India China Border Clash میڈیا رپورٹ نہ کرتا تو وزیراعظم توانگ معاملے پر خاموش رہتے، اویسی

author img

By

Published : Dec 13, 2022, 2:20 PM IST

میڈیا رپورٹ نہ کرتا تو وزیراعظم توانگ معاملے پر خاموش رہتے، اویسی

نو دسمبر کو اروناچل پردیش کے توانگ میں فوجیوں کی جھڑپ پر اسدالدین اویسی نے کہا کہ 'وزیراعظم سیاسی قیادت دکھانے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ تصادم 9 دسمبر کو ہوا اور وہ آج بیان دے رہے ہیں۔ اگر میڈیا رپورٹ نہ کرتا تو آپ اس معاملے پر بات نہیں کرتے۔' Owaisi on India China Army Clash

دہلی: آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے بھارت اور چینی فوجیوں کے درمیان ہوئے تصادم کے معاملے پر کہا کہ 'وزیراعظم نریندر مودی سیاسی قیادت دکھانے میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔ فوجیوں کے درمیان تصادم 9 دسمبر کو ہوا اور ان کی حکومت آج بیان دے رہی ہے۔ اویسی نے کہا کہ 'میڈیا رپورٹ نہ کرتا تو حکومت اس معاملے پر بات ہی نہیں کرتی۔ تمام سیاسی جماعتوں کو تصادم کی جگہ پر لے جائیں۔ وزیراعظم مودی چین کا نام لینے سے ڈرتے ہیں، ان کی حکومت چین کے بارے میں بولنے سے ڈرتی ہے۔' Owaisi on India China Army Clash

  • PM is failing in showing political leadership. Clash happened on Dec 9 & you're making statement today. Had media not reported, you wouldn't have spoken. Take all parties to site of clash. PM scared of taking China's name, his govt scared of speaking about China: A Owaisi, AIMIM pic.twitter.com/KTADsLz1rE

    — ANI (@ANI) December 13, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

واضح رہے کہ گزشتہ 9 دسمبر کو اروناچل پردیش میں بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ اور اس میں دونوں طرف کے فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ یہ واقعہ توانگ ضلع کے ینگسٹی میں پیش آیا۔ وزارت دفاع کے مطابق یہ واقعہ 9 دسمبر 2022 کا ہے۔ اطلاعات کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی ایل اے سی پہنچ گئی تھی۔ بھارتی فوجیوں نے چینی فوجیوں کے اس اقدام کی شدید مخالفت کی۔ اس دوران دونوں فوج کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ اس جھڑپ میں دونوں جانب سے کچھ سپاہی زخمی ہوئے۔

اس معاملے پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 9 دسمبر کو اروناچل پردیش میں توانگ جھڑپ پر لوک سبھا میں بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کو واپس جانے پر مجبور کر دیا۔ اس واقعہ میں ہمارے جوانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ چینی فوج کے ساتھ تصادم میں بھارتی فوج کا کوئی بھی جوان زخمی یا شہید نہیں ہوا۔ علاقے کے لوکل کمانڈر نے 11 دسمبر کو فلیگ میٹنگ کی اور چینی فوج کو خبردار کیا۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ 'اس تصادم میں دونوں طرف کے چند فوجی زخمی ہوئے۔ میں اس ایوان کو بتانا چاہوں گا کہ ہمارا کوئی فوجی ہلاک یا کوئی شدید زخمی نہیں ہوا۔ بھارتی فوجی کمانڈرز کی بروقت مداخلت کی وجہ سے پی ایل اے کے سپاہی اپنے اپنے ٹھکانوں پر پیچھے ہٹ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد 11 دسمبر کو علاقے کے مقامی کمانڈر نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ قائم نظام کے تحت فلیگ میٹنگ کی اور اس واقعے پر تبادلہ خیال کیا۔ چینی فریق کو ایسی تمام کارروائیوں سے منع کیا گیا اور کہا گیا کہ وہ سرحد پر امن برقرار رکھے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ '9 دسمبر کو چین کے پی ایل اے کے فوجیوں نے ینگٹسی، توانگ سیکٹر میں ایل اے سی پر گھیرا تنگ کیا اور صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ اس سے ہمارے فوجیوں نے پرعزم انداز میں نمٹا۔ ہمارے فوجیوں نے بہادری سے پی ایل اے کو ہمارے علاقے پر تجاوزات کرنے سے روکا اور انہیں واپس اپنی پوسٹ پر جانے پر مجبور کیا۔

یہ بھی پڑھیں: Clash Between India and China Army اروناچل پردیش میں بھارت اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم، متعدد زخمی

اس سے قبل چینی دراندازی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے زبردست ہنگامہ آرائی کی۔ اروناچل پردیش کے توانگ علاقے میں چینی فوجیوں کی دراندازی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن نے زبردست ہنگامہ کیا، جس کے باعث ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی تھی۔

ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے قاعدہ 267 کے تحت نوٹس دیا ہے۔ انہوں نے کھڑگے سے کہا کہ وہ اپنا بیان پڑھ کر سنائیں۔ قائد حزب اختلاف نے اپنے بیان میں چین کی دراندازی کا معاملہ اٹھایا اور حکومت سے بیان دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس پر بحث کرنے کے لیے کہا۔ ایوان کے قائد پیوش گوئل نے کہا تھا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اس مسئلہ پر ایوان میں وقفہ سوال کے دوران بیان دیں گے۔

اس کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ حکومت کو ایوان میں چینی دراندازی کے معاملے بحث کرانے کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ اس دوران ہری ونش نے ایوان کے میز پر ضروری دستاویزات رکھوائے اور وقفہ سوال چلانے کی کوشش کی۔ اس کے بعد کانگریس سمیت اپوزیشن کے تمام اراکین نے چینی دراندازی کے معاملے پر بحث کے لیے نعرے بازی شروع کردی اور اسپیکر کی کرسی کے سامنے آگئے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہری ونش نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.