Wife of EX Malaysian PM Convicted ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کی اہلیہ کو بدعنوانی کے کیس میں دس برس قید کی سزا

author img

By

Published : Sep 1, 2022, 8:13 PM IST

Malaysian court sentences Rosmah Mansor, wife of EX PM in Bribery case

کوالالمپور ہائی کورٹ نے ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کی اہلیہ روسمہ منصور کو 2016 اور 2017 کے درمیان 6.5 ملین رنگٹ رشوت (1.5 ملین امریکی ڈالر) لینے کے تین مقدمات میں 10 برس قید کی سزا سنائی ہے۔ چند روز قبل ان کے شوہر کو بھی بدعنوانی کے معاملہ میں 12 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ Wife of EX Malaysian PM Convicted

کوالالمپور: ملائیشیا کی ایک عدالت نے جمعرات کو سابق وزیراعظم نجیب رزاق کی اہلیہ روسمہ منصور کو اپنے شوہر کے دور میں رشوت لینے کا جرم ثابت ہونے پر 10 سال قید کی سزا سنا دی۔ نجیب کو پہلے ہی ملائشین ڈیولپمنٹ برہاد فنڈ (1MDB) سے سرکاری فنڈز میں غبن کرنے کا مجرم قرار دیا جا چکا ہے اور انھیں گزشتہ ہفتے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ انہیں پانچ کرپشن کے کیسز میں سے ایک کیس میں 12 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس اسکینڈل پر عوامی احتجاج کی وجہ سے 2018 کے انتخابات میں نجیب کی پارٹی، یونائیٹڈ ملائیز نیشنل آرگنائزیشن (UMNO) کی شکست کے بعد سے نجیب اور روسمہ پر بدعنوانی کے الزامات ہیں۔Wife of EX Malaysian PM Convicted

ایک کمپنی کو بورنیو جزیرے پر میں اسکولوں کو شمسی توانائی فراہم کرنے کے لیے روسمہ منصور پر 2016 اور 2017 کے درمیان 6.5 ملین رنگٹ رشوت (1.5 ملین امریکی ڈالر) لینے کے تین الزامات پر فرد جرم عائد کی گیا۔ عدالت نے انہیں ہر مقدمے میں 10 سال قید کی سزا سنائی اور ساتھ ہی ان پر 97 کروڑ رنگٹ کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ تمام سزائیں ایک ساتھ نافذ ہوں گی۔ روسمہ نے اپنے مقدمے کے آغاز میں ان الزامات کی تردید کی تھی۔ وہ اعلیٰ عدالتوں میں ضمانت کے لیے درخواست دے سکتی ہے۔

ہائی کورٹ کے جج محمد زینی مزلان نے کہا کہ استغاثہ نے ثابت کیا ہے کہ روسمہ منصور نے رشوت مانگی اور قبول کی۔ قبل ازیں روسمہ نے عدالت سے جذباتی اپیل میں کہا کہ وہ مایوس ہیں اور محسوس ہوا کہ انصاف نہیں ملا۔ روزسمہ نے کہا کہ اس نے اپنے شوہر کے وزارت عظمیٰ کے دور میں بطور بیوی چیریٹی فاؤنڈیشن کی قیادت کرتے ہوئے کبھی پیسے کا مطالبہ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی رشوت لی۔

انہوں نے کہا کہ نجیب کو سیاسی بدنیتی سے جیل کی سزا سنائی گئی اور اس کارروائی کی وجہ سے ان کے خاندان کو تکلیف ہو رہی ہے۔ روسمہ نے کہا مجھے اس منصوبے کی لاگت کا بھی علم نہیں ہے۔ میں صرف سچ کہہ رہی ہوں اور سچ کے سوا کچھ نہیں، اگر یہ آپ کا فیصلہ ہے تو میں یہ معاملہ اب خدا کے حوالے کر رہی ہوں۔ دفاعی وکیل جگجیت سنگھ نے بعد میں صحافیوں کو بتایا کہ جرمانے کی رقم ملائیشیا کی تاریخ میں اب تک کی سب سے بڑی رقم ہے۔ انھوں نے کہا کہ روسمہ حیران اور پریشان ہے، اور وہ اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کرنا چاہتی ہے۔

سابق خاتون اول (70) کو لگژری اشیا اور زیورات سے بہت زیادہ لگاؤ ​​ہے، انہیں اب بھی منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے 17 دیگر الزامات کا سامنا ہے۔ انہیں تمام الزامات میں قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔ الزامات میں 20 سال تک کی قید اور وصول کی گئی رشوت کی رقم سے پانچ گنا تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جب ملائیشیا کی پولیس نے 2018 میں جوڑے کی جائیدادوں پر چھاپہ مارا تو انہیں 10.6 لاکھ ڈالر کا سونے اور ہیرے کا ہار، 14 طیارا اور 272 ہرمیس کے بیگ ملا ۔

استغاثہ نے کہا کہ روسمہ کے مقدمے نے 2009 میں نجیب کے دور حکومت میں مبینہ بے ضابطگیوں کو بھی بے نقاب کیا۔ استغاثہ کا کہنا تھا کہ روسمہ کسی عہدے پر نہ ہونے کے باوجود کافی اثر و رسوخ رکھتی ہے۔ استغاثہ نے دعویٰ کیا کہ روسمہ نے 18.75 ملین ملائیشین رنگٹ کی رشوت طلب کی تھی اور اس نے پروجیکٹ جیتنے والی کمپنی کے ایک اہلکار سے 60.5 ملین رنگٹ وصول کیے تھے، جن کی مالیت 125 کروڑ رنگٹ تھی۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.