Ekta Group In Ahmedabad ایکتا گروپ کی پتنگ کی ڈوریاں اکھٹا کرنے کی انوکھی پہل

author img

By

Published : Feb 2, 2023, 6:14 PM IST

ایکتا گروپ کی پتنگ کی ڈوریاں اکھٹا کرنے کی انوکھی پہل

احمدآباد کے شاہپور علاقے میں میں ایکتا گروپ نے ایک انوکھی پہل کرتے ہوئے لوگوں اور پرندوں کو زخمی ہونے سے بچانے کے لئے پتنگ کی ڈوریوں کو اکٹھا کرنے کا کام شروع کیا ہے۔Ekta Group In Ahmedabad

ایکتا گروپ کی پتنگ کی ڈوریاں اکھٹا کرنے کی انوکھی پہل

احمدآباد: گجرات میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ اتراین کا تہوار منایا گیا۔ اس دوران چائینز مانجھا بہت سے لوگ زخمی ہوئے۔ بے زبان چرند و پرند کو بھی پتنگ کی ڈوریوں سے جان گنوانی پڑی۔ اتراین کے بعد جگہ جگہ پتنگ کی ڈوریاں پڑی رہتی ہیں۔ اس سے لوگوں کے ساتھ ساتھ پرندوں کے زخمی ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔

اتراین کے موقع پر ڈوریوں سے لوگوں کی اور پرندے کی جان بچانے کے لئے کام کیا جاتا ہے۔ زخمی پرندوں کا اعلاج کیا جاتا ہے لیکن جو ڈوریاں جگہ جگہ چھتوں پر، گھروں میں، محلوں میں اور سڑکوں پر اتراین کے بعد پڑی رہتی ہیں ان کو اکٹھا کرنے کرنے کیلئے احمدآباد میں موجود ایکتا گروپ نے ایک انوکھی پہل کی۔

ایکتا گروپ کے رکن سدھیر بندیلا نے کہا کہ جیو دیا کا کام تو بہت سے لوگ کرتے ہیں یہ کام بھی بہت ہیں سراہنی ہے لیکن ہم نے جگہ جگہ پڑی ہوئی ڈوریوں کو اکٹھا کرنے کے لئے لوگوں کو ایک پیغام دیا ہے ۔آپ ایک کیلو ڈوری دیں اور ہم اس کے بدلے میں میں آپ کو 151 روپے دیں گے۔ اسے سن کر بہت سے لوگو ں بالخص بچوں نے ڈوریوں کو اکٹھا کرنا شروع کردیا ہے۔اس طرح ہم نے اب تک 30 سے 40 کیلو ڈوریاں جمع کر لی ہیں۔

اور بہت ساری دوری کو نیست و نابود کردیا ہے. اس گروپ کے رکن عبدالوقار شیخ نے کہا کہ اتراین کے موقع پر پر پرندوں کے ساتھ انسان بھی چاءنا ڈوری سے زخمی ہوتے ہیں اور بہت خطرناک چوٹ انہیں لگ جاتی ہے بہت سے لوگ اس سے مر چکے ہیں ڈوری کی پابندی لگنے کے باوجود بھی ڈوریاں بازار میں سے لوگوں نے اسے خریدی ہے اور بڑے بڑے حادثے ہوئے ہیں یہ اس کے لئے ہم نے گروپ بنا کر ڈوری اکٹھا کیا اور اسے ختم کرنے کے لیے ایک پہل مہیم چلائی جو کافی کامیاب رہی بہت سے لوگوں نے آکر ہمیں ڈوریاں دی اور ہم نے ان ڈوریوں کو جمع کر کارپوریشن کو دینے کا فیصلہ کیا ہے.

یہ بھی پڑھیں:Viklang Sahayata Kendra سات مئی کو احمد آباد میں معذور افراد کی اجتماعی شادی کی تقریب

تاہم اس گروپ کے رکن رضوان امبالیہ نے کہا کہ چائینز ڈوری اتنی خطرناک ہے کہ اسے جلانے کے باوجود دھواں نکلتا ہےاس سے لوگ بیمار ہوتے ہیں۔ اس لئے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہمارے پاس جو بھی ڈوریاں آئیں گی ہم اسے ری سائیکلنگ کے لئے کارپوریشن کو دیں گے۔ بچوں نے کہا کہ ہمیں جیسے ہی پتہ چلا کہ ایک گروپ ایک کیلو ڈوری پر ایک 151 روپے دے رہا ہے اسی وقت ہم نے ڈوریاں جمع کرنا شروع کردی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.