اسرائیلی ٹینک اور فوجی غزہ کے الشفاء اسپتال کے احاطے کی تلاشی لے رہے ہیں

اسرائیلی ٹینک اور فوجی غزہ کے الشفاء اسپتال کے احاطے کی تلاشی لے رہے ہیں
اسرائیلی ٹینک اور فوجی غزہ کے الشفاء اسپتال میں تلاشی مہم چلا رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج مریضوں اور اسپتال انتظامیہ سے پوچھ تاچھ بھی کررہی ہے۔ دوسری جانب، مساجد سمیت شمالی غزہ کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی فضائیہ بم برسارہی ہے۔ وسطی غزہ میں مسجد پر اسرائیلی فضائی حملے میں 50 افراد ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ وہیں، غزہ کے کینسر کے مریض علاج کے لیے ترکی پہنچ گیے ہیں۔ Israel Gaza bombarding
غزہ: غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور بربریت کے 40 دن مکمل ہوگئے ہیں ۔ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں میں 7 اکتوبر سے جاری حملوں میں اب تک ساڑھے 11 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جس میں 4600 سے زائد بچے اور ڈھائی ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج اب غزہ کے سب سے بڑے الشفاء اسپتال میں ٹینکوں سمیت داخل ہوگئی ہے۔
-
🔺 Two @UNRWA schools in📍#Gaza Middle area were directly hit by strikes resulting in damage to buildings & injuries among people sheltering.
— UNRWA (@UNRWA) November 15, 2023
🔺 An @UNRWA school in Rafah sustained collateral damage injuring & people after a strike hit a building nearby.https://t.co/OZRKaBoBqP pic.twitter.com/OrEGTP9SgJ
-
"People are just trying to survive"@TomWhiteGaza expresses the fear and apprehension across the📍#GazaStrip as people struggle every day to find bread and water, trying to survive.
— UNRWA (@UNRWA) November 15, 2023
Even queuing for bread, people are terrified they are going to be hit in a strike. pic.twitter.com/3kcsma8G40
- الشفاء اسپتال میں اسرائیلی فورسز کی کارروائی جاری:
شمالی غزہ میں ٹینک اور زمینی فوج بھیجنے کے ڈھائی ہفتے بعد، اسرائیلی فورسز نے الشفاء اسپتال کی تلاشی لی۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اسپتال سے حماس کے عسکریت پسند کام کرتے ہیں۔ غزہ کے اسپتالوں کے ڈائریکٹر محمد زقوت نے کہا کہ اسرائیلی ٹینک میڈیکل کمپاؤنڈ کے اندر تھے اور فوجی عمارتوں بشمول ایمرجنسی اور سرجری کے شعبے میں داخل ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ عسکریت پسند گروپ اپنے جنگجوؤں کے لیے اسپتالوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کررہا ہے، اور اس نے الشفاء اسپتال کے اندر اور نیچے اپنا مرکزی کمانڈ سینٹر قائم کیا ہے۔ حماس اور الشفاء اسپتال کا عملہ دونوں اسرائیلی الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔
- وسطی غزہ میں مسجد پر اسرائیلی فضائی حملے میں 50 افراد ہلاک
فلسطینی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، یہ حملہ مبینہ طور پر محاصرہ شدہ انکلیو کے وسط میں واقع الصابرہ محلے کی ایک مسجد کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔ اس حملے میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں ٹیلی کمیونیکیشن ٹاورز پر ایک الگ حملے میں کم از کم ایک بچہ ہلاک ہوا ہے۔ دونوں مقامات شمالی غزہ کے جنوب میں ہیں، جہاں اسرائیل نے اپنے حملوں پر توجہ مرکوز رکھی ہے، اور ان علاقوں میں اسرائیل نے فلسطینی شہریوں کو اپنی حفاظت کے لیے وہاں سے جانے کی ترغیب دی ہے۔
- شمالی غزہ کے عودہ اسپتال پر بھی اسرائیلی فضائیہ کے حملے:
عودہ اسپتال کے منیجر ڈاکٹر احمد مہنہ نے بتایا کہ شمالی غزہ کے جبالیہ علاقے میں واقع عودہ اسپتال میں روزانہ تقریباً 40 مریض آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عودہ اسپتال اب بھی کام کر رہا ہے لیکن اسپتال کا مین جنریٹر اب کام نہیں کر رہا ہے، اور اسپتال میں روز 20 کے قریب بچے پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں کہا کہ صورتحال نازک ہے۔ جبالیہ 7 اکتوبر سے شدید بمباری کا شکار ہے۔ مہنا نے کہا کہ اسرائیل کے حملے ابھی بھی اسپتال کے اردگرد کے علاقوں پر گولہ باری کر رہے ہیں اور بمباری سے عملے کے آٹھ ارکان زخمی ہوئے ہیں۔
- غزہ کے کینسر کے مریض علاج کے لیے ترکی پہنچے:
ترک وزیر صحت فرحتین کوکا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مصر سے 27 مریض ترکی لائے گئے ہیں۔ ان کے مطابق مریضوں کے ساتھ 13 دیگر افراد بھی تھے، حالانکہ یہ واضح نہیں تھا کہ وہ طبی عملہ تھے یا خاندان کے افراد۔ مریضوں کو لے جانے والے دو طیارے، جن میں سے بہت سے بچے تھے، جمعرات کو انقرہ ہوائی اڈے پر اترے۔ کوکا غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل پر بات چیت کے لیے مصر میں تھے، اور کہا کہ "ترکی، مصر اور اسرائیل کے درمیان ہم آہنگی" کی بدولت مریضوں کو ترکی منتقل کیا جا سکا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترکی رفح کراسنگ پر اپنا پہلا فیلڈ اسپتال کھولنے کے لیے مصر کی اجازت کا انتظار کر رہا ہے۔
- اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے ایندھن کی پہلی وصولی کی تصدیق کی:
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ نے بدھ کو تصدیق کی کہ اسے 23,000 لیٹر (6,000 گیلن) ایندھن ملا ہے جو کہ رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہوا ہے، لیکن انھوں نے مزید ایندھن کا مطالبہ کیا۔ امدادی گروپ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے ایندھن کو اس پابندی کے تحت داخل ہونے دیا کہ اسے صرف محصور غزہ تک امداد پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ فلپ لازارینی نے ایک آن لائن بیان میں کہا، "یہ ایندھن طبی اور پانی کی سہولیات یا یو این آر ڈبلیو اے کے کام سمیت مجموعی انسانی ردعمل کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔" انہوں نے مزید کہا کہ یو این آر ڈبلیو اے کو ضرورتوں کی تکمیل کے لیے ہر روز 160,000 لیٹر (42,200 گیلن) ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے۔
