نظام شمسی میں تین نئے سیاروں کی دریافت

author img

By

Published : Oct 8, 2019, 11:54 AM IST

'ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں' سائنس کی دنیا میں نت نئی انکشافات کرنے کے لیے سائنس دان طرح طرح کی تحقیقات کررہے ہیں۔

حال ہی میں ناسا سے وابستہ ماہرین فلکیات کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے نظام شمسی کے باہر تین نئےسیاروں کاپتہ لگایا ہے۔

ماہرین کو اُمید ہے کہ 31 نوری سال کے فاصلے پر ستاروں کے ایک جھرمٹ میں موجود ان سیاروں میں سے ایک میں ممکنہ طور پر انسانی زندگی کا امکان ہے۔

زمین کا نظام شمسی کہکشاں کا  ایک  حصہ ہے
زمین کا نظام شمسی کہکشاں کا ایک حصہ ہے

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارہ نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمینسٹریشن ( NASA ) نے ان سیاروں کو فلکیات کی اصطلاع میں ایکسو پلانٹ یا زمین کے نظام شمسی سے باہر پائے جانے والے سیارے کہا ہے ۔

ان سیاروں کی موجودگی کی تصدیق میں جرمن شہر گوئٹنگن کے محققین بھی شامل تھے۔

ان ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تینوں سیارے زمین سے 31 نوری سال کے فاصلے پر واقع ستاروں کے ہائیڈرانامی جھرمٹ کے ایک ستارے جی جے تین سو ستاون (GJ 357) کے گرد اپنے مدار میں گردش کررہے ہیں۔ گرچہ ایک نوری سا ل وہ فاصلہ ہوتا ہے ،جو روشنی سال بھر میں طے کرتی ہے ،پھر بھی یہ تینوں سیارے زمین سے قدرے قریب ہیں ۔

سائنسی تحقیقات کے مطابق زمین کا نظام شمسی جس کہکشاں کا حصہ ہے، اس کے ایک سرے سے دوسرےسرے تک پہنچنے کے لیے تقریباًایک لاکھ نوری سال تک کا عر صہ لگ سکتا ہے۔

'ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں' نظام شمسی میں تین نئے سیاروں کی دریافت
'ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں' نظام شمسی میں تین نئے سیاروں کی دریافت

مزید پڑھیں : متحدہ عرب امارات: ہم بھی چاند پر جائیں گے

ان سیاروں کا پہلا مشاہدہ رواں سال فروری کے ماہ میں امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے ٹرانزٹنگ ایکسو پلانٹ سروے سیٹلائٹ (TESS) کے ذریعے کیا گیا تھا۔ان تین نئے دریافت شدہ سیاروں میں سے ایک جس کانام GJ357d ہے ،وہ ممکنہ طور پر قابل رہائش بھی ہو سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس سیارے پر اوسط درجہ ٔ حرارت کا اندازہ منفی 53 ڈگری سینٹی گریڈ لگایا گیا ہےلیکن ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے ۔

Intro:Visual Body:Visual Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.