ETV Bharat / state

Umesh Pal Murder Case انتظامیہ کی جانب سے مکان کی مسماری کے بعد صحافی ظفر احمد نے ویڈیو جاری کی

پریاگ راج میں امیش پال قتل کیس کے بعد پولیس کی کارروائی جاری ہے۔ باندہ کے رہائشی صحافی ظفر احمد کا گھر بھی مسمار کر دیا گیا۔ ظفر احمد نے اس حوالے سے ایک ویڈیو جاری کی ہے۔

author img

By

Published : Mar 3, 2023, 6:26 PM IST

صحافی ظفر احمد
صحافی ظفر احمد
صحافی ظفر احمد

باندہ: ریاست اترپردیش کے شہر پریاگ راج میں چند ایام قبل ہوئے قتل معاملہ کے الزام میں اتر پردیش کے سابق رکن پارلمیان اور شہ زرو رہنما عتیق احمد کے قریبی اور حمایتوں پر اترپردیش کاروائی کر رہی ہے۔ اترپردیش کے باندہ علاقہ کے رہائشی صحافی ظفر احمد کا گھر بھی انتظامیہ کی جانب سے مسمار کر دیا گیا۔ اپنے مکان کے مسمار ہونے کے بعد صحافی ظفر احمد کا ویڈیو پر مبنی ایک بیان منظر عام پر آ یا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں کو بھیجے گئے ایک ویڈیو پیغام میں ظفر احمد نے گھر کی خریداری سے لے کر عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین کو کرایہ پر دینے اور بغیر کسی نوٹس کے اسے گرانے تک اپنا موقف پیش کیا ہے۔ میڈیا کو بھیجی گئی ویڈیو میں ظفر احمد نے بتایا ہے کہ جنوری 2021 میں اس نے اپنے بہنوئی خان صولت حنیف ایڈووکیٹ کے کہنے پر یہ گھر قرضہ لے کر خریدا۔ گھر کی خریداری کے فوراً بعد ان کے بہنوئی صولت حنیف خان نے یہ مکان شائستہ پروین کو کرائے پر دے دیا تھا۔

صرف ایک بار گھر گھر گیا: ظفر احمد کا کہنا ہے کہ گھر خریدنے کے بعد گزشتہ 2 سالوں میں وہ کبھی گھر دیکھنے بھی نہیں گئے اور ان کے بہنوئی صولت حنیف خان کے پاس اس گھر کی چابیاں اور دستاویزات موجود ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جب سے گھر خریدا تو صرف ایک بار گھر کے دروازے تک گیا۔ اس کے بعد وہ کبھی وہاں نہیں گئے۔ ظفر احمد نے یہ بھی بتایا کہ اس نے اس گھر کے لیے اپنے بہنوئی صولت حنیف خان سے قرض لیا تھا جس کی وجہ سے وہ مالی دباؤ کے باعث ان کا کوئی بھی فیصلہ قبول کرنے پر مجبور تھا۔

پولیس انتظامیہ سے تحقیقات کا مطالبہ: ویڈیو کے ذریعے ظفر احمد نے باندہ ضلعی انتظامیہ پولیس انتظامیہ سے اس معاملہ کی تحقیقات کرانے کی اپیل کی ہے۔ ظفر نے کہا ہے کہ گزشتہ 2011 سے سیور ایک نیوز ایجنسی کے لیے کام کر رہا ہے اور آج تک اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے، میں باندہ پولیس انتظامیہ سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھ سے مکمل تفتیش کریں۔

ظفر احمد کا گھر بدھ کے روز مسمار کر دیا گیا: بدھ کو پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں پی ڈی اے نے چکیہ کے علاقے کسری مساری میں جہاں عتیق احمد کی اہلیہ اور اہل خانہ گزشتہ 2 سال سے اس مکان میں رہائش پذیر تھے،اسے انتظامیہ نے مسمار کردیا ہے۔ مسماری کے دوران ہی انکشاف ہوا کہ یہ مکان نہ تو بے نامی تھا اور نہ ہی عتیق احمد کی اہلیہ کا، بلکہ یہ باندہ شہر کے علاقے کوتوالی کے رہائشی ایک نیوز ایجنسی کے صحافی ظفر احمد کا ہے۔ اس نے اسے جنوری 2021 میں خریدا تھا۔ اس کے بعد ہی صحافی ظفر احمد کا نام میڈیا میں آیا۔

