ETV Bharat / bharat

عدالت سے عاپ لیڈر سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر دوبارہ حلف لینے کی اجازت

author img

By ANI

Published : Feb 6, 2024, 4:53 PM IST

دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے جیل میں بند عاپ لیڈر سنجے سنگھ کو رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کی اجازت دے دی ہے۔ اب وہ 8 یا 9 فروری کو دوبارہ راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیں گے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی ایکسائز اسکام کیس میں گرفتار عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر دوبارہ حلف لینے کی اجازت دی ہے۔ خصوصی جج ایم کے ناگپال نے یہ حکم دیا۔

سماعت کے دوران خصوصی جج ایم کے ناگپال نے سنجے سنگھ کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ 3 فروری 2024 کو عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ سنگھ کو راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر حلف لینے کے لیے راجیہ سبھا لے جائیں۔ تاہم بعض وجوہات کی بنا پر وہ حلف نہیں اٹھا سکے۔ اس لیے انہیں 8 فروری اور 9 فروری 2024 کو دوبارہ راجیہ سبھا لے جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ درخواست دہندہ کو عدالتی تحویل سے لے جایا جائے گا اور مناسب حفاظت میں راجیہ سبھا میں مذکورہ تاریخوں میں سے کسی ایک پر حلف لینے کے لیے لے جایا جائے گا۔ اس سلسلے میں جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھی راجیہ سبھا سکریٹریٹ سے رابطہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے سنجے سنگھ کے وکیل کو متعلقہ دستاویزات پر ان کے دستخط لینے کے لیے تہاڑ جیل جانے کی بھی اجازت دی ہے۔

اس معاملے میں سنجے سنگھ کی طرف سے وکیل رجت بھردواج اور محمد ارشاد پیش ہوئے۔ اس دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نوین کمار مٹا پیش ہوئے۔ اس سے پہلے، 5 فروری 2024 کو، سنجے سنگھ نے راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر حلف نہیں لیا تھا، کیونکہ راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے انہیں حلف لینے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان بالا کی کارروائی طئے شدہ شیڈیول کے مطابق چلتی ہے جسے بلیٹن میں مطلع کیا جاتا ہے۔ سنجے سنگھ کی حلف برداری ایوان کے شیڈیول میں درج نہیں تھی۔ اس معاملے پر راجیہ سبھا کی طرف سے کبھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

آپ کو بتا دیں، راؤس ایونیو کورٹ نے 22 دسمبر 2023 کو سنجے سنگھ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ تب عدالت نے کہا تھا کہ پہلی نظر سنجے سنگھ منی لانڈرنگ کیس میں بالواسطہ یا بالواسطہ طور پر ملوث ہو سکتے ہیں۔ عدالت نے کہا تھا کہ ریکارڈ پر رکھے گئے حقائق عدالت کے لیے یہ ماننے کے لیے کافی ہیں کہ سنجے سنگھ منی لانڈرنگ کے ملزم ہیں۔

عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ایف آئی آر میں نام نہیں ہے اور ایف آئی آر میں نام درج ہونے کے باوجود اگر کوئی ملزم بری ہو جاتا ہے تو اسے منی لانڈرنگ قانون سے استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا۔ عدالت نے کہا تھا کہ سرکاری گواہ بننے والے دنیش اروڑہ نے اپنے سابق پی اے سرویش مشرا کے ذریعے سنجے سنگھ کو 2 کروڑ روپے بھیجے تھے۔ دنیش اروڑہ نے رقم دینے کے حوالے سے تفصیلی جانکاری دی تھی۔ اس کے علاوہ گواہ الفا (فرضی نام) نے بھی دنیش اروڑہ کے بیان کی تصدیق کی۔ آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے سنجے سنگھ کو 4 اکتوبر کو ان کی سرکاری رہائش گاہ پر پوچھ تاچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.