Better Investment Options in Stock Market: 'قرض لے کر اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنا درست نہیں'

author img

By

Published : Dec 17, 2021, 4:10 PM IST

'قرض لے کر اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنا درست نہیں'

کسی بھی کاروبار کو شروع کرنے یا سرمایہ کاری کے لیے رقم قرض لینا خطرے کی گھنٹی کے ساتھ آتا ہے۔ کاروباری دنیا میں اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری Investment in Stock Markets کو جوئے کے مترادف مانا جاتا ہے، لیکن جو لوگ خطرہ مول لینا جانتے ہیں وہ یقینا مستقبل میں آگے بڑھتے ہیں۔ تاہم اسٹاک مارکیٹ کی ماہر تما بلراج Stock Market Expert Tumma Balraj کا سرمایہ کاروں کا مشورہ ہے کہ وہ قرض لے کر سرمایہ کاری نہ کریں۔

بھارت میں بہت لوگوں کے پاس پیسہ ہے اور وہ اپنے اثاثوں کو دوگنا کرنے کے خواہش میں اچھے آپشن تلاش کرتے ہیں۔ ایسے میں ان لوگوں کے لیے اسٹاک مارکیٹ سے بہتر چیز کیا ہوسکتی ہے۔ اگر ہم اسٹاک بروکرز سے مشورہ لیتے ہیں اور اس کے مطابق سرمایہ کاری کرتے ہیں تب انہیں آسمان کی بلندیوں کو چھونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

دراصل حالیہ دنوں میں اسٹاک مارکیٹوں میں سرمایہ کاری میں Investment in Stock Markets زبردست اضافہ ہوا ہے اور بہت سے لوگوں نے اس سے فائدہ اٹھایا ہے۔ یہ دیکھ کر بہت سے لوگوں میں مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش جگی ہے۔ یہ خواہش ان لوگوں میں بھی ہے، جن کے پاس پیسے نہیں ہے اور وہ بڑی رقم کمانے کی امید میں اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے قرض لیتے ہیں۔ لیکن اسٹاک مارکیٹ کی ماہر تما بلراج کا کہنا ہے کہ یہ آپ کو پریشانی میں مبتلا کرسکتی ہے۔

اسٹاک مارکیٹ کے ماہرین کا ان لوگوں کو مشورہ ہے کہ قرض میں پیسہ لے کر اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری نہ کریں۔ ان کی رائے ہے کہ سرمایہ کاری کے لیے ہمیشہ اپنا پیسہ استعمال کریں اور قرض لے کر سرمایہ کاری کرنا درست نہیں ہے۔آئیے اس کی وجوہات جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند نریش کا اسٹاک ماہرین سے سوال ہے کہ ' میری عمر 24 سال ہے اور مجھے حال ہی میں نوکری ملی ہے۔ میری خواہش ہے کہ میں 75 لاکھ کی ٹرم پالیسی لوں۔ اس کے علاوہ میں ہر ماہ 10 ہزار روپے کی سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں بھی سوچ رہا ہوں تو آئندہ 15 برسوں کے لیے میرا مالیاتی منصوبہ کیا ہونا چاہیے۔

مالی طور پر آپ پر منحصر رہنے والوں کو مالی تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایک ٹرم پالیسی لینا ایک اچھا خیال ہے۔ ایسے میں آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پالیسی کی رقم آپ کی سالانہ آمدنی کا 10 سے 12 گنا ہو۔ ٹرم پالیسی کسی ایک کمپنی سے لینے کے بجائے رقم کو دو حصوں میں تقسیم کر اسے دو کمپنیوں سے لیں۔ کمپنی کو منتخب کرنے سے پہلے کمپنی کے ادائیگی کرنے کی تاریخ پر نظر ڈالیں۔ اس کے علاوہ ذاتی حادثاتی بیمہ Personal Accident Insurance اور ڈِس ایبلیٹی انشورنس پالیسی Disability Insurance Policies کا بھی انتخاب کریں۔ اگر آپ کے پاس ہیلتھ انشورنش کی پالیسی نہیں ہے تو آپ کو اسے لینے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ ایس آئی پی کے ذریعہ ایکویٹی میوچول فنڈز میں 10 ہزار روپے کی سرمایہ کاری کریں(ایس آئی پی کا مطلب سیسٹیمیٹک انویسٹمنٹ پلان ہے۔

