Students To Pay Garbage Not Fees اسکول فیس کی بجائے پر بچوں سے کچرا منگوایا جاتا ہے

author img

By

Published : Nov 22, 2022, 2:43 PM IST

اسکول میں فیس کی بجائے پر بچوں سے کچرے کا ہوتا ہے مطالبہ

گیا ضلع میں ایک منفرد اسکول ہے، اس اسکول کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں پر پڑھنے والے بچوں سے فیس لینے کی بجائے کچرا منگوایا جاتا ہے۔ یہ اسکول گیا ضلع میں واقع عالمی شہرت یافتہ بودھ گیا شہر میں واقع ہے۔ یہاں پر پڑھنے والے بچوں کو پلاسٹک کا کچرا باقاعدگی سے لانا پڑتا ہے۔ Students To Pay Garbage Not Fees

گیا :بہار کے ضلع گیا میں کئی این جی اوز سماجی خدمات انجام دیتی ہیں خاص طور پر بودھ گیا میں ملک وبیرون ملک کی تنظیمیں ہیں جو تعلیم پر خصوصی کام کرتی ہیںSchool Administration Asks Students To Pay Garbage Not Fees In Gaya In Bihar کئی تنظیموں کی جانب سے اسکول اور برسرروزگار کرنے کے لئے کوچنگ وغیرہ کا انتظام ہے جہاں مفت تعلیم دی جاتی ہے لیکن بودھ گیا میں ہی ایک این جی او 'پدماپانی ایجوکیشنل اینڈ سوشل فاؤنڈیشن 'ہے۔ اس کا بھی ایجوکیشن پر خاص دھیان ہے۔ اس کے ماتحت ایک اسکول ہے جو آٹھ برسوں سے چل رہا ہے۔ یہاں بھی مفت تعلیم دی جاتی ہے لیکن یہاں مفت تعلیم ایک شرط پر دی جاتی ہے کہ طلبہ اپنے گھروں کے پلاسٹک کے فضول سامان اسکول کے کچرے کے ڈبے لاکر ڈالیں۔

اسکول میں فیس کی بجائے پر بچوں سے کچرے کا ہوتا ہے مطالبہ

یہ بات سننے میں بہت ہی عجیب لگتا ہے تاہم یہ حقیقت ہے۔ کیوں کہ ہم آپ نے بہت سے اسکول اور کوچنگ سینٹرز کو مفت (بغیر فیس کے) چلتے دیکھا اور سنا ہوگا لیکن جب آپ یہ سنیں کہ اسکول کی فیس کے نام پر بچوں سے پیسے نہیں بلکہ کچرا مانگا جاتا ہے تو آپ یقیناً حیران ہوں گے۔

دراصل بودھ گیا کے بساڑھی گرام پنچایت کے سیوا بیگھہ میں بھی ایسا ہی ایک اسکول ہے، جہاں بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے لیکن ان سے بدلے میں خشک کچرا منگوایا جاتا ہے۔

بچے باقاعدگی سے گھر اور سڑکوں سے لایا گیا کچرا سکول کے گیٹ کے پاس رکھے کوڑے دان میں ڈال دیتے ہیں۔ پدماپانی ایجوکیشنل اینڈ سوشل فاؤنڈیشن کے زیر انتظام چلنے والے پدماپانی اسکول کے بچے گھر سے یا راستے میں جو بھی پلاسٹک کا کچرا لاتے ہیں اور اسے اسکول کے باہر کوڑے دان میں ڈالنا پڑتا ہے۔ بعد میں اس کچرے کو ری سائیکل کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے اور کچرا فروخت کرکے جمع ہونے والی رقم بچوں کی تعلیم، خوراک، کپڑوں اور کتابوں پر خرچ ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Mirza Ghalib College Won Gold Medal انٹر کالج ٹیبل ٹینس ٹورنامنٹ میں مرزا غالب کالج نے گولڈ میڈل حاصل کیا

سماج کو بیدار کرنے کی غرض سے مہم شروع کی: بتادیں کہ اسکول میں بجلی کا کنکشن نہیں ہے، لیکن اسکول شمسی توانائی سے چلایا جاتا ہے۔ ادارے کے شریک بانی راکیش رنجن کا کہنا ہے کہ یہ اسکول 2014 میں شروع کیا گیا تھا لیکن یہ کام بچوں سے خشک کچرا منگوانے کا کام سنہ 2018 سے جاری ہے۔ یہ اسکول بودھ گیا علاقے میں واقع ہے، جہاں ہر روز ملک و بیرون ملک سے ہزاروں عقیدت مند پہنچتے ہیں جسکی صاف ستھرائی یقینا لازمی ہے تاکہ آنے والے سیاح اچھی شبیہ اور یادیں لیکر جائیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی یہ بھی کوشش ہے کہ ملک کو صاف ستھرا اور خوبصورت بنایا جائے اسی لیے سووچھ بھارت مشن نافذ کیا گیاہے بچوں کو اس لیے اس مہم میں شامل کیا گیا ہے کیونکہ وہ صفائی ستھرائی کو لیکر ابھی سے حساس ہوں گے اور وہ اگر سمجھ گئے تو ان کے سرپرستوں کو سمجھنے میں آسانی ہوگی، بچوں کی باتوں کا کوئی برا بھی نہیں مانے گا اور آہستہ آہستہ سماج بیدار ہوگا، انہوں نے کہا کہ بودھ گیا کا علاقہ صاف ستھرا اور خوبصورت نظر آنا چاہیے۔
مہم کا ہوا فائدہ: اس مہم کے تحت بچوں کے والدین بھی جب کوڑا کچرا نکالتے ہیں تو وہ بھی سڑکوں پر کچرا پھینکنے سے گریز کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اردگرد کے لوگوں کو بھی بچوں کے ذریعہ کچرا اٹھانے کے بارے میں علم ہوا ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں سڑکوں پر کچرا کم نظر آتا ہے کیونکہ مقامی باشندے بھی بچوں کی اس مہم کی قدر کررہے ہیں سماج میں کوئی چیز آسانی سے ختم نہیں ہوتی لیکن نیک ارادہ کے ساتھ کام کیا جائے تو یقینا کامیابی ملتی ہے واضح ہوکہ اسکول میں ڈھائی سو لڑکے ولڑکیاں زیرتعلیم ہیں یہاں اس مہم کی وجہ سے راستے پر ایک پلاسٹک بھی نظر نہیں آتی ہے School Administration Asks Students To Pay Garbage Not Fees In Gaya In Bihar

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.