Jamia Hashmi مکاتب میں بچوں کے تعلیم کے ساتھ عمدہ اخلاق پر بھی توجہ دی جاتی ہے، مولانا عمر ہاشمی

author img

By

Published : Jan 24, 2023, 7:43 PM IST

طلبہ

مولانا عمر ہاشمی نے جنوبی ہند میں قلیل تعداد میں چلائے جارہے مکاتب کے نظام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملت کے لئے یہ بہتر ہے کہ اپنی اپنی مساجد میں مکاتب کا اہتمام کریں، جہاں بچوں کو دین اسلام کی بنیادی تعلیمات دی جاسکے اور انہیں نہ صرف فقہ بلکہ حالات حاضرہ سے بھی آگاہ کیا جاسکے۔

ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں واقع جامعہ ہاشمی کے متعدد طلباء کے قرآن کریم کے ناظرہ مکمل کرنے پر انہیں تہنیت پیش کی گئی ہے۔اس موقع پر مولانا عمر ہاشمی نے اخلاقیات اور مکتب کی اہمیت پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ اخلاقیات بنیادی چیز ہے، اخلاقیات کے بغیر نہ تعلیم، نہ تدریس، نہ سماجی معاملات حتیٰ کہ زندگی کے تمام تر معاملات نامکمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ مکتب کے نظام کے نفاذ سے بچوں کو عمدہ اخلاقیات سے آراستہ کیا جاسکتا ہے تاکہ وہ قوم و ملت کا اثابہ بن سکیں۔

جامعہ ہاشمی

مولانا عمر ہاشمی نے بتایا کہ قدیم دور میں مکتب کا نظام عام کوا کرتا تھا جہاں پر طلباء کو نہ صرف دینی بلکہ دنیوی علوم سے بھی آراستہ کیا جاتا تھا جس کی وجہ سے طلباء حالات حاضرہ سے واقیفیت رکھتے تھے۔ انہوں نے جنوبی ہند کے کیرالہ، آندھر پردیش و کرناٹک کے چند علاقوں میں چلائے جارہے مکاتب کی خدمات کا حوالہ دیتے ہوئے مساجد کے ذمہ داران سے اپیل کی کہ وہ مساجد میں مکاتب کا اہتمام کریں تاکہ ملت کے بچوں کا دنیوی و دینی علوم دونوں سے آراستہ کیا جاسکے۔

مذکوہ ادارہ میں زیر تعلیم طلبا کے ناظرہ قرآن کریم مکمل ہونے کے موقع پر منقعد تقریب میں جہاں ایک جانب مدرسہ کے ذمہ دارن موجود تھے تو وہیں دوسری جانب کثیر تعداد میں مقامی باشندے اور طلبہ کے سرپرست بھی شریک تھے۔

مزید پڑھیں:Alam Maktab ٖProviding Eduction to Poors الف لام میم مکتب غریب بچوں کوتعلیم سے آراستہ کرانے کا اہم ذریعہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.