Kashmiri Woman Making Various Types of Pickles: متعدد اقسام کے اچار بنانے والی کشمیری خاتون

author img

By

Published : Jun 1, 2022, 2:09 PM IST

متعدد اقسام کے اچار بنانے والی کشمیری خاتون

سرینگر کے لال بازار علاقے سے تعلق رکھنے والی 'نوا' شادی شدہ خواتین کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ 32 سالہ نوا شادی کے بعد سسرال میں اچار اور جیم کا خود کا کاروبار کرتی ہیں۔ وہ کئی اقسام کے اچار تیار کر فروخت کرتی ہیں۔ Nawa started an enterprise to make different kinds jams and pickles

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں جہاں موجودہ دور میں لڑکیاں، لڑکوں کے مقابلے ہر میدان میں سبقت حاصل کررہی ہیں وہیں پکوان بنانے میں بھی وادی کی خواتین کسی سے کم نہیں ہیں۔ Women of Kashmir are ahead in every field

کشمیر یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے والی 32 سالہ 'نوا' اپنے سسرال میں اچار اور جیم بنانے کا کاروبار شروع کیا ہے۔ نوا کا تعلق سرینگر کے لال بازار علاقے سے ہے۔ وہ سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے اچار اور جیم کو فروخت کرتی ہیں۔ Pickle business in Kashmir

متعدد اقسام کے اچار بنانے والی کشمیری خاتون

نوا شادی شدہ خواتین کے لیے مشعلِ راہ ہیں جو شادی کے بعد اپنا کاروبار شروع کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔ نوا تقریباً 20 اقسام کے اچار تیار کرتی ہیں اور اسے سوشل میڈیا پر مارکیٹنگ کے ذریعے فروخت کرتی ہیں۔ اچاروں کے اقسام میں کھجور اور چُکندر کا اچار قابل ذکر ہیں۔ Sales of pickles and jam through social media

یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن کے دوران پیسے کے ہو گئے تھے محتاج، آج کاروبار عروج پر

نوا نے بتایا کہ 'وہ یہ کاروبار گزشتہ ایک برس سے کر رہی ہیں، اور اس کاروبار میں انہیں اہلخانہ کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 'وہ خالص اچار بناتی ہیں۔ اس میں کسی طرح کی کوئی ملاوٹ نہیں ہوتی۔' نوا نے بتایا کہ وہ ایم بی اے کے بعدپرائیویٹ اسکول میں ٹیچر بھی رہیں ہیں لیکن وہ اپنا خود کا کاروبار کرنا چاہتی تھیں اس لیے انہوں تدریسی خدمات کو خیرباد کہہ دیا۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.