ETV Bharat / bharat

مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال کے بیچ فضائی حدود بند، لندن جانے والی برٹش ایئرویز کی پرواز چنئی واپس - FLIGHT RETURNS TO CHENNAI

طیارے میں 247 مسافر اور عملے کے 15 ارکان سوار تھے۔ یہ پرواز صبح 6:24 بجے روانہ ہوئی اور تقریباً 10 بجے چنئی واپس لوٹی۔

برٹش ایئرویز کا طیارہ
برٹش ایئرویز کا طیارہ (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : June 22, 2025 at 8:55 PM IST

3 Min Read

چنئی: امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی نے بین الاقوامی پروازوں کا معمول کا شیڈول بھی متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔ چنئی سے لندن جانے والی برٹش ایئرویز کی پرواز BA276 پر اس کا اثر واضح طور پر دیکھا گیا۔ اس بوئنگ 777 طیارے کو اتوار کی صبح بحیرہ عرب کے اوپر سے پرواز کے دوران واپسی کرنی پڑی اور اچانک چنئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی طور پر لینڈ کرنا پڑا۔

برٹش ایئرویز کی پرواز BA276 نے اپنے مقررہ وقت سے تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے صبح 6:24 پر ٹیک آف کیا، جب کہ اس کا اصل مقررہ وقت صبح 5:35 تھا۔ طیارے میں کل 262 افراد (247 مسافر اور عملے کے 15 ارکان) سوار تھے۔ یہ طیارہ بنگلورو عبور کر کے بحیرہ عرب کے اوپر پرواز کر رہا تھا کہ اچانک اسے اطلاع ملی کہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں تمام فضائی راستے بند کر دیے گئے ہیں۔

محفوظ لینڈنگ

مشرق وسطیٰ میں فضائی حدود کی بندش کی اطلاع ملتے ہی ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) اور ایئر لائن حکام کے درمیان فوری رابطہ قائم کیا گیا۔ مسافروں کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے پرواز کو دنیا کے کسی دوسرے خطے کے بجائے چینائی واپس جانے کا حکم دیا گیا۔ صبح تقریباً 10:00 بجے طیارہ BA276 بحفاظت لینڈ کر گیا۔

مسافروں کے لیے بہتر انتظامات

چیف آفیشلز نے کہا کہ حکومت ہند اور ایئر لائن نے مشترکہ طور پر مسافروں کی ایئرپورٹ لاؤنج اور مقامی ہوٹلوں میں عارضی رہائش کا انتظام کیا ہے۔ مشرق وسطیٰ کی فضائی حدود یا متبادل راستے کھولنے کی تصدیق ہوتے ہی طیارے کو روانہ کیا جائے گا۔ ایئر لائن نے اپنے سرکاری بیان میں کہا، "مسافروں کی حفاظت اولین ترجیح ہے... ہم مزید جانکاری تب دیں گے جب ہم متبادل راستے کا انتخاب کریں گے یا فضائی حدود کھلیں گے۔" خیال رہے کہ حالیہ کشیدگی سے علاقائی اور بین الاقوامی پروازیں متاثر ہوئی ہیں۔

نہ صرف برٹش ایئرویز، قطر ایئرویز کی دوحہ فلائٹ اور ایمریٹس کی دبئی فلائٹ کو بھی ایک جیسے حالات میں سامنا ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی کا بین الاقوامی ہوائی ٹریفک پر وسیع اثر پڑ رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر مشرق وسطیٰ میں استحکام بحال نہ کیا گیا تو مستقبل میں مزید بین الاقوامی راستے ملتوی یا ری روٹ کیے جا سکتے ہیں۔ اس سے مسافروں کی حفاظت، پرواز میں آسانی اور آپریٹنگ اخراجات تینوں متاثر ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکہ نے ایران کے تینوں جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا، خطرناک بنکر بسٹر بم گرائے

ایران نے اسرائیل پر 27 میزائل داغے، تحقیقی تنصیبات اور سپورٹ بیسز کو بنایا نشانہ، بڑے پیمانے پر تباہی، متعدد اسرائیلی زخمی

چنئی: امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی نے بین الاقوامی پروازوں کا معمول کا شیڈول بھی متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔ چنئی سے لندن جانے والی برٹش ایئرویز کی پرواز BA276 پر اس کا اثر واضح طور پر دیکھا گیا۔ اس بوئنگ 777 طیارے کو اتوار کی صبح بحیرہ عرب کے اوپر سے پرواز کے دوران واپسی کرنی پڑی اور اچانک چنئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی طور پر لینڈ کرنا پڑا۔

برٹش ایئرویز کی پرواز BA276 نے اپنے مقررہ وقت سے تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے صبح 6:24 پر ٹیک آف کیا، جب کہ اس کا اصل مقررہ وقت صبح 5:35 تھا۔ طیارے میں کل 262 افراد (247 مسافر اور عملے کے 15 ارکان) سوار تھے۔ یہ طیارہ بنگلورو عبور کر کے بحیرہ عرب کے اوپر پرواز کر رہا تھا کہ اچانک اسے اطلاع ملی کہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں تمام فضائی راستے بند کر دیے گئے ہیں۔

محفوظ لینڈنگ

مشرق وسطیٰ میں فضائی حدود کی بندش کی اطلاع ملتے ہی ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) اور ایئر لائن حکام کے درمیان فوری رابطہ قائم کیا گیا۔ مسافروں کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے پرواز کو دنیا کے کسی دوسرے خطے کے بجائے چینائی واپس جانے کا حکم دیا گیا۔ صبح تقریباً 10:00 بجے طیارہ BA276 بحفاظت لینڈ کر گیا۔

مسافروں کے لیے بہتر انتظامات

چیف آفیشلز نے کہا کہ حکومت ہند اور ایئر لائن نے مشترکہ طور پر مسافروں کی ایئرپورٹ لاؤنج اور مقامی ہوٹلوں میں عارضی رہائش کا انتظام کیا ہے۔ مشرق وسطیٰ کی فضائی حدود یا متبادل راستے کھولنے کی تصدیق ہوتے ہی طیارے کو روانہ کیا جائے گا۔ ایئر لائن نے اپنے سرکاری بیان میں کہا، "مسافروں کی حفاظت اولین ترجیح ہے... ہم مزید جانکاری تب دیں گے جب ہم متبادل راستے کا انتخاب کریں گے یا فضائی حدود کھلیں گے۔" خیال رہے کہ حالیہ کشیدگی سے علاقائی اور بین الاقوامی پروازیں متاثر ہوئی ہیں۔

نہ صرف برٹش ایئرویز، قطر ایئرویز کی دوحہ فلائٹ اور ایمریٹس کی دبئی فلائٹ کو بھی ایک جیسے حالات میں سامنا ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی کا بین الاقوامی ہوائی ٹریفک پر وسیع اثر پڑ رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر مشرق وسطیٰ میں استحکام بحال نہ کیا گیا تو مستقبل میں مزید بین الاقوامی راستے ملتوی یا ری روٹ کیے جا سکتے ہیں۔ اس سے مسافروں کی حفاظت، پرواز میں آسانی اور آپریٹنگ اخراجات تینوں متاثر ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکہ نے ایران کے تینوں جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا، خطرناک بنکر بسٹر بم گرائے

ایران نے اسرائیل پر 27 میزائل داغے، تحقیقی تنصیبات اور سپورٹ بیسز کو بنایا نشانہ، بڑے پیمانے پر تباہی، متعدد اسرائیلی زخمی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.