Partial Military Mobilization in Russia روسی صدر پوتن نے ملک میں تین لاکھ فوجی کی جزوی بھرتی کا اعلان کردیا

author img

By

Published : Sep 21, 2022, 4:53 PM IST

Putin

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے ساتھ تقریباً سات ماہ سے جاری جنگ کے درمیان اپنے ملک میں فوج کی جزوی بھرتی کا اعلان کردیا ہے۔ پوتن نے کہا کہ مغربی ممالک جوہری طاقت سے بلیک میل کر رہے ہیں لیکن روس کے پاس جواب دینے کے لیے بہت سے ہتھیار ہیں اور اسے ہلکے میں نہیں لینا چاہیے۔ Partial Military Mobilization in Russia

کیف: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ یوکرین پر روس کے جاری حملے کے درمیان کچھ اور فوجی یوکرین بھیجنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ روسی فوج کو ان دنوں یوکرین کے جوابی حملے کا سامنا ہے۔ یوکرین نے دعویٰ کیا کہ اس نے ماضی میں روس سے ایک بڑا علاقہ چھین لیا تھا۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے ساتھ تقریباً سات ماہ سے جاری جنگ کے درمیان اپنے ملک میں فوج کی جزوی بھرتی کا اعلان کرتے ہوئے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ روس اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا اور یہ بیان بازی نہیں ہے۔ Partial Military Mobilization in Russia

حکام نے بتایا کہ تین لاکھ فوج کی جزوی بھرتی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ روسی صدر نے ٹیلی ویژن کے ذریعے ملک سے خطاب کیا۔ ان کا یہ خطاب اس سے ایک روز قبل سامنے آیا جب یہ اعلان کیا گیا کہ ماسکو مشرقی اور جنوبی یوکرین کے کچھ حصوں کو روس کے ساتھ ملانے کے لیے ریفرنڈم کرانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ پوتن نے مغربی ممالک پر جوہری بلیک میلنگ کا الزام لگایا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مغرب کا مقصد روس کو کمزور کرنا، تقسیم کرنا اور بالآخر تباہ کرنا ہے، صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ انہوں نے یوکرین میں جاری جنگ کے دوران روس میں جزوی طور پر فوجی متحرک ہونے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پوتن نے کہا کہ اپنے وطن، اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے، آزاد کیے گئے علاقوں میں اپنے لوگوں اور لوگوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے، میں وزارت دفاع اور جنرل اسٹاف کی طرف سے جزوی موبلائزیشن military mobilization کی تجویز کی حمایت کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔ جزوی فوجی موبلائزیشن میں صرف وہ شہری جو ریزرو میں ہیں اور سب سے بڑھ کر، وہ لوگ جنہوں نے مسلح افواج میں خدمات انجام دی ہیں، جن کے پاس کچھ فوجی خصوصیات اور متعلقہ تجربہ ہے، ان کو فوج میں بھرتی کیا جائے گا۔

یوکرینی صدارتی ترجمان سرگئی نکیفوروف نے روسی عوام کے لیے جزوی فوجی موبلائزیشن کو بڑا المیہ قرار دیا۔ دی ایسوسی ایٹڈ پریس کو ایک بیان میں، سرگئی نکیفوروف نے کہا کہ یوکرین میں فرنٹ لائن پر بھیجے جانے والے ناتجربہ کار فوجیوں کا بھی ویسا ہی انجام ہوگا جیسا کہ حملے کے پہلے دنوں میں روسی افواج کے ساتھ ہوا تھا۔ نیکوفوروف نے کہا کہ یہ روسی پیشہ ور فوج کی نااہلی کا اعتراف ہے، جو اپنے تمام کاموں میں ناکام رہی ہے۔ جیسا کہ ہم دیکھ سکتے ہیں، روسی حکام اس کی تلافی اپنے ہی لوگوں کے خلاف تشدد اور جبر سے کرنا چاہتے ہیں۔ جتنی جلدی یہ رکے گا، اتنے ہی کم روسی بیٹے محاذ پر مرنے کے لیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Putin Says Russia Defending Motherland روس مادر وطن کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گا، پوتن

قوم سے خطاب کے آغاز میں روسی صدر نے کہا کہ مغربی ممالک روس کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ اس مغرب کا مقصد ہمارے ملک کو کمزور کرنا، تقسیم کرنا اور بالآخر تباہ کرنا ہے۔ وہ پہلے ہی براہ راست کہہ رہے ہیں کہ 1991 میں وہ سوویت یونین کو تقسیم کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ روس بہت سارے خطوں میں تقسیم ہو جائے۔ اور وہ علاقے جو ایک دوسرے کے لیے جان لیوا دشمن ہیں۔

وہیں دوسری جانب روس میں شمولیت کے حوالے سے ریفرنڈم ڈونیٹسک اور لوگانسک عوامی جمہوریہ کے ساتھ ساتھ مشرقی یوکرین کے کھیرسن اور زاپوروزئے کے علاقوں میں 23-27 ستمبر کو ہوں گے۔ قبل ازیں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مشرقی اور جنوبی یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں ریفرنڈم کرانے کے روسی منصوبوں کو شور قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور جمعے کو شروع ہونے والے ووٹوں کی مذمت کرنے پر یوکرین کے اتحادیوں کا شکریہ ادا کیا۔

منگل کے روز، اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس-گرین فیلڈ نے یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا کے ساتھ ملاقات کے دوران متوقع ریفرنڈم کی مذمت کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ روس کی جانب سے یوکرین کے خودمختار علاقے کے الحاق کا دعویٰ کرنے کی کسی بھی کوشش کو تسلیم نہیں کرے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.