Memories of 4th August 2019: چار اگست 2019 کی وہ یادیں جو آج بھی تازہ ہیں

author img

By

Published : Aug 4, 2022, 6:59 PM IST

Updated : Aug 4, 2022, 8:48 PM IST

4th-august-2019-the-day-which-will-be-remembered

4 اگست 2019 کو جموں و کشمیر میں ہر طرف سکیورٹی فورسز کی تعیناتی میں اچانک اضافہ کر دیا گیا تھا وہیں، 4 اور 5 اگست کی درمیانی رات کو ہی جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو بھی نظر بند کیا گیا تھا۔ Memories of 4th August 2019 that are Still Remembered

جموں: 4 اگست 2019 کی وہ یادیں آج بھی تازہ ہیں، جب قیاس آرائیاں اپنے عروج پر تھیں کہ جموں و کشمیر کے حوالے سے کیا کچھ بڑا فیصلہ لیا جائے گا اور وہ وقت ناقابل فراموش ہے جب جموں کشمیر کے سیاسی رہنماؤں اور مقامی پارٹیوں کے مستقبل پر کالے بادل منڈلانے شروع ہوئے تھے۔ چار اگست اور پانچ اگست کی درمیانی رات کو ہی جموں کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا اور جموں کشمیر میں سختی کے ساتھ بندشیں عائد کی گئیں موبائل فون سروسز اور انٹرنیٹ سروسز کو معطل کیا گیا۔ Memories of 4th August 2019 that are Still Remembered

ویڈیو


چار اگست 2019 کو جموں و کشمیر میں ہر طرف سکیورٹی فورسز کی تعیناتی میں اچانک اضافہ کر دیا گیا تھا، وہیں پورے جموں و کشمیر اور لداخ میں سختی کے ساتھ بندشیں عائد کر دی گئی تھیں۔ 4 آگست کی رات کو ہی پورے جموں و کشمیر اور لداخ میں تمام مواصلاتی نظام بند کردیے گئے تھے۔ اسی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ بند بھی کر دیا کیا گیا تھا۔



واضح رہے کہ ملک کے آئین کے تحت ہی دفعہ 370 سے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ حاصل تھا۔ اس دفعہ کی رو سے سکیورٹی اور خارجہ امور کو چھوڑ کر دیگر تمام معاملات میں ریاست کو فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل تھا۔ تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ ریاست کو حاصل تمام خصوصی اختیارات ختم ہوگئے۔

آئین سے اس دفعہ کی منسوخی کے ساتھ جموں و کشمیر کو حاصل یہ خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔ جب کہ یونین ٹیریٹری ہو جانے کے بعد جموں و کشمیر کے عوام وزیر اعلیٰ کا انتخاب تو کرسکیں گے لیکن تمام تر اختیارات بھارتی صدر کی طرف سے نامزد کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہوں گے۔ اس وقت بھارت میں نو یونین ٹیریٹریز ہیں۔

مزید پڑھیں:

Last Updated :Aug 4, 2022, 8:48 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.