Muslims Arrested in Assam: آسام پولیس نے مدرسہ سے دس افراد کو گرفتار کیا

author img

By

Published : Jul 28, 2022, 5:08 PM IST

Updated : Jul 29, 2022, 11:56 AM IST

Muslims arrested from Madrasa by Assam Police

آسام پولیس اور مرکزی ایجنسیوں کی مشترکہ ٹیم نے 10 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہ تمام افراد ملک مخالف سرگرمی میں ملوث تھے، تاہم ابھی تحقیقات جاری ہیں۔ Collaborative Effort of Assam Police and Central Agencies

گوہاٹی: آسام پولیس نے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کارروائی کرتے ہوئے مبینہ ملک مخالف سرگرمیوں کے الزام میں 10 افراد کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا الزام ہے کہ گرفتار افراد شدت پسند تنظیم القاعدہ کی بھارتی ونگ 'انصاراللہ بنگلہ' کے سرگرم رکن ہیں۔ Muslims Arrested from Madrasa by Assam Police

آسام کے اے ڈی جی پی (ایس بی) ہیرن ناتھ نے گوہاٹی میں میڈیا کو بتایا کہ 'ایک شخص ماریگاؤں ضلع میں مدرسہ چلا رہا تھا اور اس نے مبینہ طور پر بنگلہ دیش کی ایک تنظیم کے سرگرم رکن سے رقم لی ہے۔ گرفتار شخص کا نام مفتی مصطفیٰ ہے جو ماریگاؤں ضلع کے چہریا گاؤں میں واقع مدرسہ جامع الہدیٰ چلارہے تھے۔ آسام پولیس کے کل شام سے 10 مسلمانوں کو ریاست کے مختلف اضلاع بارپیٹا، ماریگاؤں، گولپارہ اور کامروپ میٹرو وغیرہ سے گرفتار کیا گیا۔ ماضی میں بھی پولیس نے کئی افراد کو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تاہم ان پر یہ الزامات ثابت نہیں ہوئے۔ آسام کی مسلم تنظیموں کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت مسلمانوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنارہی ہے تاکہ اس مہم سے انتخابی فوائد حاصل کئے جاسکیں۔

Last Updated :Jul 29, 2022, 11:56 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.