ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیریوں کو اب بائیکاٹ پالیسی ترک کر کے آگے آنے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر قاضی اشرف - Dr Qazi Ashraf

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 1, 2024, 4:07 PM IST

Updated : May 9, 2024, 3:10 PM IST

کشمیریوں کو اب بائیکاٹ پالیسی ترک کر کے آگے آنے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر قاضی اشرف
کشمیریوں کو اب بائیکاٹ پالیسی ترک کر کے آگے آنے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر قاضی اشرف(ETV BHARAT)

سرینگر پارلیمانی نشست کے لیے تقریباً 24 امیدوار انتخابی میدان ہیں۔ ایسےمیں نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، اپنی پارٹی اور ڈی اے پی اے کے علاوہ چند دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ کئی آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔

کشمیریوں کو اب بائیکاٹ پالیسی ترک کر کے آگے آنے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر قاضی اشرف (ETV BHARAT)

سرینگر: آزاد امیدوار ڈاکٹر قاضی اشرف نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں انتخابی میدان میں اس لیے آیا ہوں تاکہ میں ان تعلیم یافتہ لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی طرف راغب کرو جو کہ اب تک بائیکاٹ کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔ اگر میری اس پہل سے کم ہی لوگ سامنے آتے ہیں تو میں سمجھوں گا میرا مقصد پورا ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ ہار جیت میری لئے کوئی معنی نہیں رکھتی ہے۔ جموں و کشمیر میں سیاسی بدلاؤ کے لیے لوگوں کو آگے آنے کی ضرورت ہے، جو کہ اپنے ووٹ کو ضائع کر کے ان نمائندوں کو آگے آنے کا موقع دیتے ہیں، جو بعد میں لوگوں کی نمائندگی بہتر طور پر نہیں کرتے ہیں۔

ڈاکٹر قاضی اشرف نے ماضی کی مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ لوگ کم ووٹ ڈالیں یا زیادہ یا نہ ڈالیں، کسی بھی صورت میں سرکار تو تشکیل پاتی ہی ہے۔ لیکن لوگوں کی مرضی کے بغیر، اس لیے بہتر ہوتا کہ اگر لوگ اپنی مرضی اور منشا کے عین مطابق اپنے نمائندوں کا انتخاب عمل میں لاتے۔ ایسے میں یہاں کے تعلیم یافتہ لوگوں کو ووٹ نہ ڈالنے کی اپنی پالیسی کو ترک کر کے اپنے حق رائے دہی کا بھر پور طریقے سے استعمال کر کے صحیح امیدوار کا انتخاب کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح ایک تاجر بزنس میں انوسٹمنٹ کرتا ہے، اسی طرح سیاستدان اور سیاسی جماعتیں بھی انتخابات میں باضابطہ انویسٹمنٹ کرتی ہیں، تاکہ جیت کے بعد لگائے گئے پیسے کو دوگنا کر کے واپس لایا جائے۔ سیاست دانوں کو الیکشن بعد ان لوگوں کی کوئی فکر نہیں رہتی جو انہیں چن کر پارلمینٹ تک پہنچاتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر قاضی اشرف نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے متعلق میری رائے بی جے پی، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی سے الگ اور مختلف ہے۔ دفعہ 370 ایسا تاریخی دھوکہ ہے جو کہ 1947 سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو دیا جارہا ہے۔ یہ خالص مرکزی سرکار اور یہاں کے سیاسی جماعتوں کے لئے خصوصی درجہ تھا۔

مرکز کی جانب سے جموں وکشمیر میں کئی سیاسی شخصیات کو آناً فاناً وزیر اعلی کے تختے پر بٹھانا اور ان کا تختہ الٹ کر کے کسی دوسروں کو کرسی پر براج مان کرنے کی مثالیں دیتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ خاص اختیارات یہاں کے لوگوں کے لیے نہیں تھے بلکہ مرکزی سرکار کے لیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے قاضی اشرف کینسر کے ماہر ڈاکٹر ہیں، چند برس قبل انہوں نے سرکاری نوکری کو خیرآباد کرتے ہوئے نجی سطح پر بطور کینسر سرجرن اپنے فرائض انجام دینے کا فیصلہ کیا۔ تب سے لیکر یہ سرینگر کے ایک نجی اہسپتال میں کینسر مریضوں کا علاج و معالجہ کررہے ہیں۔

Last Updated :May 9, 2024, 3:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.