لداخی بیر ’سی بکتھورن‘ کو ملا جی آئی ٹیگ

لداخی بیر ’سی بکتھورن‘ کو ملا جی آئی ٹیگ
یو ٹی لداخ میں پشمینہ، خوبانی اور لداخی لکڑی پر بنے مجسمے کے بعد لداخ میں قدرتی طور اگنے والے پھل ’’سی بکتھورن‘‘ کو جی آئی ٹیگ ملا ہے۔ خوبانی کے بعد لداخ کا یہ دوسرا پھل ہے جسے جی آئی ٹیگ ملا ہے۔ Ladakh gets another GI tag
سرینگر (جموں و کشمیر): یونین ٹیریٹری لداخ کا ’’سی بکتھورن‘‘ نامی پھل اب جغرافیائی انڈیکیشن (جی آئی) ٹیگنگ کی بدولت ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ایک منفرد شناخت کا حامل ہوگا۔ صنعت و تجارت کے محکمہ، لداخ کو جغرافیائی انڈیکیشن رجسٹری کی جانب سے ’’لداخ سی بکتھورن‘‘ کلاس31 کے لیے رجسٹرڈ پروپرائٹر کے طور پر اختیارات دیےگئے ہیں۔
لداخ کے لیے یہ چوتھا جی آئی ٹیگ ہے۔ اس سے قبل، جی آئی ٹیگز؛ لداخ پشمینہ، خوبانی (Raktse Carpo species)، اور لداخی لکڑی کے مجسموں کی جی آئی ٹینگنگ ہو چکی ہے۔ لداخی خوبانی کے بعد جی آئی ٹیگ حاصل کرنے والا ’’سی بکتھورن‘‘ یونین ٹیریٹری کا ددوسرا پھل ہے۔ اب لداخ میں اگنے والے سی بکتھورن پھل کو فروغ دینے اور بین الاقوامی سطح پر مارکیٹنگ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
لیہہ بیری یا سی بکتھورن (Hippophae)، لداخ میں پایا جانے والا ایک حیرت انگیز پودا ہے جس سے چھوٹے، کھٹے چکھنے والے نارنگی یا پیلے رنگ کے بیر اگتے ہیں جن میں وٹامنز خاص طور پر ’’سی‘‘ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ لداخ کے علاقے میں یہ پودے قدرتی طور پر 11,500 ہیکٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ خشک سالی میں بھی ہرا بھرا رہنے کے علاوہ یہ پودا منفی 43 ڈگری سیلسیس تک انتہائی سرد درجہ حرارت کو بھی برداشت کر سکتا ہے۔ ان دو خصوصیات کی وجہ سے یہ پودا لدداخ جیسے سرد علاقوں کے لیے ایک بہترین فصل ہے۔
