس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل 2007 میں غزہ کی پٹی پر قبضہ کرنے والے عسکریت پسند گروپ حماس کو کچلنے کے لیے پرعزم ہے۔

سروے میں اس بات کا اشارہ ملا تھا کہ فلسطینیوں کی اکثریت حماس کی حمایت نہیں کرتی، لیکن اس گروپ کی فلسطینی معاشرے میں گہری جڑیں ہیں۔ یہودی اور کچھ دیگر ناقدین کا ماننا ہے کہ حماس کو ختم کرنے کا ہدف ناقابل حصول ہے۔ نتن یاہو کے منصوبے میں جنگ کے بعد کسی بھی سیکورٹی خطرے کو ناکام بنانے کے لیے اسرائیلی فوج کے لیے غزہ میں کارروائی کی آزادی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کے اندر ایک بفر زون قائم کرے گا۔ غزہ میں بفر زون کی تجویز امریکی اعتراضات کو ہوا دیے سکتی ہے۔

اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول چاہتا ہے۔۔۔۔ (Photo: AP)
اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول چاہتا ہے۔۔۔۔ (Photo: AP)

اس منصوبے میں غزہ پر مقامی حکام کے زیر انتظام ہونے کا تصور بھی کیا گیا ہے۔ نتن یاہو کے منصوبہ کے مطابق غزہ میں ان ممالک یا اداروں کی دخل اندازی برداشت نہیں کی جائے جو دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی فلسطینی اس طرح کے ذیلی ٹھیکیدار کے کردار سے اتفاق کرے گا۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے اسرائیل فلسطینیوں کے لیے منتخب کردہ مقامی گورننگ باڈیز قائم کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول چاہتا ہے۔۔۔۔ (Photo: AP)
اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں سیکورٹی اور شہری امور پر کھلے عام کنٹرول چاہتا ہے۔۔۔۔ (Photo: AP)

فلسطینی اتھارٹی نے جمعہ کے روز نتن یاہو کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "نوآبادیاتی اور نسل پرستانہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غزہ پر اسرائیل کے دوبارہ قبضے کے مترادف ہوگا۔ اسرائیل نے 2005 میں غزہ سے اپنے فوجیوں اور آباد کاروں کو واپس بلا لیا تھا لیکن اس علاقے تک رسائی کا کنٹرول برقرار رکھا ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ انہوں نے اس منصوبے کی تفصیلات نہیں دیکھی ہیں۔ لیکن انہوں نے کہا کہ کوئی بھی منصوبہ غزہ کے مستقبل کے لیے امریکہ کے طے کردہ بنیادی اصولوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ غزہ پر اسرائیل کا دوبارہ قبضہ نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Feb 24, 2024, 2:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.