روسی صدر ولادیمیر پوتن کے چیف ترجمان دیمتری پیسکوف نے یوکرین کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے منگل کو سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر یہ ہمارے ملک کے وجود کے لیے خطرہ بن کر ابھرتا ہے، تو پھر ایسا ہو سکتا ہے۔روس کے پاس جوہری ہتھیاروں کا دنیا کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔ امریکی وزارت دفاع کے ترجمان جان کربی نے روسی ترجمان کے اس بیان کو خطرناک قرار دیا۔ کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ نقطہ نظر ایک ذمہ دار جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاست کے لیے درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت دفاع کی طرف سے یہ نتیجہ اخذ کرنے کی کوئی کوشش نظر نہیں آ رہی ہے کہ ہمیں روس کے بارے میں اپنا اسٹریٹجک موقف تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ Russia Ukraine War
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine Conflicts: یوکرینی صدر پوتن سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سابق امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے بھی روسی ترجمان کے بیان پر تنقید کی۔ سابق وزیر دفاع نے سی این این کو بتایا کہ روس یوکرین پر اپنا جوہری ہتھیار استعمال کرنے کے لیے ہر ممکن بہانہ بنا رہا ہے۔ یہ خطرناک ہے اور اس بیان کو کسی اور نقطہ نظر سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقی تشویش کی بات ہے کہ روس ایسا کرنے پر غور کر رہا ہے، لیکن ایک آپشن کے طور پر۔ میں نہیں جانتا کہ ایسا ہوگا یا نہیں، لیکن مجھے یقین ہے کہ روسی صدر کو اس بات کی فکر کرنی ہوگی کہ امریکہ کیا جواب دے گا۔
قابل ذکر ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے 27 فروری سے جوہری ہتھیاروں کو الرٹ پر رکھا ہوا ہے، لیکن مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ اس بات کے کوئی آثار نہیں ہیں کہ وہ اپنے اسٹریٹجک بمبار، میزائل یا آبدوزیں تعینات کر رہا ہے۔