ETV Bharat / international

غزہ میں انروا کے فنڈز مارچ کے بعد خشک ہونا شروع ہو جائیں گے، ایجنسی کے سربراہ کا بیان

author img

By AP (Associated Press)

Published : Mar 1, 2024, 9:15 AM IST

Updated : Mar 2, 2024, 6:04 AM IST

غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امدادی کام کر رہی اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا کے فنڈز مارچ کے بعد خشک ہونا شروع ہو جائیں گے۔ ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی کے مطابق فنڈز کی کمی کا مطلب ہے ایجنسی کو آہستہ آہستہ اپنا کام بند کرنا پڑے گا۔

Etv Bharat
Etv Bharat

یروشلم: فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے جدوجہد کر رہی اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کو اگر ڈونر ممالک کی جانب سے فنڈز جاری نہیں کیے گئے تو اسے غزہ میں مارچ کے آخر میں انسانی امداد کی کارروائیاں کم کرنا پڑ سکتی ہیں۔ ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی نے بڑے دکھ کے ساتھ صحافیوں کو یہ جانکاری دی۔

انروا کے لیے تقریباً 450 ملین ڈالر کی فنڈنگ ڈونر ممالک کی طرف سے اس وقت روک دی گئی جب اسرائیل نے الزام لگایا کہ ایجنسی کے 12 ارکان نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے عسکریت پسندوں کے مہلک حملے میں حصہ لیا تھا۔

ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا کہ ہمارے پاس مارچ کے بعد سے کسی طرح کا فنڈ جمع نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی یورپی کمیشن کے ساتھ 82 ملین یورو (89 ملین امریکی ڈالر) کے عطیہ کو حاصل کرنے کے لئے بات چیت کر رہی ہے جو اس کی مالیاتی کمی کو عارضی طور پر دور کر سکتی ہے۔

فنڈنگ میں کٹوتی انروا کی کارروائیوں کو غزہ، اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے، لبنان، شام اور اردن سمیت ان تمام علاقوں میں متاثر کرے گی جہاں اس کی موجودگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈز کی کمی کا مطلب ہے ایجنسی کو آہستہ آہستہ اپنا کام بند کرنا پڑے گا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ کے بعد انروا کو زبردستی بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ لازارینی کے مطابق، اسرائیلی حکام نے ایجنسی کو یروشلم میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس کے بینک اکاؤنٹ کو منجمد کر دیا ہے۔

  • جرمنی غزہ کے لیے مزید 20 ملین یورو کی امداد کا وعدہ کیا:

جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے جمعرات کی رات کہا کہ، جرمنی غزہ کے لیے اپنی انسانی امداد میں 20 ملین یورو کا اضافہ کرے گا۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ "فوری طور پر" غزہ میں مزید امداد کی اجازت دے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ امداد تقسیم بھی کی جا سکے۔

بیرباک نے مزید کہا کہ اگر امداد بڑے پیمانے پر ٹرکوں کے ذریعے غزہ تک نہیں پہنچ سکی تو جرمنی غزہ میں امداد کو ہوائی جہاز سے پہنچانے کے لیے اردن کے ساتھ تعاون کرے گا۔

حالانکہ اینالینا بیرباک کے بیان میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ جرمنی نے غزہ کے لیے کتنی امداد کا وعدہ کیا ہے۔ جرمن دفتر خارجہ کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اس نے 7 اکتوبر سے فلسطینی علاقوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 138 ملین یورو کی امداد دی ہے، جس میں اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے لیے بھی امداد شامل ہوگی۔

  • امریکی سینیٹرز نے بائیڈن سے غزہ کے لیے ملٹری اسپتال کا جہاز اور امداد کے لیے سمندری راستہ کھولنے کا مطالبہ کیا:

سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین نے امریکی صدر جو بائیڈن سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کے زخمیوں کے علاج کے لیے ملٹری اسپتال کا جہاز اور امدادی یونٹ تعینات کریں اور غزہ تک انسانی امداد کی ترسیل کے لیے سمندری راستہ کھولنے میں مدد کریں۔

رہوڈ آئی لینڈ کے ڈیموکریٹ چیئرمین جیک ریڈ نے بدھ کی رات وائٹ ہاؤس کو لکھے گئے خط میں یہ درخواست کی۔ مین سے سیاسی آزاد اور آرمڈ سروسز کمیٹی کے ایک اور سینئر رکن سین اینگس کنگ نے بھی درخواست کی حمایت کی ہے۔

سینیٹرز نے کہا کہ اسرائیل سے امریکی اپیلوں کے باوجود، اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع میں پھنسے غزہ کے رہائشی مناسب طبی دیکھ بھال، خوراک اور دیگر امداد کے فقدان سے مشکلات سے دوچار ہیں۔

سینیٹرز نے صدر بائیڈن کو لکھا ہے کہ" ہم آپ پر زور دیتے ہیں کہ امریکی ملٹری اسپتال کا جہاز اور امدادی عناصر کو خطے میں تعینات کرکے اور اسرائیلی اور مصری حکومتوں کے ساتھ مل کر سمندری رسد کے راستے قائم کرکے اور شہریوں کی امداد تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کے لیے اضافی اقدامات کریں۔"

انہوں نے وائٹ ہاؤس لکھا۔ "یہ خطے کے انسانی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے امریکہ کے عزم کا واضح مظہر ہوگا۔"

