Iranian Deputy FM on Mahsa Amin Death مہسا امینی کو قتل نہیں کیا گیا، ایرانی نائب وزیر خارجہ

author img

By

Published : Nov 24, 2022, 5:00 PM IST

Iranian deputy foreign minister

ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باغیری نے پولیس حراست میں 22 سالہ مہسا امینی کی موت کے بعد ملک میں شروع ہوئے بڑے پیمانے پر احتجاج کو مغربی سازش قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ مغربی ممالک بے بنیاد اور غلط ماحول پیدا کرکے ایرانی قوم کے حقوق کو پامال کر رہے ہیں لیکن یہی مغربی طاقتیں افغانستان، فلسطین یا یمن کے لوگوں کے بارے میں بات نہیں کرتیں کہ ان لوگوں کے اصل قاتل کون ہیں؟ Iranian Deputy FM on Mahsa Amin Death

نئی دہلی: بھارت کے دورے پر آئے ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور علی باغیری نےکہا کہ مہسا امینی کو قتل نہیں کیا گیا بلکہ وہ انتقال کر گئیں، انھوں نے مغربی ممالک کو ایران میں ہونے والے احتجاج کے دوران کشیدگی کے واقعات کے بارے میں بے بنیاد اور غلط ماحول پھیلانے کا بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں علی باغیری نے کہا، ہم نے ایران میں ترقی کے نام پر کچھ مغربی میڈیا کی طرف سے پیدا کیا ہوا سورش زدہ ماحول دیکھا ہے، یہ ماحول بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے، ان مغربی طاقتوں کے ہاتھوں ایرانی قوم کے حقوق پامال ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ Iranian Deputy FM on Mahsa Amin Death

ایرانی نائب وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ مغربی طاقتیں افغانستان، فلسطین یا یمن کے لوگوں کے بارے میں بات نہیں کرتیں، یہاں تک کہ وہ ان کارروائیوں کی مذمت بھی نہیں کرتیں، انھوں نے سوال کیا کہ ان لوگوں کے اصل قاتل کون ہیں؟ واضح رہے کہ ایرانی نائب وزیر خارجہ علی باغیری بھارت ایران کے درمیان سیاسی مشاورت کے ایک حصے کے طور پر بھارت کے دورے پر ہیں۔ باغیری نے بدھ کو وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات بھی کی اور دو طرفہ تعاون اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس سال 13 ستمبر کو ایران کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں مبینہ طور پر حجاب نہ پہننے کی وجہ سے حراست میں لی گئی 22 سالہ کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد ایران کو حالیہ تاریخ میں سب سے بڑے مظاہروں میں سے ایک کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Jaishankar Meets Iranian Deputy FM جے شنکر کی ایرانی نائب وزیر خارجہ سے ملاقات

دریں اثنا، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ایران میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک خصوصی اجلاس منعقد کرنے والی ہے۔ منگل کے روز اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ ایران میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 40 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ انسانی حقوق کے دفتر کے مطابق، امینی کی موت کے بعد احتجاج میں شامل ہونے پر ایران بھر میں ہزاروں مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔

قوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان جیریمی لارنس نے کہا، "مظاہروں سے منسلک کم از کم چھ افراد کو خدا کے خلاف جنگ اور فساد فی الارض کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے حقوق کے دفتر کے مطابق، 16 ستمبر کو ملک گیر احتجاج شروع ہونے کے بعد سے اب تک 300 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جن میں 40 بچے بھی شامل ہیں۔ ایرانی حکام نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ مظاہروں کے آغاز سے لے کر اب تک سکیورٹی فورس کے متعدد اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.