ETV Bharat / bharat

الیکشن کمیشن ای وی ایم ۔ وی وی پی اے ٹی سے متعلق خدشات کو دور کرے : سپریم کورٹ - Election Commission EVM

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 18, 2024, 8:42 PM IST

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کہا کہ انتخابی عمل اور ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کے کام سے متعلق کوئی خدشہ نہیں ہونا چاہئے، بنچ نے کہا "ہم چاہتے ہیں کہ آپ یا کوئی اور افسر اندر یا باہر کے لوگوں کے تمام خدشات کو ختم کردے اور ایسے خدشات کو دور کرے ، جس کی انتخابی عمل میں توقع نہیں کی جاتی ہے ۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کے ساتھ ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پی اے ٹی) کی 100 فیصد مماثلت (گنتی) پر فیصلہ سنایا ہے بیلٹ پیپرز کے ذریعے انتخابات کرانے پر عملدرآمد کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر جمعرات کو الیکشن کمیشن سے کہا گیا کہ وہ موجودہ نظام میں امیدواروں کے نمائندوں کی شمولیت سمیت تمام انتخابی عمل اور طریقہ کار سے متعلق تمام خدشات کو دور کرے اور چھیڑ چھاڑ کو روکے۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے غیر سرکاری تنظیم ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ڈپٹی الیکشن کمشنر نتیش ویاس سے پوچھا 'آپ ہمیں پورا عمل بتائیں کہ امیدواروں کے نمائندے کس طرح شامل ہوتے ہیں اور چھیڑ چھاڑ کو کیسے روکا جاتا ہے۔ "

سپریم کورٹ نے کہا کہ انتخابی عمل اور ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کے کام سے متعلق کوئی خدشہ نہیں ہونا چاہئے، بنچ نے کہا "ہم چاہتے ہیں کہ آپ یا کوئی اور افسر اندر یا باہر کے لوگوں کے تمام خدشات کو ختم کردے اور ایسے خدشات کو دور کرے ، جس کی انتخابی عمل میں توقع نہیں کی جاتی ہے ۔

عدالت عظمیٰ کے سامنے انتخابی افسر نے ای وی ایم، اس کے کنٹرول یونٹ، بیلٹ یونٹ اور وی وی پی اے ٹی کے کام کی وضاحت کی۔ عدالت عظمیٰ نے یہ بھی جاننا چاہا کہ کیا وی وی پی اے ٹی اور ای وی ایم میں کوئی تضاد ہے۔ بنچ نے پوچھا کہ اگر کسی ووٹر کو یہ (وی وی پی اے ٹی ) پرچی اس لئے دی جائے کہ اس نے اپنا ووٹ ڈال دیا ہے ، تو اس سے کیا نقصان ہے ، اس پر الیکشن افسر نے کہا کہ اس سے ووٹ کی رازداری متاثر ہوتی ہے اور اس سے جان بوجھ کر شرارت کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا جا سکتا۔

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی طرف سے پیش ہوئے وکیل پرشانت بھوشن کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بنچ نے الیکشن کمیشن کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ منیندر سنگھ سے اس الزام کی تحقیقات کرنے کو کہا کہ کیرالہ کے کاسرگوڈ ضلع میں فرضی پول کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) امیدوار کو اضافی ووٹ ملے تھے۔

مسٹر بھوشن نے ایک خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیرالہ میں ایک فرضی پول کے دوران، چار ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی میں بی جے پی کے حق میں ایک اضافی ووٹ درج پایا گیا، بنچ نے مسٹر سنگھ کو اس معاملے کی دوبارہ جانچ کرنے کی ہدایت دی۔

قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا 2024 کے پہلے مرحلے کے انتخابات 19 اپریل کو 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 102 سیٹوں پر ہونے جا رہے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.