ETV Bharat / international

شاید جنگ بندی معاہدہ اگلے ہفتے تک نہیں ہوگا: بائیڈن

author img

By AP (Associated Press)

Published : Mar 1, 2024, 7:43 AM IST

Biden on Ceasefire deal شمالی غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی فسلطینیوں پر فائرنگ کے بعد جنگ بندی معاہدے پر جاری بات چیت بھی پیچیدہ ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ رمضان سے قبل جنگ بندی معاہدے کے نافذ ہونے کی بات کرنے والے امریکی صدر جو بائیڈن کو اب اس بات کا یقین نہیں ہے کہ اگلے ہفتے تک کوئی معاہدہ طے پا سکتا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

واشنگٹن: امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو روکنے اور عسکریت پسند گروپ کے ہاتھوں کچھ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ "شاید" پیر تک نہیں ہو پائے گا۔ وائٹ ہاؤس میں ان کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب انھوں نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ آئندہ ہفتے کے آخر تک کوئی معاہدہ ہو جائے گا۔

بائیڈن نے ٹیکساس کے لیے روانگی سے قبل ساؤتھ لان میں صحافیوں کو بتایا کہ "امید کی بہاریں ابدی ہیں، شاید پیر تک نہیں ہو پائے، لیکن میں پر امید ہوں۔"

بعد میں وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر بائیڈن نے جمعرات کو مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے فون پر بات کی۔ ان فون رابطوں میں غزہ میں جنگ اور جنگ بندی کے مذاکرات کے ساتھ ساتھ محصور علاقے میں مزید انسانی امداد پہنچانے کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن اور دونوں رہنماؤں نے فون پر ہوئی بات چیت میں اس بات پر زور دیا کہ کس طرح "یرغمالیوں کی رہائی کے نتیجے میں غزہ میں کم از کم چھ ہفتوں کی مدت میں فوری اور مستقل جنگ بندی ہو گی۔"

بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ امریکہ ابھی بھی اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ جمعرات کو شمالی غزہ میں کیا ہوا۔ واضح رہے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کے ایک بڑے ہجوم پر فائرنگ کر دی جو امدادی قافلے سے کھانا حاصل کرنا چاہتے تھے۔ بائیڈن نے کہا کہ جانی نقصان یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری مذاکرات کو پیچیدہ بنا دے گا اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو روکنا بھی ممکن نہیں ہو پائے گا۔

بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ، "ہم ابھی اس کی جانچ کر رہے ہیں۔ "جو کچھ ہوا اس کے دو مسابقتی ورژن ہیں۔ میرے پاس ابھی تک کوئی جواب نہیں ہے۔"

واضح رہے اس سے قبل بائیڈن نے نیو یارک میں این بی سی کے "لیٹ نائٹ ود سیٹھ میئرز" شو میں کہا تھا کہ ماہ رمضان سے قبل یعنی پیر تک جنگ بندی معاہدہ پر عمل شروع ہو جائے گا۔ انھوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی تھی کہ اسرائیل رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں غزہ میں جنگ روکنے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


واشنگٹن: امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو روکنے اور عسکریت پسند گروپ کے ہاتھوں کچھ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ "شاید" پیر تک نہیں ہو پائے گا۔ وائٹ ہاؤس میں ان کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب انھوں نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ آئندہ ہفتے کے آخر تک کوئی معاہدہ ہو جائے گا۔

بائیڈن نے ٹیکساس کے لیے روانگی سے قبل ساؤتھ لان میں صحافیوں کو بتایا کہ "امید کی بہاریں ابدی ہیں، شاید پیر تک نہیں ہو پائے، لیکن میں پر امید ہوں۔"

بعد میں وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر بائیڈن نے جمعرات کو مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے فون پر بات کی۔ ان فون رابطوں میں غزہ میں جنگ اور جنگ بندی کے مذاکرات کے ساتھ ساتھ محصور علاقے میں مزید انسانی امداد پہنچانے کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن اور دونوں رہنماؤں نے فون پر ہوئی بات چیت میں اس بات پر زور دیا کہ کس طرح "یرغمالیوں کی رہائی کے نتیجے میں غزہ میں کم از کم چھ ہفتوں کی مدت میں فوری اور مستقل جنگ بندی ہو گی۔"

بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ امریکہ ابھی بھی اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ جمعرات کو شمالی غزہ میں کیا ہوا۔ واضح رہے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کے ایک بڑے ہجوم پر فائرنگ کر دی جو امدادی قافلے سے کھانا حاصل کرنا چاہتے تھے۔ بائیڈن نے کہا کہ جانی نقصان یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری مذاکرات کو پیچیدہ بنا دے گا اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو روکنا بھی ممکن نہیں ہو پائے گا۔

بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ، "ہم ابھی اس کی جانچ کر رہے ہیں۔ "جو کچھ ہوا اس کے دو مسابقتی ورژن ہیں۔ میرے پاس ابھی تک کوئی جواب نہیں ہے۔"

واضح رہے اس سے قبل بائیڈن نے نیو یارک میں این بی سی کے "لیٹ نائٹ ود سیٹھ میئرز" شو میں کہا تھا کہ ماہ رمضان سے قبل یعنی پیر تک جنگ بندی معاہدہ پر عمل شروع ہو جائے گا۔ انھوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی تھی کہ اسرائیل رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں غزہ میں جنگ روکنے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.