امریکہ کے پاس اسپتال کے دو سرشار جہاز ہیں، یو ایس این ایس مرسی اور یو ایس این ایس کمفرٹ۔ ان جہازوں میں جدید طبی سہولیات کے علاوہ انتہائی نگہداشت یونٹ کے بیڈز، بلڈ بینکس اور آپریٹنگ روم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یروشلم: فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے جدوجہد کر رہی اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کو اگر ڈونر ممالک کی جانب سے فنڈز جاری نہیں کیے گئے تو اسے غزہ میں مارچ کے آخر میں انسانی امداد کی کارروائیاں کم کرنا پڑ سکتی ہیں۔ ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی نے بڑے دکھ کے ساتھ صحافیوں کو یہ جانکاری دی۔

انروا کے لیے تقریباً 450 ملین ڈالر کی فنڈنگ ڈونر ممالک کی طرف سے اس وقت روک دی گئی جب اسرائیل نے الزام لگایا کہ ایجنسی کے 12 ارکان نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے عسکریت پسندوں کے مہلک حملے میں حصہ لیا تھا۔

ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا کہ ہمارے پاس مارچ کے بعد سے کسی طرح کا فنڈ جمع نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی یورپی کمیشن کے ساتھ 82 ملین یورو (89 ملین امریکی ڈالر) کے عطیہ کو حاصل کرنے کے لئے بات چیت کر رہی ہے جو اس کی مالیاتی کمی کو عارضی طور پر دور کر سکتی ہے۔

فنڈنگ میں کٹوتی انروا کی کارروائیوں کو غزہ، اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے، لبنان، شام اور اردن سمیت ان تمام علاقوں میں متاثر کرے گی جہاں اس کی موجودگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈز کی کمی کا مطلب ہے ایجنسی کو آہستہ آہستہ اپنا کام بند کرنا پڑے گا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ کے بعد انروا کو زبردستی بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ لازارینی کے مطابق، اسرائیلی حکام نے ایجنسی کو یروشلم میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس کے بینک اکاؤنٹ کو منجمد کر دیا ہے۔

  • جرمنی غزہ کے لیے مزید 20 ملین یورو کی امداد کا وعدہ کیا:

جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے جمعرات کی رات کہا کہ، جرمنی غزہ کے لیے اپنی انسانی امداد میں 20 ملین یورو کا اضافہ کرے گا۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ "فوری طور پر" غزہ میں مزید امداد کی اجازت دے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ امداد تقسیم بھی کی جا سکے۔

بیرباک نے مزید کہا کہ اگر امداد بڑے پیمانے پر ٹرکوں کے ذریعے غزہ تک نہیں پہنچ سکی تو جرمنی غزہ میں امداد کو ہوائی جہاز سے پہنچانے کے لیے اردن کے ساتھ تعاون کرے گا۔

حالانکہ اینالینا بیرباک کے بیان میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ جرمنی نے غزہ کے لیے کتنی امداد کا وعدہ کیا ہے۔ جرمن دفتر خارجہ کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اس نے 7 اکتوبر سے فلسطینی علاقوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 138 ملین یورو کی امداد دی ہے، جس میں اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے لیے بھی امداد شامل ہوگی۔

  • امریکی سینیٹرز نے بائیڈن سے غزہ کے لیے ملٹری اسپتال کا جہاز اور امداد کے لیے سمندری راستہ کھولنے کا مطالبہ کیا:

سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین نے امریکی صدر جو بائیڈن سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کے زخمیوں کے علاج کے لیے ملٹری اسپتال کا جہاز اور امدادی یونٹ تعینات کریں اور غزہ تک انسانی امداد کی ترسیل کے لیے سمندری راستہ کھولنے میں مدد کریں۔

رہوڈ آئی لینڈ کے ڈیموکریٹ چیئرمین جیک ریڈ نے بدھ کی رات وائٹ ہاؤس کو لکھے گئے خط میں یہ درخواست کی۔ مین سے سیاسی آزاد اور آرمڈ سروسز کمیٹی کے ایک اور سینئر رکن سین اینگس کنگ نے بھی درخواست کی حمایت کی ہے۔

سینیٹرز نے کہا کہ اسرائیل سے امریکی اپیلوں کے باوجود، اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع میں پھنسے غزہ کے رہائشی مناسب طبی دیکھ بھال، خوراک اور دیگر امداد کے فقدان سے مشکلات سے دوچار ہیں۔

سینیٹرز نے صدر بائیڈن کو لکھا ہے کہ" ہم آپ پر زور دیتے ہیں کہ امریکی ملٹری اسپتال کا جہاز اور امدادی عناصر کو خطے میں تعینات کرکے اور اسرائیلی اور مصری حکومتوں کے ساتھ مل کر سمندری رسد کے راستے قائم کرکے اور شہریوں کی امداد تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کے لیے اضافی اقدامات کریں۔"

انہوں نے وائٹ ہاؤس لکھا۔ "یہ خطے کے انسانی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے امریکہ کے عزم کا واضح مظہر ہوگا۔"

امریکہ کے پاس اسپتال کے دو سرشار جہاز ہیں، یو ایس این ایس مرسی اور یو ایس این ایس کمفرٹ۔ ان جہازوں میں جدید طبی سہولیات کے علاوہ انتہائی نگہداشت یونٹ کے بیڈز، بلڈ بینکس اور آپریٹنگ روم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Mar 2, 2024, 6:04 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.