ETV Bharat / international

غزہ کے الشفاء اسپتال پر اسرائیلی جارحیت، 90 افراد ہلاک

author img

By AP (Associated Press)

Published : Mar 20, 2024, 9:55 AM IST

Updated : Mar 20, 2024, 5:23 PM IST

صیہونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسپتال میں حماس کے 90 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے جبکہ 160 کو حراست میں لیا ہے۔ تاہم آزادانہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ ہلاک ہونے والے جنگجو ہیں۔ دوسری جانب حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے تمام مریض اور عام شہری ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

رفح، غزہ کی پٹی: دھماکوں اور فائرنگ نے غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے اسپتال اور اس کے آس پاس کے علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اسرائیلی فورسز نے منگل کو دوسرے دن بھی اس طبی سہولت پر دھاوا بول دیا۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الشفاء اسپتال کے کمپاؤنڈ پر پیر کے روز چوتھے حملے کے بعد تقریباً 90 افراد کو ہلاک کیا گیا۔ اس نے مزید کہا کہ تقریباً 300 مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کی گئی اور 160 سے زیادہ کو "مزید تفتیش کے لیے" حراست میں لیا گیا۔

فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اسپتال میں حماس کے 90 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے تاہم آزادانہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ ہلاک ہونے والے جنگجو ہیں یا عام شہری۔

اسپتال کے قریب رہنے والی ایمی شاہین نے ایک صوتی پیغام میں کہا کہ "ابھی یہ بہت مشکل ہے۔ الشفا کے علاقے میں شدید بمباری ہو رہی ہے، اور عمارتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ٹینک اور توپ خانے کے داغنے کی آوازیں مسلسل آ رہی ہیں۔" پس منظر میں گولہ باری سنائی دیتی ہے۔ اس نے بتایا کہ اسپتال کے قریب گھنٹوں تک ایک بڑی آگ بھڑک رہی تھی۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے الشفاء پر پیر کی صبح چھاپہ مارا کیونکہ حماس کے جنگجو اسپتال میں جمع ہو گئے تھے اور اندر سے حملے کر رہے تھے۔ حالانکہ اسرائیل کے اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ حماس کے میڈیا آفس نے کہا ہے کہ حملے میں ہلاک ہونے والے تمام عام شہری ہیں۔ لیکن غزہ شہر میں جنگ میں اضافے نے شمالی غزہ میں حماس کی مسلسل موجودگی کو واضح کیا ہے جب کہ اسرائیلی زمینی دستوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا زیادہ تر علاقے پر کنٹرول ہے۔

نومبر میں تباہ کن اسرائیلی چھاپے کے بعد جزوی طور پر دوبارہ کام شروع کرنے والے اسپتال کے لیے یہ چھاپہ ایک نیا دھچکا ہے۔ ہزاروں فلسطینی مریض، طبی عملہ اور بے گھر افراد منگل کو وسیع و عریض کمپلیکس کے اندر پھنسے ہوئے ہیں۔

الشفا اسپتال میں پناہ لئے ہوئے عبدالہادی سید نے بتایا کہ فوجیوں نے اسپتال کے صحن میں درجنوں افراد کو گھیرے میں لے لیا، آنکھوں پر پٹی باندھی، ہتھکڑیاں لگائیں اور انہیں حکم دیا کہ وہ ان کے کپڑے اتار دیں۔ انہوں نے کہا کہ اندر موجود لوگ، خاص طور پر مرد، اسپتال کو خالی کرنے کے لیے اسرائیلی کالوں پر عمل کرنے سے ڈررہے ہیں۔ "وہ آپ کو باہر نکلنے کو کہتے ہیں، یہ ایک محفوظ راہداری ہے اور ایک بار جب وہ آپ کو دیکھتے ہیں تو آپ کو گرفتار کر لیتے ہیں،" انہوں نے کہا۔ "یہاں سب ڈرے ہوئے ہیں۔ دنیا کو ان کو روکنے کے لیے کچھ کرنا چاہیے۔"

اس چھاپے نے الشفا اسپتال کے ارد گرد بلاکس کے لیے زبردست جنگ چھیڑ دی ہے۔ حماس کے عسکری ونگ نے کہا کہ اس نے اسپتال کے آس پاس دو اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں اور فوجیوں کے ایک گروپ کو راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔

اسپتال سے تقریباً ایک کلومیٹر (ایک میل سے بھی کم) کے فاصلے پر رہنے والے ایک فلسطینی، کریم الشواہ نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے دھماکوں اور فائرنگ کے شدید تبادلے کے ساتھ خوفناک رہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کے لیے کہا تھا، لیکن انھیں ڈر تھا کہ اسرائیلی فوج انھیں گرفتار کر لے گی۔

7 اکتوبر سے اسرائیلی بمباری اور جارحیت میں 31,819 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں جبکہ 74 ہزار افراد زخمی ہیں۔ شمالی غزہ کا بیشتر حصہ کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ بھوک کے بحران سے متعلق ایک بین الاقوامی اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ شمالی غزہ کے 70 فیصد لوگ تباہ کن بھوک کا سامنا کر رہے ہیں اور مارچ سے مئی کے درمیان قحط کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Mar 20, 2024, 5:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.