Jharkhand High Court on Muslim Minor Girl مسلم نابالغ لڑکی سے شادی کرنے والے نوجوان کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم

author img

By

Published : Dec 1, 2022, 10:09 PM IST

جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے مسلم نابالغ لڑکی سے شادی کرنے والے نوجوان کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا

ایک نابالغ لڑکی کی شادی سے متعلق سماعت کرتے ہوئے جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ مسلم پرسنل لاء کے تحت 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کی مسلم لڑکی اپنے سرپرستوں کی مداخلت کے بغیر اپنی پسند کے مرد سے شادی کرنے کے لیے آزاد ہے۔ اس قانون کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے اور 15 سالہ لڑکی سے شادی کرنے والے نوجوان کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا۔ Jharkhand High Court on Muslim minor girl

رانچی: جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ مسلم پرسنل لاء کے تحت 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کی مسلم لڑکی اپنے سرپرستوں کی مداخلت کے بغیر اپنی پسند کے مرد سے شادی کرنے کے لیے آزاد ہے۔ اس قانون کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے اور 15 سالہ لڑکی سے شادی کرنے والے نوجوان کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا۔ جمشید پور کے جگسلائی کی رہنے والی ایک 15 سالہ لڑکی کو ورغلا کر شادی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسکے والد نے بہار کے نوادہ کے رہنے والے 24 سالہ نوجوان محمد سونو کے خلاف دفعہ 366A اور 120B کے تحت ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس ایف آئی آر پر فوجداری کارروائی کو چیلنج کرتے ہوئے محمد سونو نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں کوشنگ پٹیشن دائر کی تھی۔The Jharkhand High Court ordered criminal proceedings against the youth who married a Muslim minor girl

مزید پڑھیں:۔ SC Notice on Islamic Marriage مسلم نابالغ لڑکی کی شادی کے معاملے میں نوٹس جاری

تاہم درخواست کی سماعت کے دوران لڑکی کے والد نے عدالت میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی بیٹی کی شادی پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ان کی بیٹی کو اللہ کے فضل سے ایک اچھا ساتھی ملا ہے۔ انہوں نے غلط فہمی کی وجہ سے سونو کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ سماعت کے دوران لڑکی کے وکیل نے بھی عدالت کو بتایا کہ دونوں خاندانوں نے یہ شادی قبول کر لی ہے۔ تمام فریقین کو سننے کے بعد جسٹس ایس کے دویدی کی سنگل بنچ نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے اور نوجوان کے خلاف درج فوجداری کارروائی کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ واضح ہے کہ مسلم لڑکی کی شادی مسلم پرسنل لا کے تحت ہوتی ہے۔ لڑکی کی عمر تقریباً 15 سال ہے اور وہ اپنی پسند کے شخص سے شادی کرنے میں آزاد ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.