Bhopal Gas Tragedy مرکز معاوضہ بڑھانے کی عرضی پر پوزیشن واضح کرے

author img

By

Published : Sep 21, 2022, 7:52 AM IST

مرکز معاوضہ بڑھانے کی عرضی پر پوزیشن واضح کرے

سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو یہ واضح کرنے کا وقت دیا کہ کیا وہ 1984 کے بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین کے معاوضے میں اضافے کے لیے پہلے دائر کی گئی کیوریٹیو عرضی کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔ Supreme Court on Bhopal gas tragedy

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو مرکزی حکومت کو یہ واضح کرنے کا وقت دیا کہ کیا وہ 1984 کے بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین کے معاوضے میں اضافے کے لیے پہلے دائر کی گئی کیوریٹیو عرضی کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔ جسٹس سنجے کشن کول کی صدارت والی پانچ ججوں کی بنچ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کو 11 اکتوبر تک اس معاملے میں حکومت سے ہدایات لینے کی اجازت دی۔ مرکزی حکومت نے 2010 میں دائر اپنی کیوریٹیو پٹیشن میں دلیل دی تھی کہ 1989 میں طے شدہ معاوضہ ان مفروضوں پر مبنی تھا جو اصل حقائق سے مختلف ہیں۔ سپریم کورٹ نے 2011 میں اس معاملے میں نوٹس جاری کیا تھا۔ Supreme Court on Bhopal gas tragedy

یونین کاربائیڈ کمپنی نے متاثرین میں 470 ملین امریکی ڈالر تقسیم کیے تھے۔ حکومت نے اس کیڑے مار دوا کمپنی سے 2010 میں تقسیم کی گئی رقم (7,400 کروڑ روپے) سے زیادہ اضافی رقم مانگی ہے۔ متاثرین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل سنجے پاریکھ نے دعویٰ کیا کہ سانحہ کی شدت، متاثرین کی تعداد اور زخمیوں اور مرنے والوں کی تعداد میں گزشتہ برسوں میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Bhopal Gas Tragedy: بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین پنشن سے محروم

سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اس معاملے میں مرکزی حکومت کے موقف کا انتظار کرے گی۔ اس کے علاوہ وہ اس پہلو پر بھی غور کرے گی کہ کیا معاوضے کی مقدار میں تبدیلی آتی رہے گی۔ کمپنی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ مقدمے کی سماعت کو حتمی شکل دی جان چاہئے کیونکہ نظرثانی درخواست کا فیصلہ ہونے کے 19 سال بعد کیوریٹو پٹیشن دائر کی گئی تھی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.