FM Nirmala Sitharaman on Inflation : مہنگائی کو قابو میں رکھا گیا ہے، مزید نیچے لایا جائے گا: سیتا رمن

author img

By

Published : Aug 1, 2022, 10:40 PM IST

مہنگائی کو قابو میں رکھا گیا ہے، مزید نیچے لایا جائے گا: سیتا رمن

وزیر خزانہ نے پیکیجڈ اور برانڈڈ دودھ، دہی، چاول وغیرہ کھانے پینے کی اشیا پر جی ایس ٹی کے فیصلے پر مرکزی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کر رہی حزب اختلاف کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی کے بارے میں جو بھی فیصلہ ہوتا ہے وہ جی ایس ٹی کونسل کرتی جو اس معاملہ میں بااختیار آئینی ادارہ ہے۔ جی ایس ٹی کا فیصلہ وزیر اعظم مودی کا فیصلہ نہیں ہوتا۔FM Nirmala Sitharaman on Inflation

نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مہنگائی اور گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) ]ر حکومت پر اپوزیشن کے حملے کا پیر کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندر اور باہر سنگین چیلنجوں کے باوجود ہندستان میں مہکنگائی کی شرح کو مزید 7 فیصد کے آس پاس کنٹرول میں رکھا گیا ہے اور اسے مزید نیچے لانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔FM Nirmala Sitharaman on Inflation

وزیر خزانہ نے پیکیجڈ اور برانڈڈ دودھ، دہی، چاول وغیرہ کھانے پینے کی اشیا پر جی ایس ٹی کے فیصلے پر مرکزی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کر رہی حزب اختلاف کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی کے بارے میں جو بھی فیصلہ ہوتا ہے وہ جی ایس ٹی کونسل کرتی جو اس معاملہ میں بااختیار آئینی ادارہ ہے۔ جی ایس ٹی کا فیصلہ وزیر اعظم مودی کا فیصلہ نہیں ہوتا۔

سیتا رمن نے کہا کہ حال ہی میں جی ایس ٹی کونسل میں دودھ، دہی، پنیر اور دیگر برانڈڈ اشیاء پر جی ایس ٹی لگانے کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا تھا۔ ان اشیاء کی کھلی فروخت پر کوئی ٹیکس نہیں ہے اور یہاں تک کہ 25 کلو سے زیادہ پیک شدہ پنیر کو بھی جی ایس ٹی کے دائرے میں نہیں رکھا گیا ہے۔

وزیر خزانہ مہنگائی کے مسئلہ پر لوک سبھا میں قاعدہ 193 کے تحت بحث کا جواب دے رہی تھیں۔ 30 سے ​​زائد ارکان نے بحث میں حصہ لیا۔ وزیر خزانہ کے جواب کے دوران، پہلے کانگریس کے ارکان اور پھر دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے ارکان نے واک آؤٹ کیا۔

جامحترمہ سیتا رمن نے کہا، "کووڈ-19 جیسی بے مثال وبائی بیماری کے باوجود ہندوستان اس وقت دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بنا ہوا ہے اور یورپ میں جنگ کی صورتحال اور ہندوستان میں مہنگائی امریکہ اور یورپ جیسے ممالک کے مقابلے قابو میں ہے۔
اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے درمیان انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر اس بحث کو سیاسی رنگ دیا گیا ہے۔ یہ اعداد و شمار پر مبنی بحث نہیں تھی اس لیے اپوزیشن کو بھی میرا سیاسی جواب سننے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر آپ سیاسی تقریر کریں گے تو آپ کو سیاسی تقریر بھی سننی پڑے گی۔ میں آپ کو اس میں خلل ڈالنے کی اجازت دیتی ہوں۔
وزیر خزانہ کی اس بات پر اسپیکر مسٹر اوم برلا نے انہیں روک دیا اور کہا کہ ایوان نظام کے مطابق چلتا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہندوستانی معیشت کی تقابلی حالت اچھی ہے، ملک ایک بے مثال بحران سے نکلا ہے۔ اس میں عوام کا حصہ ہے۔ عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ دو تین سالوں سے دنیا کی تیز ترین ترقی کرتی ہوئی معیشت قرار دے رہے ہیں۔ آج اگر وہ عالمی معیشت کا جائزہ لیتے ہوئے ہندوستان کی ممکنہ ترقی کی شرح کو 8.2 فیصد سے گھٹا کر 7.4 فیصد کرتے ہیں تب بھی ہندوستان کی شرح نمو دیگر ممالک سے اوپر ہے۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا، ''ملک کے سامنے یقینی طور پر ایک مسئلہ ہے۔ ہم اس سے نمٹ رہے ہیں۔ کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری کی طرف سے ہندوستان میں مہنگائی کی وجہ سے سست روی کے خطرے کے بارے میں پوچھی گئی ایک وضاحت کے جواب میں انہوں نے واضح طور پر کہا، "ہندوستان میں کساد بازاری یا اسٹیگ فلیشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ کی اس سال کی پہلی سہ ماہی میں 0.9 فیصد اور دوسری سہ ماہی میں 1.6 فیصد سکڑ گئی۔ وہ اسے تکنیکی کساد بازاری قرار دے رہے ہیں لیکن ہندوستان کو کساد بازاری میں پڑنے کا کوئی خوف نہیں ہے۔
ملک کی میکرو اکنامک پوزیشن کو مضبوط بتاتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہندوستان میں شیڈول کمرشل بینکوں کے بلاک شدہ قرض میں کمی آئی ہے اور مالی سال 2021-22 میں مرکزی حکومت پر قرض جی ڈی پی کے مقابلے 56.29 فیصد تک کم ہو گیا ہے جبکہ امریکہ اور دیگر کئی ممالک میں یہ تناسب 100 فیصد سے اوپر ہے۔
جی ایس ٹی جمع کرنے اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کی سرگرمیوں میں بہتری کے تازہ ترین اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جولائی میں جی ایس ٹی کی وصولی اب تک کی دوسری سب سے زیادہ ماہانہ وصولی 1.49 لاکھ کروڑ روپے ہے اور پانچ ماہ سے مسلسل1.4 لاکھ کروڑ روپے سے اوپر چل رہی ہے۔ اسی طرح مینوفیکچرنگ سیکٹر کا پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس (پی ایم آئی) جولائی 2022 میں 56.4 فیصد رہا۔ جون میں آٹھ بنیادی صنعتوں کی سالانہ شرح نمو 12.7 فیصد رہی۔
سیتا رمن نے کہا، "ہندوستانی معیشت بہت حوصلہ افزا اشارے دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں مانتی ہوں کہ مہنگائی ہے، لیکن اس کی سطح کیا ہے۔


وزیر خزانہ نے کہا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کے دوران 2008-13 تک ہندوستانی معیشت کا شمار پانچ خستہ حال معیشتوں میں ہوتا تھا۔ "یو پی اے کے دوران مسلسل 28 مہینوں میں سے 22 مہینوں کی مہنگائی 9 فیصد سے زیادہ تھی۔ یو پی اے کے دور میں مہنگائی نو مرتبہ 10 فیصد سے اوپر چلی گئی تھی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت بھی جب عالمی تجارت استحکام نہیں آیا ہے۔ ہندوستان میں افراط زر تقریباً 7 فیصد کے آس پاس محدود ہے۔ اسے مزید نیچے لانے کی کوششیں جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : Suspension of Lok Sabha MP's Revoked: لوک سبھا اراکین کی معطلی منسوخ، مہنگائی پر بحث جاری

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.