Iraqi people smuggler: عراق میں انسانوں کے اسمگلر کی آمدنی سالانہ ایک لاکھ ڈالر

author img

By

Published : Nov 25, 2021, 11:41 AM IST

Iraqi people smuggler

اسمگلر کا کہنا ہے کہ ترکی اور عراق (Turkey and Iraq) سے شروع ہونے والے اسمگلنگ کے راستے یا تو شمال سے بیلاروس (north to Belarus) کی طرف جاتے ہیں، یا پھر سمندر کے پار مغرب میں یونان اور اٹلی جاتے ہیں۔

انسانوں کے اسمگلرز (People smugglers) یورپ پہنچنے کی امید رکھنے والے تارکین وطن (migrants) کی مایوسی کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور ان کی جانوں کا بھی خیال نہیں رکھتے ہیں۔

عراق میں انسانوں کے اسمگلر کی آمدنی سالانہ ایک لاکھ ڈالر

برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی (British broadcaster Sky) کے سامنے شمالی عراقی صوبے اربیل (northern Iraqi province of Irbil) میں ایک اسمگلر نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک غیر قانونی نیٹ ورک کا حصہ بن کر سالانہ ایک لاکھ ڈالر کماتا ہے۔

اس شخص نے کہا کہ کاروبار "رک نہیں رہا"، ترکی اور عراق (Turkey and Iraq) سے شروع ہونے والے اسمگلنگ کے راستے یا تو شمال سے بیلاروس (north to Belarus) کی طرف جاتے ہیں، یا پھر سمندر کے پار مغرب میں یونان اور اٹلی جاتے ہیں۔

بدھ کے روز برطانیہ جانے والے کم از کم 31 تارکین وطن انگلش چینل عبور کرتے ہوئے کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہو گئے۔ حالانکہ بعد ان کی تعداد 27 بتائی گئی۔

فرانس کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ ڈوبنے والی کشتی سے تعلق رکھنے کے معاملے میں چار مشتبہ اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

برطانیہ کی ایک نیوز ایجنسی کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس سال اب تک 25,700 سے زیادہ افراد چھوٹی کشتیوں میں انگلش چینل عبور کر کے برطانیہ پہنچے ہیں، جو گزشتہ سال کا تین گنا ہے۔


اسکائی سے بات کرتے ہوئے اسمگلر نے کہا کہ برطانیہ پہنچنے کے لیے استعمال ہونے والی چھوٹی کشتیوں میں ترمیم کی جائے گی تاکہ ان کی محفوظ صلاحیت سے کہیں زیادہ افراد کو فٹ کیا جا سکے۔

بیلاروس اور پولینڈ کی سرحد (border between Belarus and Poland) پر حالیہ ہفتوں میں ہزاروں تارکین وطن بھی سیاسی تنازعہ میں الجھ گئے۔

محمود خاندان نے یورپ جانے کے لیے اسمگلروں کو $30,000 ادا کرنے کے بعد "جانوروں جیسا" سلوک کیے جانے کے اپنے تجربے کو بیان کیا۔

مہاجر خاتون یادگار محمود نے کہا کہ بعض اوقات وہ پیسے نہ ہونے کے باعث کھانا بھی نہیں خرید پاتے تھے اور بھوکے رہ جاتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: boat sinks: فرانس: تارکیں وطن کی کشتی حادثہ کا شکار، ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوئی

انہوں نے بتایا کہ "جب ہم بیلاروس گئے تو ہمیں یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ کھانے کے لیے پیسے کیسے حاصل کیے جائیں۔ اسمنگلر نے کہا کہ میرے پاس تمہارے لیے پیسے نہیں ہیں۔ میں نے اسے بتایا کہ ہم گھر جانا چاہتے ہیں لیکن اس نے کہا تم واپس نہیں جاسکتے، میں نے تم پر پیسہ خرچ کیا، تمہیں اس سے نمٹنا ہوگا۔ اس نے ہمارے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا۔''

اس خاندان کو بالآخر پکڑا گیا اور بیلاروس سے پولینڈ میں داخل ہونے کے بعد عراق بھیج دیا گیا، جس کے بارے میں ان کے مطابق بیلاروس کی سرحدی افواج نے مدد کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.