ETV Bharat / bharat

انسداد دہشت گردی کا دن: اس دن سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کا ہوا تھا قتل - Anti Terrorism Day

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 21, 2024, 2:30 PM IST

ملک میں تمام طبقوں میں دہشت گردی اور تشدد کے خطروں سے عوام، معاشرے اور پورے ملک پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں آگاہی پیدا کی جا سکے اس لئے انسداد دہشت گردی کا دن 21مئی کو منایا جاتا ہے۔ آج کی ہی تاریخ کو1991 میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کو قتل کر دیا گیا تھا۔

ANTI TERRORISM DAY
ANTI TERRORISM DAY (Etv Bharat)

حیدرآباد: انسداد دہشت گردی کا دن، یہ دن سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی برسی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ انہیں 21 مئی 1991 کو قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ دن دہشت گردی کے خاتمے اور امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

یوم انسداد دہشت گردی کی تاریخ:

بھارت میں 21 مئی کو قومی انسداد دہشت گردی کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے کیونکہ اس دن 1991 میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کو دہشت گردی کی ایک وحشیانہ کارروائی میں قتل کر دیا گیا تھا جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ راجیو گاندھی کو رات 10.20 منٹ پر انتخابی ریلی میں چنئی سے 50 کلومیٹر دور سریپرمبدور میں لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلم (ایل ٹی ٹی ای) کے ایک خودکش بمبار نے قتل کر دیا۔ خودکش حملہ آور نے بیلٹ بم سے دھماکہ کیا تھا جس میں راجیو گاندھی اور دیگر 16 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

راجیو گاندھی کو کیوں قتل کیا گیا؟

بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق یہ قتل ایل ٹی ٹی ای کے سربراہ پربھاکرن کی راجیو گاندھی سے ذاتی دشمنی کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ راجیو گاندھی کے تئیں پربھاکرن کی تلخی اس وقت مزید بڑھ گئی جب راجیو گاندھی نے انڈین پیس کیپنگ فورس کو سری لنکا بھیجا اور انڈین پیس کیپنگ فورس پر سری لنکا کے تملوں کے خلاف مظالم کا الزام لگایا۔ راجیو گاندھی کے قتل کو ٹاڈا ایکٹ کے تحت دہشت گردی کی کارروائی نہیں سمجھا جاتا کیونکہ شواہد اور قاتل کی منصوبہ بندی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ راجیو گاندھی کے علاوہ کسی اور بھارتی شہری کی موت کی خواہش نہیں رکھتے تھے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ

دہشت گردی محض ایک لفظ نہیں ہے۔ یہ انسانیت اور عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ بھارت اپنی آزادی کے بعد سے دہشت گردی کے خطرے سے نمٹ رہا ہے۔ بھارت میں دہشت گردی کی تاریخ 1980 کی دہائی میں پنجاب میں خالصتان تحریک سے معلوم کی جا سکتی ہے۔ بھارت کی آزادی کے بعد سکھوں کی طرف سے الگ ریاست کے مطالبے کی وجہ سے پنجاب بنایا گیا۔ یہ اس وقت مزید بڑھ گیا جب دہشت گردوں نے علیحدہ 'خالصتان' کا مطالبہ کیا۔ خالصتان کے مسئلے کے نتیجے میں امرتسر میں آپریشن بلیو اسٹار ہوا جس کے نتیجے میں وزیر اعظم اندرا گاندھی کو قتل کر دیا گیا۔ سیاسی قتل و غارت گری کا اس کے بعد سے سلسلہ شروع ہوا۔ فسادات اور دہشت گردی سے متعلق تشدد میں ہزاروں سکھ اور دیگر مارے گئے۔

پنجاب کے بعد، اَسّی کی دہائی کے آخر میں کشمیر کے علاقے میں دہشت گردی شروع ہوئی جس میں بھارت مخالف علیحدگی پسند عناصر شامل تھے جو پاکستان کی حمایت کرتے تھے۔ دہشت گرد گروپ بنیادی طور پر پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) سے کام کرتے ہیں۔ کشمیر میں دہشت گردی لشکر طیبہ، جیش محمد، حزب المجاہدین وغیرہ جیسے گروپوں نے پیدا کی تھی۔ لشکر طیبہ 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے اور 2008 کے ممبئی حملوں میں ملوث تھے۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے۔ اب تقریباً تمام ممالک دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہیں۔

