CPJ Annual Report: سال 2021 میں سب سے زیادہ صحافیوں کو جیل میں بند کیا گیا

author img

By

Published : Dec 9, 2021, 8:39 PM IST

Record number of journalists imprisoned worldwide in 2021 says CPJ Annual Report

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے سالانہ رپورٹ CPJ Annual Report میں کہا گیا ہے کہ یکم دسمبر تک ریکارڈ 293 رپورٹرز کو سلاخوں کے پیچھے ڈالا گیا۔ جو کہ سال 2020 کے کل تعداد 280 سے زیادہ ہے۔ سی پی جے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جوئل سائمن کا کہنا ہے کہ خبریں رپورٹ کرنے پر صحافیوں کو قید کرنا آمرانہ حکومت کی پہچان ہے۔

دنیا بھر کی مختلف جیلوں میں قید صحافیوں کی تعداد Number of Journalists Imprisoned نے سال 2021 میں ایک اور ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ ایشیا سے یورپ تک اور یورپ سے افریقہ تک جابرانہ حکومتوں نے نئی ٹیکنالوجیز اور نئے سیکورٹی قوانین کا اطلاق کرتے ہوئے آزاد پریس کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا ہے۔

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) کی سالانہ رپورٹ Annual Report of Committee to Protect Journalists کے مطابق، 2021 میں سلاخوں کے پیچھے صحافیوں کی تعداد Number of Journalists Imprisoned عالمی سطح پر بلندی پر پہنچ گئی، جس کے مطابق اس سال یکم دسمبر تک دنیا بھر میں 293 رپورٹرز کو قید کیا گیا۔جو کہ سال 2020 میں کل تعداد 280 سے زیادہ ہے۔

سی پی جے نے پریس کی آزادی اور میڈیا پر حملوں سے متعلق اپنے سالانہ رپورٹ میں کہا، کم از کم 24 صحافیوں کو ان کی کوریج کی وجہ سے مارا گیا، اور 18 دیگر ایسے حالات میں ہلاک ہوئے جن سے یہ طے کرنا مشکل ہے کہ آیا انہیں ان کے کام کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا تھا یا نہیں۔

50 صحافیوں کو جیل بھیجنے کے بعد چین مسلسل تیسرے سال آزادی صحافت کے معاملے میں دنیا کا بدترین ملک بنا ہوا ہے، جو کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ یکم فروری کو فوجی بغاوت کے بعد میڈیا کے کریک ڈاؤن کے بعد میانمار (26)، دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔ اس کے علاوہ مصر (25)، ویتنام (23) اور بیلاروس (19) نے بالترتیب ٹاپ فائیو میں جگہ بنائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: میڈیا کی آزادی پر سوال، صحافی تنظیموں میں تشویش

اگرچہ رپورٹرز کو جیل میں ڈالنے کی وجوہات ممالک کے درمیان مختلف ہوتی ہیں۔ سی جے پی کا کہنا تھا کہ ’عدم برداشت، آزادانہ صحافت پر غالب آرہی ہے جس کی وجہ سے متعدد صحافی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں‘۔

سی پی جے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جوئل سائمن نے ایک بیان میں کہا، "یہ لگاتار چھٹا سال ہے جب سی پی جے نے دنیا بھر میں قید صحافیوں کی ریکارڈ تعداد کو دستاویز کیا ہے۔"

یہ تعداد دو ناقابل تسخیر چیلنجز کی عکاسی کرتی ہے - حکومتیں معلومات کو کنٹرول کرنے اور ان کا انتظام کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور وہ ایسا کرنے کی اپنی کوششوں میں تیزی سے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔"

سائمن نے مزید کہا کہ خبریں رپورٹ کرنے پر صحافیوں کو قید کرنا آمرانہ حکومت کی پہچان ہے۔

مزید برآں، رپورٹ میں بتایا گیا کہ 1992 سے لے کر 1 دسمبر 2021 تک، عالمی سطح پر کم از کم 1,440 صحافی مارے جا چکے ہیں۔

2021 میں ہلاک ہونے والے صحافیوں میں رائٹرز کے فوٹوگرافر دانش صدیقی شامل ہیں جو جولائی میں افغانستان میں طالبان کے حملے میں ہلاک ہوئے تھے، اور گسٹاوو سانچیز کیبریرا، جنہیں جون میں میکسیکو میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Danish Siddiqui: افغانستان میں جھڑپ کے دوران بھارتی فوٹوگرافر ہلاک

رپورٹ میں دنیا بھر کے صحافیوں کے لیے محدود ماحول کا ذکر کیا گیا، جس میں ہانگ کانگ اور سنکیانگ میں رپورٹرز کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے قوانین، میانمار میں فروری کی بغاوت، شمالی ایتھوپیا میں جنگ اور بیلاروس میں اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن شامل ہیں۔

ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ رواں سال دنیا بھر میں 24 صحافیوں کو قتل کیا گیا۔

سی جے پی کا کہنا ہے ’مغرب کا نصف کرہ میکسیکو صحافیوں کے حوالے سے جان لیوا ملک رہا ہے، جہاں 3 صحافیوں کو ان کی رپورٹنگ کے لیے قتل کیا گیا جبکہ 6 کو تحقیقات کی تحریک چلانے پر قتل کیا گیا۔

وہیں بھارت میں بھی صحافی مارے گئے ہیں جن میں سے چار صحافیوں کے اپنے کام کے بدلے میں مارے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔جبکہ پانچویں صحافی کی موت احتجاج کے دوران خبریں جمع کرنے کے دوران کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "آزاد رپورٹرز اور آؤٹ لیٹس کو روکنے کے لیے زیادہ جدید طریقے تلاش کر رہے ہیں- خاص طور پر انہیں سلاخوں کے پیچھے رکھنے کے بجائے انٹرنیٹ کی بندش اور ہائی ٹیک اسپائی ویئر کے ذریعے نگرانی میں اضافہ۔

یہ بھی پڑھیں: تیس برسوں میں 2658 صحافیوں کا قتل

سی جے پی 40 سال سے صحافیوں کے قتل، گرفتاری، تشدد اور انہیں دھمکانے کے عمل کی مذمت کر رہا ہے۔

سائمن نے کہا، "سال بہ سال اس فہرست میں بہت سے ممالک کو دیکھنا تکلیف دہ ہے، لیکن یہ خاص طور پر خوفناک ہے کہ میانمار اور ایتھوپیا نے آزادی صحافت کے دروازے پر بند کردیے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.