اس موقعے پر ایک ریلی کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں ہند و مسلم، سکھ مذہب کے لوگوں نے مل جل کر مبارک منڈی ہوتے ہوئے اندرا چوک اور گومٹ سے ہوکر ڈوگرہ چوک میں تک پہنچے جہاں اس ریلی کا اختتام ہوا۔
ریلی میں دھول، دف کی آواز کے ساتھ فنکاروں نے ڈوگری زبان کی نغموں پر رقص کیے اور ناظرین کی توجہ مرکوز کی۔ ہیرن رقص بھی توجہ کا مرکز رہا۔ ڈوگری گلوکاروں اور فنکاروں نے اس پروگرام میں حصہ لیا اور لوہڑی کے بارے میں لوگوں کو بتایا۔
ڈوگرہ کلچرل اکیڈمی کے ایک عہدار رام منگلوترا نے کہاکہ' جموں میں آج ہم لوہڑی فسٹیول مناتے ہیں جو بھائی چارے کی مثال ہے، انہوں نے جموں وکشمیر کی ریاستی درجہ منسوخ ہونے پر اظہار افسوس کیا اور امید ظاہر کی کہ اگلے برس لوہڑی کی تہواڑ ریاست میں منایا جائے گا، نہ یوٹی میں'۔
واضح رہے لوہڑی کا تہوار ہر برس 13 جنوری کو مشرقی و مغربی پنجاب، ہریانہ، راجستھان، جموں کشمیر اور دہلی میں جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