بھارت میں بڑے دہشت گرد حملے

پلوامہ حملہ (46 ہلاک) 2019

اڑی حملہ (20 ہلاک) 2016

26/11 ممبئی حملے (171 ہلاک) 2008

2008 جے پور دھماکے (80 ہلاک) 2008

ممبئی ٹرین بم حملہ (209 ہلاک) 2006

دہلی بم دھماکے (66 ہلاک) 2005

2001-پارلیمنٹ حملہ (7 ہلاک) 2001

بمبئی دھماکے (257 ہلاک) 1993

2024 میں گلوبل ٹیررازم انڈیکس رینکنگ

بھارت اپنی عالمی دہشت گردی کے انڈیکس کی درجہ بندی میں مسلسل بہتری لا رہا ہے، اس کے باوجود جنوبی ایشیا، دنیا میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ خطہ ہے۔ گلوبل ٹیررزم انڈیکس 2024 (جی ٹی آئی) کے مطابق بھارت میں دہشت گردی کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ ملک میں دہشت گردی کی وجہ سے 2020-2021 میں 49 اموات، 2021-2022 میں 45 اموات اور اس کے بعد 2022-23 میں 18 اموات۔ اس میں لگاتار کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔

بھارت اس سال گلوبل ٹیررازم انڈیکس (جی ٹی آئی) میں 14 ویں نمبر پر ہے، پچھلے سال کے مقابلے اس کی رینک میں ایک جگہ بہتری آئی ہے۔ یہ نئی درجہ بندی اس وقت آئی ہے جب ملک نے بھارت کو دہشت گردی کے اعتدال پسند اثرات کے دائرے میں لانے کے لیے اپنے اسکور میں کمی ریکارڈ کی ہے۔

بھارت میں سرگرم دہشت گرد تنظیمیں

بھارت کی وزارت داخلہ نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت دہشت گرد تنظیموں کے طور پر کالعدم قرار دی گئی کئی تنظیموں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ محدود گروپ یہ ہیں-

انڈین مجاہدین

حزب المجاہدین (ایچ ایم)

لشکر طیبہ

دولت اسلامیہ عراق و شام (آئی ایس آئی ایس)

جیش محمد (جے ای ایم)

جمعیت المجاہدین (جے یو ایم)

دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے، بھارت میں وفاقی انسداد دہشت گردی ایجنسیاں ہیں، یہ ہیں-

انٹیلی جنس بیورو

انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس)

کاؤنٹر ٹیررازم یونٹ (سی ٹی یو)

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)

نیشنل انٹیلی جنس گرڈ

سینٹرل ریزرو پولیس فورس

نیشنل سیکورٹی گارڈ

بھارت میں انسداد دہشت گردی قانون

غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967:

غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 افراد اور انجمنوں کی بعض غیر قانونی سرگرمیوں کی زیادہ مؤثر روک تھام اور دہشت گردی کی سرگرمیوں اور اس سے منسلک معاملات سے نمٹنے کے لیے ایک ایکٹ ہے۔

پوٹا بل: پوٹا کی دفعات کے تحت، دہشت گردی کو اتحاد، سالمیت اور خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے یا دہشت پھیلانے کی نیت سے انجام دیا جانے والا عمل سمجھا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں موت یا زیادہ سے زیادہ عمر قید اور کم از کم جرمانہ پانچ سال ہو سکتا ہے۔

دہشت گردی اور خلل ڈالنے والی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1987 (ٹاڈا): دہشت گردی اور خلل ڈالنے والی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1987، کبھی دہشت گردی اور منظم جرائم کے مقدمات میں استعمال ہونے والا اہم قانون تھا، لیکن بے تحاشا غلط استعمال کی وجہ سے، اسے 1995 میں ختم کر دیا گیا تھا۔ اس قانون کے تحت مشتبہ افراد کو حراست میں لینے اور جائیدادیں ضبط کرنے کے اختیارات میں اضافہ ہوا اور ساتھ ہی اس میں مضبوطی آئی۔ قانون نے پولیس افسر کے اعترافی بیان کو بطور ثبوت قابل قبول بنایا۔ ٹاڈا کے تحت دائر مقدمات کی سماعت کے لیے علیحدہ عدالتیں قائم کی گئیں۔

دہشت گردی کے لیے نئی آئی پی سی

دہشت گردی دفعہ 113(1) کے تحت قابل سزا اس میں جرم بن جاتی ہے۔

دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے بغیر پیرول کے سزائے موت یا عمر قید ہو سکتی ہے۔

نئے جرائم میں سرکاری سہولیات یا نجی املاک کو تباہ کرنا شامل ہے۔

ایسی کارروائیوں کے لیے کوریج جو اہم بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان یا تباہی کا باعث بنتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.