ایس آئی پی میوچول فنڈ میں باقاعدگی سے سرمایہ کاری کرنے کا ایک منظم طریقہ ہے۔ کئی بار ہمارے پاس سرمایہ کاری کے لیے بڑی رقم نہیں ہوتی۔ جب آپ کسی بھی میوچل فنڈ کے ساتھ ایس پی آئی مرتب کرتے ہیں، تب آپ کے اکاؤنٹ سے ہر ماہ ایک مقررہ رقم ڈیبٹ کی جاتی ہے۔ یہ رقم آپ کی پسند کے میوچل فنڈ میں لگائی جاتی ہے)۔ اس میں تھوڑا خطرہ ہے لیکن مستبقل میں ایک اچھی رقم حاصل ہونے کا امکان رہتا ہے۔ اگر آپ 15 سال کے لیے ماہانہ 10,000 روپے کی سرمایہ کاری کرتے ہیں تو آپ کو تقریبا 44 لاکھ 73 ہزار 565 روپے مل سکتے ہیں۔ جیسے جیسے آپ کی آمدنی بڑھتی جائے ویسے ویسے اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کرتے رہیں۔

مہیپال کا سوال ہے کہ وہ ایک پرسنل لون لینا چاہتے ہیں اور شیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔لیکن سالانہ قرض کی شرح سود 13 فیصد ہے۔ 'مجھے معلوم ہوا ہے کہ اگر ہم اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کریں گے تو ہمیں زیادہ منافع ملے گا، کیا یہ سچ ہے ؟ اگر ہاں تو کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے۔

اسٹاک مارکیٹس کی کارکردگی گزشتہ ایک سال کے دوران بہت بہتر رہی ہے۔ اس دوران سرمایہ کاری کرنے والوں نے اچھا منافع کمایا ہے۔ واضح رہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں صرف منافع ہی نہیں نقصان بھی ہوتا ہے۔ سرمایہ کاری کے لیے ہمیشہ اپنا پیسہ استعمال کریں۔ مزید یہ کہ قرض لینا اور سرمایہ کاری کرنا درست نہیں۔ جب آپ پرسنل لون لیتے ہیں تو آپ کو سود کے ساتھ ساتھ پروسیسنگ فیس بھی ادا کرنی پڑتی ہے۔ کل سود کی شرح 13 فیصد سے زیادہ ہے۔ لہذا قرض کے لیے ادا کرنے والے ای ایم آئی کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس رقم کو ماہانہ بنیادوں پر ایکویٹی میوچل فنڈز کے لیے مختص کریں۔ اسٹاک مارکیٹ میں صرف اس وقت سرمایہ کاری کریں جب آپ پانچ سال سے زیادہ سرمایہ کاری جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

شویتا کا کہنا ہے کہ 'ہمارا بچہ چھ سال کا ہے اور ہم اس کے نام پر پی پی ایف اور سوکنیا سمردھی یوجنا اسکیم میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ہر ماہ 8 ہزار روپے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں'۔ ہمیں سرمایہ کاری کے تعلق سے مزید بتائیں۔

پبلک پروویڈنٹ فنڈ( پی پی ایف) اور سوکنیا سمردھی یوجنا اسکیمیں محفوظ ہیں۔ ان دونوں کو ٹیکس کٹوتیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سوکنیا سمردھی اسکیم میں آپ جو 8 ہزار روپے کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، اس میں 5 ہزار کی سرمایہ کاری کریں۔ بقیہ 3 ہزار روپے ہائبرڈ ایکویٹی فنڈز میں ڈالیں۔ سوکنیا سمردھی کو فی الحال 7.6 فیصد سود مل رہا ہے۔ اگر آپ 15 سال تک ان دونوں اسکیموں میں 8ہزار روپے کی سرمایہ کاری کرتے رہتے ہیں، تو آپ 10 فیصد کی اوسط شرح سود کے ساتھ 30 لاکھ 50 ہزار روپے روپے حاصل کر سکیں گے۔

مزید پڑھیں: Sensex snaps 4-day losing run: گراوٹ پر بریک لگا، سنسیکس اور نفٹی میں سبقت

کرشنا کا سوال ہے کہ وہ دو ماہ میں ریٹائر ہونے والے ہیں، آمدنی بڑھانے کے لیے سرماہ کاری کرنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں ماہانہ کی بنیادوں پر انہیں پیسے ملتے رہیں۔ ان کا سوال ہے کہ کیا وہ بینک فکسڈ ڈپازٹ کے بجائے لیکویڈ فنڈز میں سرمایہ کرسکتے ہیں ؟

موجودہ حالات میں فکسڈ ڈپازٹس سے زیادہ لیکویڈ فنڈز سے منافع حاصل ہو رہا ہے۔ آپ پوسٹ آفس سینئیر سٹیزن اسکیم یا وزیراعظم ویا وندنا یوجنا میں بھی ریٹائرمنٹ کے پیسوں کو جمع کرسکتے ہیں۔ ان میں زیادہ سے زیادہ 15 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ آپ پوسٹ آفس کی ماہانہ آمدنی کی اسکیم بھی دیکھ سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.