Survey Of Waqf Properties وقف املاک کے سروے کی خبر بے بنیاد

author img

By

Published : Sep 21, 2022, 7:44 AM IST

شیعہ سینٹرل وقف بورڈ نے وقف املاک کے سروے کی خبر کو بے بنیاد قرار دیا

اترپردیش شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کے پاس سنی سنٹرل وقف بورڈ میں 8000 وقف جائیدادیں رجسٹرڈ ہیں اور تقریباً 1.25 لاکھ وقف املاک ہیں، لیکن متولی اور وقف مافیا کی ملی بھگت کی وجہ سے بڑی تعداد میں وقف املاک پر ناجائز قبضہ ہے۔ جس کی شکایات وقف بورڈز کو موصول ہوتی رہتی ہیں لیکن بعض بورڈز کی لاپرواہی اور بعض وقف املاک سے وابستہ لوگوں کے رویہ کی وجہ سے ان وقف املاک پر سے ناجائز تجاوزات آسانی سے نہیں ہٹا پاتے ہیں۔Survey Of Waqf Properties

لکھنؤ: اتر پردیش میں مدارس سروے کے بعد وقف املاک کے سروے کی خبر کو شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین علی زیدی نے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وقف ایکٹ 1995 کے تحت ایک سرکرلر جاری کیا ہے جس کے مطابق اس بات کا سروے کرایا جائےگا کہ کون سی جائیداد وقف کی ہے اور کون سی نہیں ہے اور جہاں جہاں وقف کی جائیداد پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے، ان کی نشاندہی کرکے اور ان کا باقاعدہ سروے کرکے وقف کو سونپا جائےگا۔The Shia Central Waqf Board rejected the news of survey of waqf properties

شیعہ سینٹرل وقف بورڈ نے وقف املاک کے سروے کی خبر کو بے بنیاد قرار دیا

واضح رہے کہ اتر پردیش میں شیعہ سنی وقف بورڈ میں بڑی تعداد میں وقف جائیدادیں رجسٹرڈ ہیں، جن میں بدعنوانی کی شکایتیں عام ہیں، لیکن اب حکومت ایک ماہ کے اندر ان جائیدادوں کی جانچ کرانے جارہی ہے۔ شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین کے مطابق بورڈ میں 8 ہزار سے زیادہ جائیدادیں رجسٹرڈ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سنی وقف بورڈ میں تقریباً 1.25 لاکھ جائیدادیں ہیں۔ جس کی وجہ سے مانا جا رہا ہے کہ وقف بورڈ میں پھیلی بدعنوانی کے بڑے انکشافات ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Delhi HC on Waqf Property: وقف جائیدادوں پر قبضہ کرنے والوں پر ہائی کورٹ کا جرمانہ

جانکاری کے مطابق حکومت کو اس سروے میں وقف بورڈ کی جائیدادوں کی مکمل جانکاری فراہم کرنی ہوگی۔ اس کے پیچھے حکومت کا مقصد وقف املاک پر ناجائز قبضے اور ان کی غیر قانونی فروخت کو روکنا ہے۔ حکم کے مطابق اتر پردیش کے تمام اضلاع میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ کی جانچ کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے محکمہ ریونیو کے 1989 کے مینڈیٹ کو منسوخ کرتے ہوئے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت کے اس فیصلے کو ایک بہتر قدم قرار دیتے ہوئے اتر پردیش شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین علی زیدی نے کہا کہ اس ضروری قدم سے وقف املاک کو تحفظ ملے گا اور وقف املاک پر ناجائز قبضوں کو آسانی سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک کی بہتری کے لئے اس طرح کے فیصلے بہت ضروری ہیں کیونکہ اترپردیش میں بھی وقف املاک کی بڑی تعداد ہے اور اس پر 10 میں سے 8 جائیدادوں پر ناجائز قبضہ ہے۔ ایسے میں اس فیصلے سے وقف کی جائیدادیں خورد برد کی بندش سے بچ جائیں گی۔

اتر پردیش شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کے پاس سنی سنٹرل وقف بورڈ میں 8000 وقف جائیدادیں رجسٹرڈ ہیں اور تقریباً 1.25 لاکھ وقف املاک ہیں، لیکن متولی اور وقف مافیا کی ملی بھگت کی وجہ سے بڑی تعداد میں وقف املاک پر ناجائز قبضہ ہے۔ جس کی شکایات وقف بورڈز کو موصول ہوتی رہتی ہیں لیکن بعض بورڈز کی لاپرواہی اور بعض وقف املاک سے وابستہ لوگوں کے رویہ کی وجہ سے ان وقف املاک پر سے ناجائز تجاوزات آسانی سے نہیں ہٹا پاتے ہیں۔ اب مانا جا رہا ہے کہ حکومت کے اس اہم قدم سے وقف املاک کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.