Bone Crafting Artist of Kashmir: عزیز الرحمٰن، ہڈیوں سے مختلف اشیا بنانے والے ایک منفرد آرٹسٹ

author img

By

Published : Jan 18, 2022, 10:42 PM IST

Updated : Jan 18, 2022, 11:06 PM IST

srinagar-youth-aziz-ul-rehman-creates-art-from-scrap-bones-called-bone-crafting

کشمیر اپنی دستکاری اور لکڑی کی پیچیدہ تراشی کے لیے دنیا بھر میں مشہور Wood Carving & Handicrafts of Kashmir ہے۔ سرینگر سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ عزیز الرحمٰن نے جانوروں کی ہڈیوں سے مختلف چیزیں بنانے کا منفرد فن اختیار Aziz Ul Rehman Bone Crafting Artist کیا ہے جسے دیکھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں۔

جانوروں کی ہڈیوں سے مختلف چیزیں بنانے کے فن کو بون کرافٹنگ Bone Crafting کہا جاتا ہے۔ اس طرح کی آرٹ پریکٹس کشمیر میں منفرد ہے۔ اس فن کی روایتی توجہ ڈیزائن کے باریک عناصر جیسے کڑھائی، کانی بُنائی، قالین کی بُنائی پر ہے۔ وہیں عزیزالرحمٰن کے لیے ہڈیوں اور لکڑی پر کام کرنا اور اس سے منفرد اشیاء بنانا ایک جنون ہے۔

عزیز الرحمٰن، ہڈیوں سے مختلف اشیا بنانے والے ایک منفرد آرٹسٹ

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا ہے کہ وہ جانوروں کی ہڈیوں Bones Of Animals سے مختلف چیزیں بناتے ہیں جن میں زیورات، چابی کی چین، چاقو، آرائشی اشیاء وغیرہ شامل ہیں۔

عزیز الرحمٰن ہڈیوں کی دستکاری کے فن کے ساتھ ساتھ لکڑی کے ٹکڑوں سے زیورات کی اشیاء بھی بناتے ہیں، جس میں لکڑی کی آرائشی اشیاء اور خطاطی کا فن بھی شامل Wooden Decorations & Calligraphy ہے۔

سرینگر کے گلاب باغ علاقے کے رہنے والے عزیز الرحمٰن اس وقت شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی سرینگر SKUAST Kashmir کے شعبہ ماہی پروری میں بیچلرس کی ڈگری حاصل کر رہے ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ "انہیں بچپن سے ہی آرٹ اور چیزیں تخلیق کرنے میں دلچسپی رہی ہے، اور وہ پچھلے دو سالوں سے جانوروں کی ہڈیوں سے چیزیں بنا رہے ہیں۔"

عزیز الرحمٰن کہتے ہے کہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ جب بھی ان کو وقت ملتا ہے تو وہ یہ وقت چیزیں بنانے، اوزاروں سے کھیلنے میں گزارتے ہیں۔

اپنے بچپن کا ایک واقعہ یاد کرتے ہوئے عزیز الرحمٰن بتاتے ہیں کہ بچپن میں انہوں نے ایک بڑی ہڈی میں سے ایک چاقو تراشا، جس کو کافی لوگون نے پسند کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Willow Wicker Craft in Kashmir: کشمیری دستکاری تباہی کے دہانے پر

عزیز الرحمٰن کہتے ہے کہ ہڈیوں سے چیزوں کو تراشنے میں محتاط رہنا چاہیے کیونکہ اگر آپ ہڈیوں پر دباؤ ڈالتے ہیں تو وہ ٹوٹ جاتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس آرٹ فارم کے لیے ٹولز اور آلات حاصل کرنا ایک بار کی سرمایہ کاری ہے جسے آپ کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ان کے فن کے لیے کشمیر میں خام مال یعنی ہڈیاں مفت ملتی ہیں۔ وہ عام طور پر قصاب کی دکانوں سے ہڈیاں جمع کرتے ہیں جو انہیں مفت میں دیتے ہیں۔

بون کرافٹنگ کے آرٹسٹ عزیز الرحمٰن کہتے ہیں کہ ہڈیوں کو اکٹھا کرنا اور انہیں آرٹ کے ٹکڑوں میں بدلنا ایک عمل ہے اور اس میں وقت لگتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ملکی اور بین الاقوامی سطح کے بازاروں میں کشمیری دستکاری کی مانگ میں کمی کیوں؟

عزیر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بنائی ہوئی چیزوں کو آن لائن فروخت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی تخلیق انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہیں جن کو کافی لوگ پسند کرتے ہیں۔

اگرچہ صوبے میں یہ فن عام نہیں ہے لیکن عزیز کہتے ہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس فن کی طرف اور کشمیری لوگ مائل ہوں گے اور ان کے فن کی حوصلہ افزائی کی جائے گئی۔

Last Updated :Jan 18, 2022, 11:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.