مزید پڑھیں:Umesh Pal Murder Case عتیق احمد کے قریبی خالد ظفر کے گھر بلڈوزر چلایا گیا

صحافی ظفر احمد

باندہ: ریاست اترپردیش کے شہر پریاگ راج میں چند ایام قبل ہوئے قتل معاملہ کے الزام میں اتر پردیش کے سابق رکن پارلمیان اور شہ زرو رہنما عتیق احمد کے قریبی اور حمایتوں پر اترپردیش کاروائی کر رہی ہے۔ اترپردیش کے باندہ علاقہ کے رہائشی صحافی ظفر احمد کا گھر بھی انتظامیہ کی جانب سے مسمار کر دیا گیا۔ اپنے مکان کے مسمار ہونے کے بعد صحافی ظفر احمد کا ویڈیو پر مبنی ایک بیان منظر عام پر آ یا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں کو بھیجے گئے ایک ویڈیو پیغام میں ظفر احمد نے گھر کی خریداری سے لے کر عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین کو کرایہ پر دینے اور بغیر کسی نوٹس کے اسے گرانے تک اپنا موقف پیش کیا ہے۔ میڈیا کو بھیجی گئی ویڈیو میں ظفر احمد نے بتایا ہے کہ جنوری 2021 میں اس نے اپنے بہنوئی خان صولت حنیف ایڈووکیٹ کے کہنے پر یہ گھر قرضہ لے کر خریدا۔ گھر کی خریداری کے فوراً بعد ان کے بہنوئی صولت حنیف خان نے یہ مکان شائستہ پروین کو کرائے پر دے دیا تھا۔

صرف ایک بار گھر گھر گیا: ظفر احمد کا کہنا ہے کہ گھر خریدنے کے بعد گزشتہ 2 سالوں میں وہ کبھی گھر دیکھنے بھی نہیں گئے اور ان کے بہنوئی صولت حنیف خان کے پاس اس گھر کی چابیاں اور دستاویزات موجود ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جب سے گھر خریدا تو صرف ایک بار گھر کے دروازے تک گیا۔ اس کے بعد وہ کبھی وہاں نہیں گئے۔ ظفر احمد نے یہ بھی بتایا کہ اس نے اس گھر کے لیے اپنے بہنوئی صولت حنیف خان سے قرض لیا تھا جس کی وجہ سے وہ مالی دباؤ کے باعث ان کا کوئی بھی فیصلہ قبول کرنے پر مجبور تھا۔

پولیس انتظامیہ سے تحقیقات کا مطالبہ: ویڈیو کے ذریعے ظفر احمد نے باندہ ضلعی انتظامیہ پولیس انتظامیہ سے اس معاملہ کی تحقیقات کرانے کی اپیل کی ہے۔ ظفر نے کہا ہے کہ گزشتہ 2011 سے سیور ایک نیوز ایجنسی کے لیے کام کر رہا ہے اور آج تک اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے، میں باندہ پولیس انتظامیہ سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھ سے مکمل تفتیش کریں۔

ظفر احمد کا گھر بدھ کے روز مسمار کر دیا گیا: بدھ کو پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں پی ڈی اے نے چکیہ کے علاقے کسری مساری میں جہاں عتیق احمد کی اہلیہ اور اہل خانہ گزشتہ 2 سال سے اس مکان میں رہائش پذیر تھے،اسے انتظامیہ نے مسمار کردیا ہے۔ مسماری کے دوران ہی انکشاف ہوا کہ یہ مکان نہ تو بے نامی تھا اور نہ ہی عتیق احمد کی اہلیہ کا، بلکہ یہ باندہ شہر کے علاقے کوتوالی کے رہائشی ایک نیوز ایجنسی کے صحافی ظفر احمد کا ہے۔ اس نے اسے جنوری 2021 میں خریدا تھا۔ اس کے بعد ہی صحافی ظفر احمد کا نام میڈیا میں آیا۔

مزید پڑھیں:Umesh Pal Murder Case عتیق احمد کے قریبی خالد ظفر کے گھر بلڈوزر چلایا گیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.