ETV Bharat / international

اسرائیل رفح پر متوقع حملے سے قبل فلسطینیوں کو وسطی غزہ میں منتقل کرنے کا بنا رہا ہے منصوبہ

author img

By AP (Associated Press)

Published : Mar 14, 2024, 7:12 AM IST

اسرائیل کے چیف فوجی ترجمان کے مطابق 'حماس کے آخری گڑھ رفح کو تباہ کرنے کے لیے آئی ڈی ایف رفح پر حملہ کرے گا اور رفح میں مقیم 1.4 ملین فلسطینیوں یا اس کے ایک بڑے حصے کو وسطی غزہ میں منتقل کرے گا۔'

Etv Bharat
Etv Bharat

تل ابیب: اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کی پناہ گاہ بن چکے جنوبی شہر رفح میں فوجی کارروائی کے اپنے ارادے کو عملی جامہ پہنانے کا منصوبہ تیار کر رہا ہے۔ اسرائیل نے جنوب میں ایک منصوبہ بند فوجی کارروائی سے قبل رفح میں مقیم بے گھر ہونے والے 1.4 ملین فلسطینیوں کو وسطی غزہ میں پناہ حاصل کرنے کا مشورہ دے رہا ہے۔

اسرائیل کے چیف ملٹری ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے بدھ کو کہا کہ شہریوں کو انسانی ہمدردی کے زون کی طرف بھیج دیا جائے گا، جہاں عارضی رہائش، خوراک، پانی اور دیگر ضروریات مہیا ہوں گی۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ایسا کب ہوگا اور نہ ہی اس کی جانکاری دی کہ رفح پر حملہ کب شروع ہوگا۔

گزشتہ مہینوں میں رفح کا حجم بہت بڑھ گیا ہے کیونکہ غزہ کے فلسطینی علاقے کے تقریباً ہر دوسرے کونے سے جنگ سے بچنے کے لیے لوگ رفح میں پناہ لے رہے ہیں۔ یہ شہر اب خیموں سے ڈھک گیا ہے۔

ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری کا کہنا ہے کہ رفح میں موجود افراد کو بین الاقوامی اداکاروں کے ساتھ مل کر مخصوص علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔ اسرائیل کے چیف ملٹری ترجمان کا کہنا ہے کہ 1.4 ملین یا اس کا ایک بڑے حصے کو وسطی غزہ کے محفوظ علاقہ میں منتقل کیا جائے گا۔

اسرائیل کا خیال ہے کہ رفح حماس کے عسکری ونگ القسام کے جنگجوؤں کا آخری گڑھ ہے، جہاں اس کے چار بٹالین موجود ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کو جڑ سے ختم کرنا چاہتا ہے۔ انسانی ہمدردی کے گروپوں کو خدشہ ہے کہ گنجان بھیڑ والے علاقے میں فوجی حملہ ایک تباہی ہو گا۔

غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے زیادہ تر کو اپنے گھروں سے نکال دیا گیا ہے، جن میں سے بہت سے لوگوں کو وسیع خیمہ کیمپوں میں بھیج دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی ایک چوتھائی آبادی بھوک سے مر رہی ہے۔ رفح غزہ کی امداد کے لیے مرکزی داخلی مقام ہے۔

اس دوران غزہ بھر میں جنگ جاری ہے۔ بدھ کے روز ایک اسرائیلی حملے میں جنوبی غزہ میں خوراک کی تقسیم کی ایک سائٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا کا ایک عملہ ہلاک اور 22 دیگر زخمی ہو گئے۔

یو این آر ڈبلیو اے کے مطابق، اس موت سے ایجنسی کے گزشتہ پانچ ماہ کی لڑائی کے دوران ہلاک ہونے والے کارکنوں کی تعداد 165 ہو گئی ہے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ انروا کے گودام کے صحن پر ہونے والے حملے میں کل پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ہگاری نے کہا کہ فوج اس رپورٹ کو دیکھ رہی ہے۔ علاقے کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں 31,270 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں دو تہائی خواتین اور بچے ہیں۔

مزید پڑھیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.