Head of Amnesty Ukraine Quits: ایمنسٹی رپورٹ سے ناراض یوکرین دفتر کے سربراہ نے استعفیٰ دے دیا

author img

By

Published : Aug 6, 2022, 9:00 PM IST

Updated : Aug 6, 2022, 9:21 PM IST

Head of Amnesty Ukraine

ایمنسٹی کی رپورٹ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے یوکرین دفتر کی سربراہ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ Head of Amnesty Ukraine Quits انھوں نے حقوق کی تنظیم پر روس کے پروپیگنڈے کے تحت کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایمنسٹی یوکرین کی فوج اسکولوں اور اسپتالوں میں اڈے قائم کرکے شہریوں کو خطرے میں ڈال کر جوابی حملہ کرنے کی مذمت کرتا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے یوکرین دفتر کی سربراہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، Head of Amnesty Ukraine Quits انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیم کریملن پر ایک متنازع رپورٹ میں پروپیگنڈا کے تحت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جس رپورٹ میں روس کے حملے پر جنگ زدہ ملک کے فوجی جوابی کاروائی کے عمل پر تنقید کی گئی تھی۔ ایمنسٹی نے یوکرین میں اس وقت غم و غصے کو جنم دیا جب اس نے جمعرات کو ایک رپورٹ جاری کی، جس میں فوج پر اسکولوں اور ہسپتالوں میں فوجی اڈے قائم کر کے شہریوں کو خطرے میں ڈالنے اور کثیر آبادی والے علاقوں سے جوابی حملے کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

ایمنسٹی کی اوکسانا پوکلچک نے جمعے کو دیر گئے اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کہا، "اگر آپ ایسے ملک میں نہیں رہتے جس پر قبضہ کرنے والوں نے حملہ کیا ہو، جو اسے ٹکڑے ٹکڑے کر رہے ہیں، تو شاید آپ کو سمجھ نہیں آتی کہ محافظوں کی فوج کی مذمت کرنا کیسا ہے اور کسی بھی زبان میں ایسے الفاظ نہیں ہیں جو اسے کسی ایسے شخص تک پہنچا سکیں جس نے اس درد کا تجربہ نہ کیا ہو۔"پوکلچک نے کہا کہ اس نے ایمنسٹی کی سینئر قیادت کو متنبہ کرنے کی کوشش کی تھی کہ یہ رپورٹ یک طرفہ ہے اور یوکرین کے موقف کو درست طریقے سے پیش نظر رکھنے میں ناکام رہی، لیکن انہیں نظر انداز کر دیا گیا۔

ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ اس نے 29 جولائی کو اپنے نتائج کے ساتھ یوکرین میں دفاعی حکام سے رابطہ کیا، لیکن اشاعت کے وقت تک اسے کوئی جواب نہیں ملا تھا۔ لیکن پوکلچک نے دلیل دی کہ یہ کافی نوٹس نہیں تھا۔ نتیجتاً، تنظیم نے غیر ارادی طور پر ایک بیان جاری کیا جو روسی بیانیہ کی حمایت کی طرح لگتا تھا۔ شہریوں کی حفاظت کے لیے کوشاں، یہ تحقیق بجائے اس کے روسی پروپیگنڈے کا ایک آلہ بن گئی۔

یہ بھی پڑھیں: Women at Ukraine War: یوکرین جنگ میں خواتین کا کردار

ایمنسٹی نے ایسے واقعات درج کیے جن میں یوکرینی فورسز نے کھارکیو، ڈونباس اور میکولائیو کے علاقوں کے 19 قصبوں اور دیہاتوں میں شہریوں کو خطرے سے دوچار کیا۔ ایمنسٹی کے سکریٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے کہا کہ "ہم نے یوکرین کی افواج کے شہریوں کو خطرے میں ڈالنے اور جنگ کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے ایک نمونے کو دستاویز کیا ہے جب وہ آبادی والے علاقوں میں کام کرتے ہیں۔ دفاعی پوزیشن میں ہونا یوکرین کی فوج کو بین الاقوامی انسانی قانون کے احترام سے مستثنیٰ نہیں کرتی ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے ان الزامات کو غیر منصفانہ قرار دیا اور وزیر دفاع اولیکسی رزنیکوف نے رپورٹ کو تبدیلی قرار دیا۔ صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ حقوق گروپ نے دہشت گرد ریاست کو معافی دینے اور ذمہ داری کو حملہ آور سے متاثرین پر منتقل کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایسی رپورٹ بناتا ہے جس میں شکار اور حملہ آور کو کسی طرح برابر سمجھا جاتا ہے، اگر شکار کے بارے میں کچھ اعداد و شمار کا تجزیہ کیا جاتا ہے، اور اس کے ساتھ ہی حملہ آور کے اقدامات کو نظر انداز کیا جاتا ہے، تو اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

Last Updated :Aug 6, 2022, 9:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.