52 ویں داعی سیدنا برہان الدین کو سن 2011 میں دل کا دورہ پڑا اور 2014 میں اُنکا انتقال ہوگیاتھا۔جسکے بعد 53 ویں داعی کے دعویدار سیدنا خوزیمه قُطب الدین ہیں ،جبکہ دوسرے دعویدار سیدنا مفدل ہیں۔ان دونوں کے درمیان داعی کے دعویداری کی لڑائی کورٹ میں جا پہنچی۔ کورٹ میں 53ویں داعی کا دعوہ سیدنا خوزیمه قُطب الدین نے کیا۔ اُنکا انتقال سن 2016 میں ہوگیا۔ لیکن کورٹ میں سماعت چل رہی تھی انکے انتقال کے بعد سیدنا خوزیمه قُطب الدین کے بیٹے سیدنا طاہر نے دعوے داری کی اور دوسری جانب سیدنا مفدل نے اپنی دعویداری پیش کی ۔
مزید پڑھیں:Bombay HC on love Jihad بامبے ہائی کورٹ نے لو جہاد کے دعوے کو مسترد کر دیا
مزید بتایا کہ 2011 میں سیدنا صاحب کو دورہ پڑا انکی طبیعت ناساز تھی۔ جس کے باعث ان کا انتقال ہوگیا۔جس کے بعد ہمارے والد اس داعی کے وارث ہیں۔ لیکن انہوں نے نہیں مانا اور مجبوران یہ معاملہ کورٹ میں جاپہنچا۔ اور اب ہمارے والد کے انتقال کے بعد اس داعی کے حقدار ہم ہیں۔ جبکہ سیدنا مفدل اس بات کق قبول نہیں کر رہے ہیں۔