ETV Bharat / bharat

انصاف کا دوہرا معیار انارکی اور تباہی کا راستہ کھولتا ہے: مولانا ارشد مدنی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 22, 2024, 4:24 PM IST

انصاف کا دوہرا معیار انارکی اور تباہی کا راستہ کھولتا ہے: مولانا ارشد مدنی
انصاف کا دوہرا معیار انارکی اور تباہی کا راستہ کھولتا ہے: مولانا ارشد مدنی

Double standard of justice opens way to anarchy صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی نے ایک بیان میں کہا کہ ریاستیں عدل و انصاف کے ساتھ چلتی ہیں اور ترقی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوف اور دھمکی کے ذریعہ حکومت نہیں کی جاسکتی۔

دہلی: صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں جمعیۃ علماء ہند ہلدوانی میں پولیس فائرنگ اور بربریت کا شکار ہونے والے لوگوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، وہاں امداد اور راحت کا کام شروع کر دیا گیا ہے. ہلدوانی میں پولیس کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس کے ظلم و بربریت کی ایک طویل تاریخ ہے، ملیانہ ہو یا ہاشم پورہ، مرادآباد ہو یا ہلدوانی، ہر جگہ پولیس کا ایک ہی چہرہ نظر آتا ہے. حالانکہ پولیس کا کام امن و امان کو برقرار رکھنا اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے لیکن بدقسمتی سے پولیس امن قائم رکھنے کے بجائے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ایک فریق جیسا سلوک کرتی ہے.

مولانا مدنی نے کہا کہ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ انصاف کا دوہرا معیار انتشار اور تباہی کا راستہ کھولتا ہے، اس لیے قانون کا معیار سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے اور کسی بھی شہری کے ساتھ مذہبی بنیادوں پر امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ اس کی اجازت نہ تو ملک کا آئین دیتا ہے اور نہ ہی قانون. انہوں نے مزید کہا کہ ملک خوف اور دہشت پر نہیں بلکہ انصاف پر چلتا ہے اور ترقی کرتا ہے۔ اگر ملک کی ایک بڑی آبادی غیر محفوظ محسوس کرنے لگے تو یہ انتہائی خطرناک اور مایوس کن ہے. یاد رکھیں کسی بھی ملک کی ترقی کا معیار جمہوری نظام اور مساوات کے ذریعے ہی طے کیا جا سکتا ہے، محض دعوے کرنے سے کچھ نہیں ہوتا.

مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ بلاشبہ فرقہ پرستی اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پیدا کرنے کی وجہ سے ملک کے حالات انتہائی مایوس کن اور مہلک ہو چکے ہیں، لیکن ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، امید افزا بات یہ ہے کہ اتنے مظالم کے باوجود ملک میں فرقہ واریت کے خلاف بولنے والی عوام بھی موجود ہیں، ہم ایک زندہ معاشرہ ہیں اور زندہ معاشرہ حالات کے رحم و کرم پر منحصر نہیں ہوتا بلکہ اپنے کردار سے حالات بدلتا ہے.

انہوں نے کہا کہ یہ ہماری آزمائش کا وقت ہے اس لیے ہمیں کسی بھی موقع پر اپنے دین، ایمان، صبر، امید اور استقامت سے دستبردار نہیں ہونا چاہیے. وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا. امتحان کی گھڑیاں ایسے ہی معاشرے پر آتی رہتی ہیں. مسلمان دنیا میں ختم ہونے کے لیے نہیں آیا، وہ چودہ سو سال سے انہی حالات میں جی رہا ہے اور قیامت تک زندہ رہے گا۔ مسلمان اپنے حوصلے بلند رکھیں، اس چراغ کو کوئی نہیں بجھا سکتا. جب تک دنیا رہے گی، اللہ اللہ کہنے والے ہوں گے، جس دن وہ نہیں رہے، یہ دنیا بھی ختم ہو جائے گی. یہ ہمارا ایمان اور یقین ہے.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.