ETV Bharat / bharat

آسام: بچوں کی شادی اور مسلم شادی وطلاق رجسٹریشن ایکٹ منسوخ

author img

By IANS

Published : Feb 24, 2024, 8:01 AM IST

Updated : Feb 24, 2024, 11:44 AM IST

Muslim Marriage Act ریاست آسام میں بی جے پی حکومت کی جانب سے بچوں کی شادی اور آسام مسلم شادی و طلاق رجسٹریشن ایکٹ کو منسوخ کردیا گیا ہے۔

Muslim Marriage Act
Muslim Marriage Act

گوہاٹی: ایک اہم پیش رفت میں ریاستی حکومت نے جمعہ کو 1935 کے آسام مسلم شادی اور طلاق رجسٹریشن ایکٹ کو منسوخ کر دیا۔ یہ فیصلہ جمعہ کی رات وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما کی صدارت میں منعقدہ ریاستی کابینہ کی میٹنگ کے دوران لیا گیا۔

آسام میں یہ فیصلہ اتراکھنڈ یکساں سول کوڈ قانون سازی کرنے والی پہلی ریاست بننے کے تین ہفتے بعد کیا گیا ہے۔ کابینی وزیر جیانتا ملابروا نے اسے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلم شادیوں اور طلاقوں سے متعلق تمام معاملات خصوصی میرج ایکٹ کے تحت چلائے جائیں گے۔

ریاستی وزیر نے مزید کہا ہے کہ "ڈسٹرکٹ کمشنر اور ڈسٹرکٹ رجسٹرار اب نئے ڈھانچے کے تحت مسلم شادیوں اور طلاقوں کو رجسٹر کرنے کے انچارج ہوں گے۔ منسوخ شدہ ایکٹ کے تحت ملازمت کرنے والے 94 مسلم رجسٹراروں کو بھی ان کے عہدوں سے فارغ کر دیا جائے گا اور انہیں 2 لاکھ دس ہزار روپے کی یکمشت ادائیگی دی جائے گی"۔

مزید پڑھیں:

آسام میں تعدّدِ ازدواج کے خلاف بل پیش کرنے کا وزیراعلی کا اعلان

آسام میں یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی تیاری، ہمانتا بسوا سرما

آسام میں تمام مدارس کو بند کردیا جائیگا، ہمانتا بسوا سرما

ہیمنت بسوا شرما کی زہر افشانی پر ابو عاصم کا سخت رد عمل

آسام حکومت نے 1281 مدارس کو عام اسکولوں میں تبدیل کر دیا

ریاستی وزیر نے مزید کہا ہے کہ "انتظامیہ اس ایکٹ کو منسوخ کر کے، بچپن کی شادی کے مسئلے کو حل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، بچپن کی شادی خواتین کے لیے 18 سال اور مردوں کے لیے 21 سال سے کم عمر کے افراد پر تصور کی جائے گی"۔ ان عمر کے افراد کی شادی بچپن کی شادی سمجھی جائے گی۔ واضح رہے کہ ریاست اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ نافذ کیے جانے کے بعد آسام میں اس قانون کے نفاذ پر غور کیا جارہا ہے۔

Last Updated : Feb 24, 2024, 11:44 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.